شیعہ مرد نے اپنے آپ کو سنی ظاہر کیا تو عورت کو فسخ نکاح کا اختیار ہوگا
سوال: ایک آدمی نے فریب دیا اور اپنے آپ کو سنی مذہب ظاہر کر کے ایک سنی عورت سے نکاح کر لیا، جب عورت کو معلوم ہوا کہ یہ شیعہ ہے تو اس سے نفرت کرنے لگی۔ کیا عورت کو فسخ نکاح کا اختیار ہے یا نہیں؟
جواب: اس صورت میں عورت کو اختیار ہے۔ در مختار میں ہے کہ اگر مرد نے بتایا کہ وہ آزاد ہے یا سنی ہے یا حق مہر دے سکتا ہے یا خرچ پورا کر سکتا ہے، اور اس کے خلاف ثابت ہو سکتا ہے، مثلاً وہ غلام زادہ نکلا تو عورت کو اختیار ہوگا۔
یہ جواب صحیح ہے کیونکہ مناکح نے اپنے آپ کو سنی قرار دیا اور اس کا یہ جملہ نکاح کیلئے شرط تھا جب شرط مفقود ہوگئی تو مشروط بھی ختم ہوگیا۔
(فتاویٰ نذیریہ: جلد، 2 صفحہ، 553)