Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

شرائط برائے مناظرہ ابن سبا ملعون موجد عقائد شیعیت یا افسانہ!

  جعفر صادق

شرائط برائے مناظرہ ابن سبا ملعون موجد عقائد شیعیت یا افسانہ!

جعفر صادق: شرائط پر اشکال آپ پیش کر رہے ہیں جبکہ میں وضاحتیں کر کر کے تھک گیا ہوں پھر بھی مجھ سے ہی شکوہ کہ میں گفتگو کو الجھا رہا ہوں۔ 

شرط 4 پتہ نہیں کیوں آپ کو سمجھ نہیں آ رہی یا اس میں کوئی گڑ بڑ لگ رہی ہے حالانکہ یہ ایسی شرط ہے جس کے مطابق مناظرے اور مکالمے کئے جائیں تو اپنے منطقی انجام تک ضرور پہنچ جائیں گے کیونکہ عام طور پر  فریق مخالف کی کتب سے روایات پیش کر کے زبردستی وہ استدلال منوانے کی کوشش کی جاتی ہے جو فریق مخالف کے ہاں کسی عالم نے بیان ہی نہیں کیا ہوتا۔۔۔ ظاہر ہے جس کی روایت ہے وہ اس روایت سے کیا مفہوم اخذ کرتے ہیں وہ زیادہ اہمیت کا حامل ہے نہ کے ایسا مفہوم تھونپ دیا جائے جسے کبھی کسی نے بیان ہی نہ کیا ہو اور نہ کبھی سمجھا ہو۔

جب میں بطور دلیل کوئی روایت پیش کروں گا تو اس سے جو ثابت کرنا ہے وہ بھی جید شیعہ علماء کے اقوال سے ہی دکھاؤں گا۔ آپ کے لئے تو یہ خوشی کی بات ہونی چاہئے کہ میرے دلائل اور استدلال نہ صرف صحیح روایات بلکہ تائید جید شیعہ علمائے کرام کے ساتھ پیش کئے جائیں گے۔

اہل سنت کی طرف سے شیعہ مناظر کے أصول کی مزید تائید

آپ کا   یہ اصول اسی وقت قابل غور ہوگا جب وہ عقیدہ دور ابن سبا سے پہلے ثابت کریں گے۔  سیدنا علی کی وفات کے بعد تو باقائدہ السبائیہ فرقہ ظاہر  ہوچکا تھا اور وہ تمام باطل عقائد عوام تک پہنچ گئے تھے اس کے بعد شیعہ کے کتنے فرقوں کا وجود ہوا اور کس فرقے نے کون کون سے عقائد کو اپنے سینے سے لگایا وہ دوران گفتگو زیر بحث لائے جائیں گے۔ایک بار پھر میری مثال کی طرف رجوع فرمائیں۔

میں نے سمجھانے کی غرض سے بہت آسان مثال دی ہے۔

میرا دعوی ⬅️ بارش صبح دس بجے سے شروع ہوئی ہے۔

دلیل ⬅️ صحیح روایات اور اعتراف جید شیعہ علماء

آپ رد اس طرح کریں گے۔

بارش ⬅️ صبح آٹھ بجے شروع ہوئی ساتھ میں دلیل

بارش ⬅️ دس بجے شروع نہیں ہوئی۔ میرے دلائل کا رد۔

بارش ⬅️ ایک بجے *شروع* ہوئی۔ 

  ہم نے دلائل کو رد کرنے کے تمام آپشن ڈسکس کر لئے ہیں۔

میرے دلائل شیعہ کی صحیح روایات ہیں اور میرا استدلال بھی ذاتی نہیں ہوگا بلکہ جید شیعہ علماء کا استدلال ہوگا۔

دلائل کا رد مسلمہ اصولوں کے مطابق کرنا ہوگا۔

روایت ⬅️ ضعیف ہے۔

یا، استدلال ⬅️ درست نہیں ہے بلکہ جید شیعہ علماء ان روایات سے یہ مطلب نکالتے ہی نہیں ہیں۔

یا

روایات اور استدلال سب ثابت ہیں لیکن ابن سبا وہ پہلا شخص نہیں ہے جس نے یہ گھڑے تھے کیونکہ وہ عقائد تو پہلے سے ہی عوام میں مشہور و معروف تھے یا کم از کم کچھ شخصیات میں رائج تھے۔

