رانا محمد سعید شیعہ کی گندی ذہنیت! اپنی تربیت کو عیاں کردیا!
جعفر صادقرانا محمد سعید شیعہ کی گندی ذہنیت! اپنی تربیت کو عیاں کردیا!
رانا محمد سعید شیعہ : مطلب میں آپ سے آپکی ولدیت پوچھوں آپ اس میں کسی نذیر ماشکی کا نام لکھ دیں اور بعد میں میں آپ سے کہوں ممتاز ابن نذیر ماشکی اور آپ کہیں کہ میرے ابو کا نام تو فلاں ہے نذیر ماشکی تو ابو کا مالشیا ہے ۔ کیا یہ درست مان لیا جائے گا ؟؟؟؟؟ کیوں مضحکہ خیز باتیں کر رہے ہیں یار آپ۔
میں کیسے ظالم جبکہ گفتگو کا محور قاتلین عثمان کا صحیح السند سے ثبوت ہے
جعفر صادق: قرائن، درست مفہوم،آگے پیچھے کی عبارات،پس منظر۔یہ سمجھنا ضروری ہوتا ہے۔
یہ جواب مہذب الفاظ اور مناسب مثال سے بھی دے سکتے تھے لیکن افسوس اپنی تعلیم و تربیت بھی تو دکھانی تھی!
رانا محمد سعید شیعہ: پوری گفتگو میں بتائیں کہیں بھی قاتلین عثمان کے متعلق صحیح السند روایت سے ہٹ کر کہیں بات ہو رہی ہے ؟؟؟؟؟ جھوٹ کیوں بول رہے ہیں ۔
آپ مجبور کرتے ہیں کہ میں ایسی مثالیں دوں جس سے آپکو جلدی اور اچھی سمجھ آئے۔
جعفر صادق: پوری گفتگو سے دکھائیں کہ کس جگہ ابن سبا کو صحیح روایت سے قاتل ثابت کرنے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ میں واضح الفاظ میں اسی پرانی گفتگو سے نفی بھی دکھا چکا ہوں۔
آپ جھوٹے ثابت ہوچکے ہیں۔بداخلاقی کریں اور جان چھڑائیں۔ میرا کوئی ایسا دعویٰ نہیں ہے۔ دوبارہ تلاش کریں۔
رانا محمد سعید شیعہ :یہ کس مطالبے کے جواب میں آپ فرما رہے ہیں کہ صحیح السند روایت دوں گا ؟؟ اوپر میرا مطالبہ کیا ہے جس کے جواب میں آپ یہ کمنٹ لکھ رہے ہیں ۔ یارا کچھ تو اللہ کا خوف کرو ، ڈنڈی کسی ایسی جگہ مارو جہاں لوگ کم از کم یہ نا سمجھیں کہ تم صریحا خیانت کا ارتکاب کر رہے ہو ۔ میری طرف سے جس چیز کو آپ نے بداخلاقی سمجھا میں اس پر معذرت خواہ ہوں ۔
موضوع پر بات کریں۔
جعفر صادق: آپ کے ا س مطالبے کو من و عن قبول نہیں کیا گیا۔ غور سے پڑھیں واٹس اپ پر گفتگو کی دعوت دی گئی ہے۔ابن سبا پر الگ سے گفتگو کرنے کی خواہش کیونکہ ابن سبا پر اہل سنت و اہل تشیع کی بے شمار صحیح روایات ہیں۔آج تک منتظر ہوں کہ کوئی شیعہ اہل علم اس موضوع پر مجھ سے مکالمہ کرے۔ میں اپنی بات پر قائم ہوں۔ ابن سبا کو صحیح روایت سے قاتل عثمان یا معان قاتل ثابت کرنے کی میں نے کوئی بات نہیں کی۔ آپ نے جھوٹ بولا ہے۔ بداخلاقی الگ کرتے رہے ہو۔ آپ سب ایک جیسے ہو۔ بداخلاقی کر کے معافی بھی مانگ لیتے ہو۔بس رہے نام اللہ کا۔
