مسلمانوں کو اپنے مقدمہ اور فیصلہ میں کافر کو پنچ اور ثالث بنانا
سوال: مسلمانوں کو اپنے مقدمہ اور فیصلہ میں کافر کو پنچ اور ثالث بنانا اور اُن سے رائے لینا جائز ہے یا نہیں؟
جواب: مسلمانوں کو اپنے مقدمہ اور فیصلہ میں کافر کو پنچ اور ثالث بنانا جائز نہیں ہے، شرعاً: لقوله تعالیٰ: وَلَنۡ يَّجۡعَلَ اللّٰهُ لِلۡكٰفِرِيۡنَ عَلَى الۡمُؤۡمِنِيۡنَ سَبِيۡلًا (سورۃ النساء: آیت، 141)
ہاں اگر کافر فیصلہ میں مسلمانوں کی رائے کی موافقت کرے تو مضائقہ نہیں، امورِ دنیا میں اگر کافر سے رائے لے تو درست ہے، امورِ دین میں درست نہیں۔
(فتاویٰ نذیریه: جلد، 2 صفحہ، 338)