جنازہ نبی کریم ﷺ شیعہ کتاب حیات القلوب سے ثبوت
جعفر صادقایک طرف تو شیعہ ذاکر سادہ ذہن لوگوں کو یہ دھوکا دیتے ہیں کہ حضرت ابوبکرؓ نے حضور ﷺ کی جنازہ نماز ادا نہ کی۔ لیکن اس بات کا کوئی ثبوت ان کے پاس نہیں۔
اس ثبوت یعنی شیعہ کتاب حیات القلوب میں تو یہاں تک لکھا ہے کہ حضرت امام جعفر صادقؒ سے یہ روایت ہے کہ صحابہ کرام نے یہ فیصلہ کر لیا تھا کہ نبی اکرم ﷺ کے جنازہ کی نماز حضرت ابوبکرؓ امام بن کر پڑھائیں۔
لیکن بقول شیعہ حضرت علیؓ نے ایسا کرنے نہ دیا۔
پھر شیعہ یہ کیوں شور مچاتے ہیں کہ حضرت ابوبکرؓ حضور ﷺ کا جنازہ ادا نہیں کیا بلکہ تین دن تک غائب رہے تھے!!
یہاں تو اس کے الٹ ہے۔
یہاں تو یہ لکھا ہے کہ حضرت ابوبکرؓ امام بن کر حضور ﷺ کا جنازہ پڑھا رہے تھے لیکن حضرت علیؓ نے ایسا کرنے نہ دیا۔
یہاں شیعوں سے ہمارا سوال یہ ہے کہ حضرت علیؓ حضرت ابوبکرؓکو نماز پڑھانے نہیں دے رہے اور پھر شیعوں نے لکھا ہے کہ حضرت ابوبکر کے پیچھے حضرت علی نمازیں بھی پڑھا کرتے تھے۔
اور حضرت امام باقر رحمۃ اللہ کا فرمان کہ دس دس لوگ آتے تھے اور جنازہ ادا کرتے تھے۔
اور بغیر امام کے حضور ﷺ کی نماز جنازہ درود و سلام کی صورت میں اداکیا گیا
اور یہ سلسلہ پیر کے دن منگل کی رات صبح تک اور منگل کے دن شام تک جاری رہا۔ حتیٰ کہ مدینہ اور اس کے گرد نواح کے تمام چھوٹے بڑے مردوں اور عورتوں نے اسی طرح نماز جنازہ ادا کی۔