مالِ وقف خصوصاً مسجد کو بخاطر ہنود مسمار کرنا یا بیع کرنا درست نہیں
مالِ وقف خصوصاً مسجد کو بخاطر ہنود مسمار کرنا یا بیع کرنا درست نہیں
ہر ہوشمند عاقبت اندیش پر مخفی نہیں کہ شئے وقفی خصوصاً مسجد کا بیع یا نیلام یا مسمار کرنا بخاطر کسی اہلِ ہنود کے مندر یا شوالہ میں ملانے کے واسطے دینا ہرگز درست و روا نہیں، خواہ اس میں خود واقف قصد کرے یا حاکم وقت اراده ان امور مذکورہ کا کرے ہرگز جائز نہیں، جو شخص اقدام اس باب میں کرے گا گنہگار ہوگا۔ کیونکہ پرستش گاہ میں تصرف مالکانہ کرنا کسی ادیان میں درست نہیں، اور حکم شئے وقفی کا مثل حُر کے ہے، یعنی جیسے حُر رقبہ غلام ہونے کی صلاحیت نہیں رکھتا ویسے ہی شئے وقف بعد وقف کے ملک ہونا قبول نہیں کرتا۔
(فتاویٰ نذیریه: جلد 2 صفحہ 324)