امام ابنِ جوزیؒ کا فتویٰ
امام ابنِ جوزیؒ کا فتویٰ
روافض نماز سے محروم ہوئے، کیونکہ وہ وضو میں پاؤں نہیں دھوت.اور جماعت سے محروم ہوئے کیونکہ امام معصوم ڈھونڈتے ہیں۔ (جس کاپنا محال ہے)
(تلبیس ابلیس: صفحہ:175)
ایک جگہ فرماتے ہیں کہ:
سیدنا عبدالرحمٰن بن سالمؓ سیرو ایت ہے کہ حضور اکرمﷺ نے فرمایا ۔۔۔۔۔ اللہ تعالیٰ نے مجھے برگزیدہ کیا اور میرے واسطے میرے اس خواب برگزیدہ فرمائے۔وہ میرے لیے وزیر و انصار و اصہار (خسرو داماد دونوں کو کہتے ہیں) بنائے۔تو جو کوئی ان کو برا کہے اس پر اللہ تعالیٰ و ملائکہ اور سب لوگوں کی لعنت ہے ایسے (بدکو) سے اللہ تعالیٰ قیامت کے دن صرف و عدل کچھ قبول نہ کرے گا۔مصنفؒ نے کہا کہ صرف سے مراد نفل اور عدل سے مراد فریضہ ہے۔
(تلبیس ابلیس:صفحہ:175)
ایک جگہ فرماتے ہیں کہ:
سیدنا علیؓ سے روایت ہے کہ آخر زمانہ میں یہ قوم ہو گی جو ہمارے شیعہ دوست دار ہونا ظاہر کریں گے بد گوئی کریں گے وہ رافضہ کہلائیں گے وہ لوگ ہرگز ہمارے شیعہ نہیں ہے ان کی پہچان یہ ہے کہ وہ لوگ سی سیدنا صدیق اکبرؓ و سیدنا فاروق اعظمؓ کو برا کہیں گے ان کو تم جہاں پاؤ قتل کرنا،کیونکہ وہ لوگ مشرک ہیں۔
(تلبیس ابلیس:صفحہ:178)