Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

پرستش اور شراب کے واسطے غیر مسلموں کو دوکان یا گھر کرایہ پر دے کر اس کرایہ کو استعمال کرنے کا حکم


سوال: عرض یہ ہے کہ ایک دوکان واسطے شراب بیچنے کے کسی کافر کو کرایہ پر دے دے تو کوئی مسلمان اس کرایہ کو اپنے خرچہ میں ملائے تو درست ہوگا یا نہیں؟

ایک مسلمان نے کسی ہنود کو گھر کرایہ پر دیا، ہنود مذکور اس مکان مذکور میں پوجا اور پرستش اپنے دین و آئین کے موافق کرتا ہے۔ پس اس صورت میں اس مسلمان مذکور کو اس مکان مسطور کا کرایہ لے کے کھانا درست ہے یا نہیں؟ 

جواب: دونوں سوالوں کا جواب یہ ہے کہ روا نہیں، کیونکہ اعانت اوپر معصیت کے ہے۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے: 

وَتَعَاوَنُوۡا عَلَى الۡبِرِّ وَالتَّقۡوٰى‌ ۖ وَلَا تَعَاوَنُوۡا عَلَى الۡاِثۡمِ وَالۡعُدۡوَانِ‌:(سورۃ المائدہ: آیت 2)

(فتاویٰ نذیریہ: جلد، 2 صفحہ، 219)