اس کی تائید میں آپ اسی درجے کی روایات اور جید شیعہ علماء کے اقوال پیش کریں گے۔

    آج آپ میری شرائط کو تسلیم کریں گے یا کوئی نیا اشکال ہو تو پیش کریں گے۔اس کے بعد اپنی شرائط پیش کریں گے۔   

 رانا محمد سعید شیعہ :  قریشی صاحب آپکے دل میں کوئی بدنیتی ہے کیا ؟؟؟ جو آپ وہ چیزیں جو کلئیر کر لی گئی ہیں انہیں دوبارہ شرائط میں گھسا رہے ھیں محترم ۔ایک چیز جب کلئیر کر دی گئی کہ موضوع ہے ابن سباء شیعہ عقائد کا موجد ہے یا شیعہ عقائد کا ماخذ و منبع کچھ اور ہے ، آپ کے دعوے میں بھی یہ افسانہ والا موضوع داخل نہیں، میں نے آپکے ابن سباء کے وجود پر ایک واضح موقف بھی دے دیا تو پھر کیا وجہ ہے کہ آپ ابھی تک گفتگو کے عنوان سے *یا افسانہ* کے الفاظ نہیں  ہٹا  رہے ۔

   یہ اصول ہمارے قواعد رجالیہ و اصول الحدیث کے مطابق لاگو ہوگا نا کہ آپکی خواہش کے مطابق ۔

مثال کے طور پر آپ کے نزدیک حدیث کی روایت میں تمام صحابہ عادل ہیں تو یہ آپ کا اصول ہے آپ اپنی روایات ثابت کرتے وقت اس اصول کو لاگو کرتے ہیں نا کہ ہماری خواہش کو ۔ اسی طرح احناف کے نزدیک تابعی کی مراسیل حجت مانی جاتی ہیں تو آپ کا اصول ہے اسے میری خواہش  سے الٹ پلٹ تو نہیں سکتے نا محترم ۔ امید ہے کہ آپ ہمیں اپنے عقائد اپنے اصولوں پر رہتے ہوئے ہی ثابت کرنے کا پابند سمجھیں گے نا کہ آپکی ذاتی خواہش کے مطابق ۔اسے سمجھیئے اور ذہن نشین کر لیجئے۔

  اس کمنٹ کا بھی وہی جواب ہے جو اوپر دیا جا چکا ہے ۔ اور کچھ کہنا ہے تو کہئیے پھر شرائط فائنل کرتے ہیں۔ 

 

جعفر صادق: میں پہلے بھی وضاحت کرچکا ہوں۔۔بدنیتی کرنے والا حقائق چھپاتا ہے سب کے سامنے بیان نہیں کرتا۔آپ نے ابن سبا کو حقیقت تسلیم کر لیا ہے۔ اچھی بات ہے لیکن کیا آپ نہیں جانتے کہ کئی شیعہ محققین ابن سبا کو افسانہ ثابت کرتے آ رہے ہیں۔جب یہ گفتگو عوام تک پی ڈی ایف کی صورت میں پہنچے گی تو کتاب کا نام یہی ہوگا تاکہ عام لوگ ابن سبا کو ایک مضبوط حقیقت کی حیثیت دیں۔

آپ کے کلیئر کرنے سے عنوان کیوں تبدیل کیا جائے؟ بلکہ  دوران گفتگو مجھے اس اعتراف کی بار بار ضرورت پڑے گی۔ابھی تو آپ گفتگو سے پہلے اہل تشیع کا ابن سبا کے متعلق واضح مؤقف بھی پیش کریں گے۔ اطمینان رکھیں۔۔

 ہم آرام و سکون سے گفتگو کریں گے اور ضرورت ہوئی تو ایک دوسرے کو مزید تحقیق کا وقت بھی دیتے رہیں گے۔

  ہم تاریخ کی ایک متنازعہ اور ایسی اہم شخصیت کو سنی و شیعہ کی مضبوط روایات کی روشنی میں زیر بحث لا رہے ہیں جس پر الزام ہے کہ شیعیت کے بنیادی عقائد اسی نے گھڑے تھے۔

ہم کسی حدیث میں موجود راوی پر بحث نہیں کر رہے جس پر اصول حدیث لاگو کئے جاتے ہیں۔ شاید آپ یہ بھی نہیں جانتے کہ تاریخی روایات کے لئے کونسے اصول لاگو کئے جاتے ہیں۔اس کے باوجود آپ شوق سے اپنے اصول میرے دلائل پر لاگو کیجئے گا۔

