سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کے گستاخ کا حکم
سوال: زید باوجود تعلیم یافتہ ہونے کے سیدنا امیر معاویہؓ کو ظالم اور غاصب اور غدار کہنے کے علاؤہ انہیں نفرت کی نظر سے بھی دیکھتا ہے (معاذ الله) نیز اپنے پیر کی بھی توہین کرتا ہے۔ اور امام اعظمؒ کو بھی برا جانتا ہے۔ اس کے بارے میں شرعی حکم کیا ہے؟
جواب: حضرت امیر معاویہؓ بلا شک صحابی ہے۔ بخاری شریف: جلد 1 صفحہ 531 میں سیدنا ابو ملیکہؓ سے مروی ہے
قال اوتر معاويةؓ بعد العشاء بركعة و عنده مولٰى لابن عباسؓ فاتي ابن عباسؓ وقال فقال دعه فانه صحب رسول اللهﷺ
ترجمہ: سیدنا حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ نے فرض عشاء کے بعد وتر کی ایک رکعت پڑھی اور ان کے پاس سیدنا حضرت ابنِ عباسؓ کے غلام حضرت کریب تھے تو اس کریب نے سیدنا ابنِ عباسؓ سے یہ واقعہ آکر بیان کیا سیدنا حضرت ابنِ عباسؓ نے اس کو جواب دیا کہ ان پر اعتراض نہ کرو، کیونکہ سیدنا امیر معاویہؓ حضور اکرمﷺ کے صحابی ہیں۔
تو سیدنا امیر معاویہؓ کا صحابی ہونا حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کے قول سے ثابت ہو گیا۔ اور ایک حدیث شریف میں یہ بھی وارد ہے
دخل النبيﷺ على زوجته ام حبيبةؓ و راس معاويةؓ في حجرها وهي تقبله فقال لها اتحبينه قالت و مالي لا احب اخي فقال النبيﷺ فان الله و رسوله يحبانه:
ترجمہ: نبی کریمﷺ سیدہ ام المؤمنین اُم حبیبہؓ کے پاس تشریف فرما ہوئے تو ان کی گود میں سیدنا امیر معاویہؓ کا سر رکھا تھا اور وہ محبت کے بوسے لے رہی تھی۔ تو حضور اکرمﷺ نے فرمایا کیا تم معاویہ سے محبت رکھتی ہو؟ انہوں نے عرض کیا کہ میں اپنے بھائی سے کس طرح محبت نہ رکھوں تو حضور اکرمﷺ نے فرمایا بیشک اللہ تعالیٰ اور اس کا رسول بھی معاویہ کو محبوب رکھتے ہیں۔
تو اس حدیث شریف سے ظاہر ہو گیا کہ حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ خدا تعالیٰ جل شانہ اور رسول کریمﷺ کے محبوب و پیارے ہیں۔ اور جو بد بخت ان سے نفرت کرتا ہے تو وہ محبوب خدا تعالیٰ اور محبوب رسولﷺ سے نفرت کرتا ہے۔ بلکہ اس کی یہ نفرت حقیقتاً خدا تعالیٰ جل شانہ اور رسول کریمﷺ سے نفرت ہوئی۔ جو اس کیلئے دنیا و آخرت کے خسارہ کا موجب ہے، اور پھر اس بدگو کا سیدنا امیر معاویہؓ کو ظالم، غاصب، غدار کہنا، اس کے مستحق لعنت ہونے کا سبب ہے کہ حدیث شریف میں ہے جس کو بالفاظ مختلفہ طبرانی اور حاکم اور دار قطنی نے روایت کیا کہ حضورﷺ نے فرمایا: فلا تسبّوا اصحابي فمن سبهم فعليه لعنة الله والملائكة والناس اجمعين یعنی تم میرے صحابہ کو گالی مت دو، جس نے صحابہ کو گالی دی، اس پر خدا تعالیٰ اور فرشتوں اور سب لوگوں کی لعنت ہے۔
اور سیدنا امیر معاویہؓ کا صحابی ہونا بخاری شریف کی حدیث سے ثابت ہے۔ زید ان کو ظالم، غاصب، و غدار کہہ کر انہیں منہ بھر گالیاں دیں تو زید پر بحکم حدیث خدا تعالیٰ اور فرشتوں اور سب لوگوں کی لعنت ہوئی۔ تو زید جلد اپنی رافضیت اور تبراء گوئی سے توبہ کرے اور حضرت امیر معاویہؓ کو گالی دے کر اپنی عاقبت کو برباد نہ کرے۔
(فتاویٰ اجملیہ: جلد، 1 صفحہ، 116)