Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

حضرت مولانا محمد عاصم عمرؒ کا فرمان


حضرت مولانا محمد عاصم عمرؒ

حضرت مولانا محمد عاصم عمرؒ کا فرمان

ارشاد خداوندی ہیں۔

ودالو تکفرون كما كفر و افتكونون سواء فلا تتخذوا منهم أولياء حتى يهاجروا في سبيل الله، فان تولو فخذو هم واقتلوهم حيث وجدتموهم ولا تتخذوا منهم وليا ولا نصيرا:

ترجمه: ان ( منافقین ) کی دلی خواہش ہے کہ تم بھی کفر کر بیٹھو جیسے انہوں نے کفر کیا سو تم برابر ہو جاؤ، لہٰذا تم ان کو دوست نہ بناؤ، جب تک کہ وہ اللہ تعالیٰ کے راستے میں ہجرت نہ کر آئیں ، پس اگر وہ باز نہ آئیں،تو ان کو پکڑو، اور جہاں پاؤ ان کو قتل کرو، اور ان کو دوست و مددگار نہ بناؤ۔

فائدہ:, امام طبریؒ فرماتے ہیں کہ یہ آیت ایسے لوگوں کے بارے میں نازل ہوئی جو کلمہ گو تھے لیکن مسلمانوں کے مقابلے کفار مکہ کی مدد کرتے تھے۔

چنانچہ ایک مرتبہ یہ لوگ مکہ سے آئے ، مسلمانوں سے ان کا سامنا ہو گیا، کچھ مسلمانوں نے کہا کہ ان خبیثوں کی جانب چلو اور ان کو قتل کر دو کیونکہ یہ ہمارے مقابلے دشمنوں کی مدد کرتے ہیں، یہ سن کر کچھ مسلمانوں نے کہا کہ کیا تم ایسے لوگوں کو قتل کروں گے جو تمہاری طرح کا کلمہ پڑھتے ہیں، کیا صرف اس وجہ سے ان کی جان و مال کو حلال کرلو گے کہ انہوں نے ہجرت نہیں کی اور اپنے گھر بار کو نہیں چھوڑا؟

اس طرح اہل ایمان کا ان لوگوں کے بارے میں دورائے ہو گئے، جبکہ نبی کریمﷺ نے ان دونوں میں سے کسی کو کچھ نہیں کہا ، تب یہ آیت نازل ہوئی ، جس میں اللہ تعالیٰ نے ایسے لوگوں کے بارے میں فیصلہ فرمادیا کہ یہ منافق ہیں، اگر یہ باز نہیں آتے تو جہاں پاؤ ان کو قتل کرو، یہ شریر لوگ ہیں ، ان کی دلی خواہش ہے کہ تم بھی ان کی طرح کفر کر بیٹھو۔

(امام مہدی کے دوست و دشمن:صفحہ:64)