کافر کی اس بات کا کہ اس جانور کو مسلمان نے ذبح کیا ہے، اعتبار نہیں
سوال: کافر گوشت بیچتے ہیں اور کہتے ہیں کہ مسلمانوں نے اس کو ذبح کیا ہے، اور ایسے رواج بھی یہی ہے کہ اس علاقہ میں ہندو لوگ جانور ذبح کراتے ہیں۔ ایسی صورت میں ان سے گوشت لے کر مسلمانوں کو کھانا جائز ہے یا نہیں؟ مطلب یہ ہے کہ اس پر اعتماد صرف کافر کے قول پر ہی کرنا پڑتا ہے، اور یا پھر رواج پر؟
جواب: کافر کی اس بات پر کہ اس جانور کو مسلمان نے ذبح کیا ہے، احناف کے نزدیک اعتبار نہیں کیا جاسکتا، کیونکہ حلت و حرمت دیانات سے ہے، اور دیانات میں کافر کی شہادت قبول نہیں ہے۔ لہٰذا جب تک کوئی شرعی دلیل قائم نہ ہو جائے اس کو کھانا جائز نہیں ہے۔
در مختار میں ہے کہ کافروں کا قول معاملات میں بالاتفاق مقبول ہے، دیانات میں نہیں۔ امام محمدؒ نے مؤطا میں کہا ہے کہ اگر مجوسی گوشت لائے اور کہے کہ اس کو مسلمان نے ذبح کیا ہے تو اس کو سچا نہیں سمجھا جائے گا، اور نہ وہ گوشت کھانا جائز ہوگا۔
(فتاویٰ نذیریہ: جلد، 2 صفحہ، 331)