رانا محمد سعید شیعہ : اچھا اسکا ایک اور طریقہ ہے ، جس سے بات کلئیر ہو جائے گی ۔ آپ کہتے ہیں ابن سباء کا کسی بھی طرح حضرت عثمان کے قتل میں ملوث ہونا صحیح السند روایت سے ثابت نہیں ہے۔ میں نے آپ کی طرف یہ دعویٰ منسوب کر کے غلط کیا ہے۔ درست ؟؟؟؟
جعفر صادق: دعویٰ کرنا ایک بہت بڑی بات ہوتی ہے۔ آپ پوری گفتگو سے میرا ایک جواب تلاش نہیں کر سکتے۔
رانا محمد سعید شیعہ بداخلاق: جی جی رہے نام اللہ کا ، کذاب اور خیانت کاروں کی جو روسٹیج ہونی ہے نا اگلے جہان میں، وہ بھی ذہن میں رکھا کریں۔ کوا سفید ہو تو واقعا یہی ہوگا۔
جعفر صادق: میرا مؤقف سب کے سامنے آچکا ہے۔ کتنی بار لکھوں کہ آپ کو آرام آئے ؟آپ نے صریح جھوٹ بولا ہے۔ آئیں پھر مل کر جھوٹوں پر اللہ کی لعنت بھیجتے ہیں۔
لعنت اللہ علی اللکاذبین
رانا محمد سعید شیعہ : آپ لمبے لمبے کمنٹ لکھنے کی بجائے دو لائنوں کا ایک فقرہ کیوں نہیں لکھ دیتے آخر مسئلہ کیا ہے ۔ جی جی
لعنت اللہ علی الکاذبین من یوم ھذا الی قیام یوم الدین۔
جعفر صادق: کتنی بار لکھوں؟دس،بیس۔۔؟میں ابھی کاپی پیسٹ کر کے بھیج دیتا ہوں۔بس خوش؟
آمین ثم آمین۔، اب میں سوال پوچھوں؟
رانا محمد سعید شیعہ : براہ راست نہیں سمجھتے ٹھیک ہو سکتا بلواسطہ ملوث سمجھتے ہیں ؟؟؟؟
جعفر صادق: جی بالکل،مؤرخین کا اجماع سمجھیں۔کوئی ایک تاریخ کی کتاب ایسی نہیں جس میں مصر ،بصرہ اور کوفے کے بدمعاشوں کا ذکر نہ ہو۔
رانا محمد سعید شیعہ : آپ ابن سباء کو حضرت عثمان کے قتل میں بلاواسطہ ملوث نہیں سمجھتے ۔ کیا بلواسطہ ملوث سمجھتے ھیں ؟؟؟
جعفر صادق: متفق، آپ کوششوں میں ہیں کہ میں کوئی ایسا جواب دوں جس سے عزت بچ سکے ۔
مجھے کچھ پوچھنے کا حق ہے یا نہیں؟
رانا محمد سعید شیعہ : بات صحیح السند روایت پر ختم ہو گی ۔ قول مشہور کی حجیت سے آپ پہلے ہی انکاری ہیں۔
جعفر صادق: آپ یہاں صرف جھوٹ بولنے اور سوال پوچھنے آئے ہیں؟
رانا سعید شیعہ اپنی پرانی روش پر رواں دواں! موضوع " ابن سبا موجد عقائد شیعیت یا افسانہ!" کے لئے مدعو کئے گئے تھے، اسے پس پشت ڈال دیا!
قاتلین عثمان اور صحابہ کرام کا کردار کے موضوع پر فیس بک پر بحث کرچکے تھے، اسے بنیاد بناکر قاتلین عثمان اور سبائی گروہ کے موضوع پر غیر ضروری بحث کرتے کرتے ، اب کمال ہوشیاری سے قاتلین عثمان اور ابن سبا کا کردار موضوع بناتے ہوئے ایک صریح جھوٹا دعویٰ منسوب کردیا، جب اس دعویٰ کو ثابت کرنے میں ناکام رہے تو شرمسار ہونے کے بجائے زبردستی موضوع تبدیل کرتے ہوئے اسی پر گفتگو شروع کرنے کی کوشش کردی!! یہ رانا سعید شیعہ کی خاص عادت ہے، طئے شدہ موضوع اور مدعی کے دعویٰ کے مطابق گفتگو نہیں کرتا!!