دوسرے موضوعات کو نہ چھیڑیں۔ ابن سبا سے باہر ہم میں سے کوئی نہیں جائے گا۔ آپ نے میری شرائط کی توثیق ابھی تک نہیں کی۔۔۔ اپنی شرائط پیش نہیں کی۔۔۔یا مزید اشکال ہے تو بیان کردیں۔گفتگو آگے بڑھائیں۔ 

شیعہ مناظر بضد کہ موضوع کے عنوان  میں  ابن سبا  افسانہ  کے الفاظ نکال دئے جائیں!

رانا محمد سعید شیعہ: جی محترم آپ من مانی پر مصر ہیں فقط انا کا مسئلہ بنا لیا ہے آپ نے کہ آپ میرے کہنے پر یہ الفاظ کیوں ہٹائیں ۔ جب آپ کا دعویٰ   ہی ایک موضوع پر مشتمل ہے تو پھر گفتگو کے عنوان میں دوسرا موضوع جو فی نفسہ ایک الگ موضوع ہے، اسے گھسیڑنا عوام کی آنکھوں میں فقط ایک دھول جھونکنے والی بات ہے ۔ یا تو آپ کہیں کہ میں نے ابن سباء کے وجود سے انکار کیا ہو تو آپ اس پر عنوان میں یہ چیز شامل کرتے اچھے لگتے ہیں ۔ جب میرا اقرار اس قدر واضح ہو گیا تو پھر آپ کا اس پر مصر رہنا چہ معنی دارد

(نوٹ:یاد رہے کہ عنوان/موضوع، دعویٰ اور شرائط  کا اعلان پہلے سے ہی  کیا گیا تھا۔!)

اس روش پر رہتے ہوئے تو آپ کسی شرط میں کوئی ترمیم کرنے کی بھی لچک نہیں دکھائیں گے ۔ من مرضی کے اصول اور من مرضی کی گفتگو کرنا چاہ رہے ہیں ۔ لیکن میری مجبوری یہ ہے کہ میں نے آپ کو پھسلنے سے روکنا ہے تا کہ گفتگو لازما ہو ۔پہلے بتا دیں کہ شرائط میں کوئی ترمیم ممکن ہے یا اس پر بھی فقط وقت ہی کا ضیاع ہوگا بحصول تسکین انا۔

 جعفر صادق: پہلے دن آپ یہ رونا روتے رہے کہ میرا چیلنج دیکھ کر آئے ہیں۔۔۔ جس میں واضح افسانہ لکھا ہوا ہے۔ آپ کی شکایت تھی کہ چیلنج اور شرائط کے عنوان میں فرق ہے۔۔۔جب آپ کو سمجھایا گیا کہ کوئی فرق نہیں ہے تو آپ نے کہا کہ چیلینج اور شرائط کا عنوان/موضوع  دراصل میرے دعویٰ سے الگ ہے۔۔ جب یہ بھی سمجھادیا کہ موضوع الگ ہوتا ہے اور دعویٰ  الگ لکھا جاتا ہے تو آپ نے شرائط کی طرف رخ کیا۔۔۔شرائط سادہ اور واضح ہونے کے باوجود آپ نے کل سے آج تک کئی اشکالات پیش کئے جن کے جوابات اور وضاحتیں دی جاتی رہیں۔

اب آپ کو ایک بار پھر عنوان/موضوع پر اعتراض یاد آگیا ہے کہ اس میں افسانہ کیوں لکھا ہےا ور اسے ہٹائیں۔۔۔ یہ انا کا مسئلہ آپ بنا رہے ہیں۔

موضوع دو کیسے ہوگئے۔۔۔ ابن سبا ہی ہمارہ موضوع ہے۔۔اب اگر دوران گفتگو میں ابن سبا کو السبائیہ گروہ کا بانی ثابت کروں گا تو کیا یہ دوسرا موضوع ہوجائے گا؟ کمال ہے۔۔۔خیالی دنیا سے باہر نکلیں۔ حقیقی دنیا میں آئیں۔

  آپ نے میری شرائط کی توثیق ابھی تک نہیں کی۔۔۔ اپنی شرائط پیش نہیں کی۔۔۔یا مزید اشکال ہے تو بیان کردیں۔گفتگو آگے بڑھائیں۔