رافضی ہمیشہ جہنم میں رہیں گے، جو ان کے کفر میں شک کرے اس کا حکم
رافضی ہمیشہ جہنم میں رہیں گے، جو ان کے کفر میں شک کرے اس کا حکم
سوال:1 کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ میں کہ کافر کی بخشش ہو گی یا نہیں؟ کیا وہ ہمیشہ جہنم میں رہے گا؟ جو شخص کہے کہ کافر کی بخشش ہو گی اس پر شرعاً کیا حکم ہے؟
(2) رافضی جو اپنے کفریہ عقائد کی بناء پر حقیقتاً کافر ہو گئے ہیں، کیا یہ ہمیشہ جہنم میں رہیں گے؟ نیز ان پر حکم تکفیر کس بناء پر عائد ہوا ہے؟ اور جو شخص کہے کہ رافضی کو کافر نہیں کہنا چاہئے نہ سمجھنا چاہئے۔ گنہگار ہیں، ان کی بھی بخشش ہو گی۔ ایسے شخص پر شرعاً کیا حکم ہے؟
جواب: 1 کافر کی ہرگز ہرگز مغفرت نہ ہو گی اور کافر ہمیشہ ہمیشہ جہنم میں رہے گا، جو ان کے خلاف کہتا ہے وہ عقائد اور آیات قرآنیہ کی مخالفت کرتا ہے اس پر توبہ لازم ہے۔
(2) رافضی جب اپنے کفریہ اقوال کی بناء پر کافر و مرتد ہو چکے تو وہ ہرگز ہرگز مغفرت کے قابل نہیں اور یہ ہمیشہ جہنم میں رہیں گے۔ ان پر حکم تکفیر ان کے اکابر کی شان اُلوہیت و رسالت میں توہین آمیز کفری اقوال کی تائید اور تصدیق کی بناء پر ہے۔ اور جو ان کے کفری اقوال و عبارات پر مطلع ہو جانے کے بعد پھر ان کو کافر نہ کہے وہ خود کافر ہے۔
در مختار میں ہے: من شك في كفره و عذابه فقد كفر والرضا بالكفر كفر
(فتاویٰ اجمليه جلد 1، صفحہ 268)