رانا محمد سعید شیعہ : ابن سباء کا بلواسطہ قتل عثمان میں ملوث ہونا صحیح السند روایت سے پیش کر دیں۔ غلط بات نا کریں ۔
جعفر صادق: جب ابن سبا صحیح روایات سے ثابت ہوجائے گا تو اس کے اصحاب سبائی گروہ بھی ثابت ہوجائیں گے۔ یہ دوسرا مرحلہ ابھی باقی ہے۔ گفتگو کر لیتے ہو،بس سمجھنے سے قاصر ہو۔۔۔
رانا محمد سعید شیعہ : بالکل بھی نہیں ۔ موضوع پر رہیں ۔ کسی کا وجود یا عدم وجود ایک الگ چیز ہے جبکہ اس کا کسی کے قتل میں ملوث ہونا الگ چیز ہے ۔
قارئین دیکھیں۔۔رانا سعید شیعہ کتنا چالاک ہے۔ موضوع یہ ہرگز نہیں تھا کہ ابن سبا کو بلاواسطہ یا بلواسطہ صحیح روایات سے قاتل عثمان ثابت کیا جائے گا کیونکہ اس کے متعلق مستند روایات موجود ہی نہیں ہیں! اس کے باوجود یہ بندہ اپنے مطالبات کو موضوع بنانے پر بضد رہتا ہے۔
جعفر صادق: اب میرے سادہ سے سوالوں کے جواب دیں۔
رانا محمد سعید شیعہ : جتنا مرضی مجھے تپانے کی کوشش کرو ۔ میں کول ہو کر پوچھوں گا ۔ ابن سباء کا قتل عثمان میں ملوث ہونا صحیح السند روایت سے پیش کر دیں۔
جعفر صادق: *کیا فیس بک پر کی گئی گفتگو کا موضوع قاتلین عثمان اوردفاع صحابہ کرام نہیں تھا؟
رانا محمد سعید شیعہ : کیا میرا موضوع شروع سے یہ نہیں تھا کہ قاتل کون ؟؟؟؟ آپ بار بار مصر تھے کہ صحابہ قاتل نہیں جبکہ میں بار بار کہہ رہا تھا کہ میں یہ نہیں کہہ رہا کہ کون نہیں تھا میں یہ پوچھ رہا ہوں کون تھا ۔ اس سے آپ انکار نہیں کر سکتے۔
جعفر صادق: اب آگئے نہ اپنے مطالبے پر،اہل سنت نے کبھی یہ دعویٰ نہیں کیا۔جب دعویٰ نہیں تو دلیل کا مطالبہ درست نہیں۔ اچھا ہوا آپ نے خود اقرار کر لیا۔موضوع قاتلین عثمان اور دفاع صحابہ کرام تھا۔
بیشک آپ نے ابن سبا پر صحیح روایت رکھنے کا مطالبہ بار بار کیا لیکن یہ میرا دعویٰ ہرگز نہیں تھا۔ اس پر الگ سے واٹس اپ پر گفتگو کی دعوت دی جاتی رہی تھی، دوران گفتگو آپ کو سمجھایا بھی گیا۔۔آخر تک آپ سمجھنے سے قاصر رہے۔
فیس بک پوسٹ آپ نے نہیں بنائی تھی،وہاں یہ موضوع نہیں تھا اور نہ میرا ایسا کوئی دعویٰ تھا۔
رانا محمد سعید شیعہ : کذب بیانی اور مکر و فریب سے باز نہیں رہ سکتے آپ ۔
یہ کس بات کا جواب تھا ؟؟؟؟؟
جعفر صادق: جس بات کا (یعنی آپ کے مطالبے کا) جواب دیا ہے،کیا اس بات کے( یعنی آپ کے مطالبے کے) الفاظ لکھے ہیں؟ اس سے کیا ثابت کر رہے ہیں؟
رانا محمد سعید شیعہ : ایک طرف کہہ رہے صحیح السند روایت سے ابن سباء کا ملوث ہونا ثابت نہیں ، دوسری طرف کہہ رہے وہ ملوث تھا ۔ ساتھ یہ بھی کہہ رہے کہ صحیح السند کے بغیر قاتل ٹھہرانا منصف مزاجی نہیں ہے ۔
