Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

مشرک اور بد عقیدہ کی امامت


سوال: بد کردار اور بد عقیدہ امام کے پیچھے نماز پڑھنا جائز ہے یا نہیں؟

جواب: اگر کوئی امام کفریہ عقائد رکھتا ہے مثلاً حضور اکرمﷺ غیب کلی جانتے ہیں اور ہر جگہ حاضر و ناظر ہیں نیز اولیاء اللہ حاجت روا اور مشکل کشا ہیں تو اختیاری حالات میں ایسے امام کے پیچھے نماز درست نہیں ہے اسی طرح اگر کوئی امام کھلے عام شرک کا ارتکاب کرتا ہے تو اس کے پیچھے بھی نماز ادا کرنے سے اجتناب کرنا چاہیے ـ

حضور اکرمﷺ کا فرمان ہے کہ نماز کے لیے ایسے امام کا انتخاب کرو جو تم سے بہتر ہو کیونکہ امام تمہارے اور تمہارے رب کے درمیان ایک رابطہ ہے۔

(بیہقی: جلد، 3 صفحہ، 90)

اس حدیث کے پیشِ نظر ایسے شخص کو امام بنایا جائے جو عقائد کے لحاظ سے اور اخلاق و کردار کے لحاظ سے صاف ستھرا ہو البتہ اضطراری حالت میں اگر امام کا پتہ چل نہ سکے تو کرید کرنے کی ضرورت نہیں لیکن قصداً کفر و شرک کے مرتکب کو امام نہیں بنایا جا سکتاـ

(فتاویٰ اصحاب الحدیث: جلد، 1 صفحہ، 126)