حضرت مولانا علامہ حق نواز جھنگوی شہیدؒ کا فرمان
حضرت مولانا علامہ حق نواز جھنگوی شہیدؒ کا فرمان
ایک شخص کہتا ہے کہ میں کلمہ پڑھتا ہوں ، قرآن کو نہیں مانتا۔ یا یہ کہے کہ میں کلمہ پڑھتا ہو، لیکن حضور اکرمﷺ کو اماموں سے کم مرتبہ والا مانتا ہو یا یہ کہے کہ آپﷺ کے بعد نبی آسکتا ہے۔ یا یہ کہے کہ میں کلمہ پڑھتا ہو لیکن صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کو نہیں مانتا اور یہ بھی عقیدہ ہو کہ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کافر ہے، جہنمی ہے، مرتد ہو گئے تھے (معاذ اللہ) اور ہم کہیں کہ ٹھیک ہے کلمہ جو پڑھتے ہے اس لئے کافر نہیں کہنا چاہیے۔
مسلمانو .....! کلمہ پڑھنے کا یہ مفہوم کس نے بتلایا کہ بس کلمہ پڑھ لو اس کے بعد جو مرضی ہو، کرتے جاؤ اور یہ کہے کہ ہم تو کلمہ پڑھتے ہے۔
ياد ركهو..... ! حضور اکرمﷺ کے ختم نبوت کا انکار قرآن کے ایک حرف کا انکار، دین کے کسی امر یقینی قطعی کا انکار کفر ہے، اور جو شخص ایسا کرے گا اسے کلمہ پڑھنے والا تصور ہی نہیں کیا جائے گا، کلمہ پڑھنے کے باوجود شریعت محمدیﷺ میں ایسے شخص کو کلمہ پڑھنے والا سمجھا ہی نہ جائے گا۔
کلمہ پڑھنے کا معنیٰ ہی یہی ہے کہ تمام ضروریاتِ دین کو تسلیم کرنا اور ان پر ایمان لانا، ان میں سے کسی ایک کا انکار ہوگا تو گویا اس شخص نے کلمہ پڑھا ہی نہیں ہے، چاہے وہ زبان سے سوا لاکھ مرتبہ کہے کہ پڑھتا ہوں۔