اہل سنت مؤقف
1: ابن سبا ۔۔براہ راست قتل عثمان میں ملوث نہیں تھا۔ کوئی صحیح روایت نہیں ہے۔
2: ابن سبا۔۔قتل عثمان میں خفیہ کردار ، سبائی گروہ قاتل تھا۔
3:صحابہ کرام۔۔قتل عثمان میں ایک بھی صحابی کسی صحیح روایت سے ثابت نہیں ہے۔
جعفر صادق: آپ کے اس مطالبے کو من و عن قبول نہیں کیا گیا۔ ابن سبا پر اہل سنت و اہل تشیع کی بے شمار صحیح روایات ہیں۔آج تک منتظر ہوں کہ کوئی شیعہ اہل علم اس موضوع پر مجھ سے مکالمہ کرے۔ میں اپنی بات پر قائم ہوں۔
ابن سبا کو صحیح روایت سے قاتل عثمان یا معان قاتل ثابت کرنے کی میں نے کوئی بات نہیں کی۔ آپ نے جھوٹ بولا ہے۔ بداخلاقی الگ کرتے رہے ہو۔
رانا محمد سعید شیعہ : ہائے ہائے مکاری پکڑی گئی ۔ خود اپنے دام میں آ گئے آپ ۔
جعفر صادق: دماغ کی دہی بنادی ہے۔سمجھ کیوں نہیں آ رہی،کوئی دماغی عارضہ ہے؟
وضاحت کریں۔۔کونسی مکاری؟
رانا محمد سعید شیعہ :اب میں مثال دوں گا تو پھر آپ کو اخلاقیات کی یاد ستائے گی ۔ محترم دغا بازی ، مکاری ، فریب اور دجل سمیت کذب بیانی سب سے بڑی بداخلاقیاں ہیں ۔ جتنا مرضی سخت بولو ۔
جعفر صادق: یہ جواب میرے مؤقف کی تائید میں ہے۔ ابن سبا پر ایسی کوئی صحیح روایت نہیں ہے۔
ان بدمعاشوں کے نام بھی دکھا دئے تھے۔ دماغ کی دہی والے الفاظ آپ کو سخت الفاظ لگ رہے ہیں۔واہ
*کیا اس گفتگو کا موضوع قاتلین عثمان اور صحابہ کرام نہیں تھا؟ اس کا صاف صاف جواب دیں۔
رانا محمد سعید شیعہ : خود جناب کہہ رہے کہ جس بات کا میں نے جواب دیا اس کا ذکر نہیں کیا ۔ مطلب پلاننگ کے ساتھ مکاری کی تھی وہ پکڑی گئی ۔ بات میری، اسی کا جواب دیا جو موضوع بحث ہے مگر اس کے الفاظ جان بوجھ کر نہیں لکھے تھے۔
جعفر صادق: اپنے خود ساختہ موضوع اور دعوے یا مطالبے سے باہر نکلیں۔
رانا محمد سعید شیعہ: میرے ساتھ بات کریں ۔ میرے ساتھ گفتگو کیا تھی۔
جعفر صادق: مکاری کونسی؟ آپ کا مطالبہ ہی درست نہ تھا۔ کئی بار وضاحت کی جا چکی تھی۔ موضوع کیا تھا؟ آپ کو بار بار بتایا بھی جاتا رہا۔ بہتر ہے،سکون سے پی ڈی ایف دوبارہ پڑھیں۔ جھوٹ بولنا اچھی بات نہیں ہے۔ کل مجھے وقت ملا تو آپ سے انہی شرائط اور دعوی پر گفتگو کرسکتا ہوں جو ایک سال پہلے علی میلانی اور دو دن پہلے علی حیدری نامی ایک اور بھائی کو پیش کی تھیں۔
رانا سعید شیعہ بضد کہ پہلے اس کی مرضی کا موضوع زیربحث آئے گا!اپنی فطرت سے مجبور! یہ بندہ ہمیشہ ایسا ہی کرتا ہے! اصل موضوع پر گفتگو کرنے سے اکثر بھاگ جاتا ہے!
رانا محمد سعید شیعہ: یہ مطالبہ میرا اور اس کا جواب آپ کا ۔ اب اتنی کھلی مکاری ۔ کیسے کر لیتے ہیں آپ یہ سب ؟؟؟؟؟ پہلے اس موضوع پر بات ہو گی مکمل۔
جعفر صادق: بس خاموش رہیں۔ بور کردیا ہے۔ کونسا موضوع؟ اپنی مرضی کا موضوع،اپنی مرضی کا دعویٰ پھر مجھے ثابت کرنے کا مطالبہ۔اللہ کی پناھ۔کس دنیا میں رہتے ہو؟ جب میری طرف سے ایسا کوئی دعویٰ ہی نہیں کیا گیا تو ثابت کیوں کروں؟
چلیں۔۔۔ آپ چاہیں تو مدعی بن جانا،ابن سبا پر جو موضوع چاہیں رکھ لیں۔ بس خوش، دعویٰ اپنا ہی رکھنا ۔
رانا محمد سعید شیعہ : یہ سارے میرے ابتدائی کمنٹس ہیں (مختلف اسکرین شاٹس اوپر موجود ہیں ) ۔ میری گفتگو کا اصل محور پوری گفتگو میں یہ ہے کہ حضرت عثمان کے قاتل کون؟ صحیح السند روایت سے پیش کر دیں ۔ مطلب یہاں گفتگو کے ساتھ کوئی پارٹی وارٹی ہوتی ہے جو آپ بور ہو رہے ہیں؟؟؟؟ عجیب بات ہے یار۔ اپنے کہے سے فرار ہوئے اور الزام دوسروں پر۔
کیا آپکا دعویٰ نہیں ابن سباء حضرت عثمان کے قتل میں بلواسطہ ملوث تھا ۔ بولیں، بس جہاں لگا کہ جان چھڑانا مشکل ہے وہاں سے فرار ، یا آئیں بائیں شائیں
مجھ تک یہ دعویٰ پہنچا ہے آپ کا اسی پر گفتگو کر لیں گے بشرطیکہ قتل عثمان میں ابن سباء کے کردار پر پہلے بات ہوگی۔
جعفر صادق: آپ کو صرف اپنے کمنٹس نظرآ رہے ہیں۔ میرے جوابات بھی تو دیکھیں اور سمجھیں۔ کیا میرا سبائی گروہ اور ابن سبا پر مؤقف مبہم بتایا گیا ہے؟
ایک ہی اسکرین شاٹ دس بار رکھا ہے اور میں نے ہر بار الگ انداز سے اس کا جواب بھی دیا ہے۔ پھر بھی زبردستی اپنے مطالبے کو میرا دعویٰ ثابت کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔کیا اسی فیس بک والی گفتگو سے آپ کے مطالبے کی نفی نہیں دکھائی؟
قارئین رانا سعید شیعہ کی یہ پوری گفتگو اس مقصد سے رکھی گئی ہے تاکہ عوام جان سکیں کہ شیعہ حضرات کا طریقہ واردات کیا ہوتا ہے۔ موضوع ایک، گفتگو کسی اور موضوع پر ، پھر بار بار ایسے مطالبات کئے جاتے ہیں ، جنہیں عوام آخر میں اصل موضوع سمجھنے لگتے ہیں۔!
یہ گفتگو پڑھ کر عوام سمجھ سکتے ہیں کہ شیعہ حضرات کس طرح روایات کا مفہوم بدل کر عوام کو گمراہ کرتے ہیں۔قرائن،اس موضوع پر دیگر روایات،سیاق و سباق،اوپر نیچے کی وضاحتیں،کچھ بھی سمجھنے کی کوشش نہیں کرتے۔۔۔ بس مخصوص جملوں سے نکالا گیا من پسند مفہوم درست سمجھتے ہیں اور اسے حرف آخر سمجھتے ہیں۔
جعفر صادق: بالفرض انہیں میرے جوابات سے کوئی ابہام پیدا بھی ہوا تو اسے کلیئر بھی کیا جاتا رہا لیکن شیعہ اور حقیقت مانے۔۔۔ ممکن ہی نہیں ہے۔میں بار بار کہتا رہا ہوں کہ میرا یہ دعویٰ ہی نہیں ہے پھر بھی موصوف کی ضد اور ہٹ دھرمی کی لیول ملاحظہ فرمائیں۔اللہ کی پناھ
قارئین۔۔۔اب ایسے بندے سے ابن سبا کے موضوع پر کیسے گفتگو کی جائے جو میرے ہی جملوں کا مفہوم بدل کر مجھے ہی منوانے میں لگا ہے جبکہ میں اپنے جملوں کی وضاحت خود الگ الگ انداز سے کر کے اس کوڑھ مغز کو سمجھا تا بھی رہا ہوں۔
اب اس قسم کے بندے کو معتبر کتب کی روایات کا مفہوم سمجھانا کتنا مشکل ہوگا۔ سوچیں ذرا۔۔ ایک تو جھوٹ،اوپر سے اس پر مسلسل قائم رہنا۔۔۔ بداخلاقی الگ۔۔میں سوچ رہا ہوں کہ یہ شخص اتنے اہم موضوع پر گفتگو کے قابل ہے بھی کہ نہیں۔۔
میں بھاگ نہیں رہا،موجود ہوں۔ میرا چیلینج بھی برقرار ہے۔ہنسنا اور بھاگنا مجھے نہیں آتا۔کسی سنجیدہ مہذب شیعہ عالم کو لایا جائے۔ میں انہی شرائط اور اسی موضوع پر وہی دعوی رکھ کر گفتگو کروں گا۔ ان شاء اللہ۔