Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

شیعہ امامیہ کی عیدیں

  الشیخ ممدوح الحربی

شیعہ امامیہ کی عیدیں

شیعہ امامیہ کی متعدد عیدیں اور تہوار ہیں جن میں یہ لوگ خوب انتظام و اہتمام اور حد درجہ خوشی و مسرت کا اظہار کرتے ہیں انہیں ان عیدوں کا بڑے جذبہ و شوق سے انتظار رہتا ہے ان عیدوں میں سے درج ذیل عیدیں قابلِ ذکر ہیں: 

عیدِ غدیر خم:

ان کے ہاں یہ عید ذوالحجہ کی اٹھارہ تاریخ کو منائی جاتی ہے اور یہ عید ان کے نزدیک عیدالفطر اور عید الاضحیٰ سے بھی افضل ہے یہی وجہ ہے کہ لوگ اسے عیدِ اکبر کہتے ہیں اور اس دن کا روزہ رکھتے ہیں۔

عیدِ نیروز:

"نیروز" کا معنیٰ ہے "نیا دن" اس عید کا تعلق فارسی مجوسیوں کے ہاں منائے جانے والے تہواروں کے ساتھ ہے اس دن کے متعلق فارسیوں کا یہ عقیدہ تھا کہ اللہ تعالیٰ نے اسی دن میں نور کو تخلیق فرمایا تھا اور ان میں کچھ کا یہ عقیدہ تھا کہ یہ اس وقت کا ابتدائی دن ہے جب فلک کو گردش و حرکت کی قوت و صلاحیت ودیعت کی گئی خمینی نے اپنی کتاب "تحریر الوسیلہ" میں عیدِ غدیر اور عیدِ نیروز کے موقع پر غسل کرنے اور روزہ رکھنے کے جواز کا فتویٰ دیا ہے۔

عیدِ بابا شجاع:

"بابا شجاع" سے مراد ابولؤلؤ مجوسی ہے جس نے سیدنا عمر بن الخطابؓ کو شہید کیا تھا ان کے عقیدہ کے مطابق یہ واقعہ 9 ربیع الاوّل کو ہوا تھا اس دن یہ لوگ ذیل کے مختلف نام دیتے ہیں: 

  1. يوم المفاخره: فخر و اعزاز کا دن۔
  2. يوم التجمیل: خوشی و مسرت کا دن۔
  3. يوم الزكاة العظمىٰ: بڑی قربانی کا دن۔ 
  4. یوم البرکة: مبارک دن۔
  5. يوم التسليہ: صبر و آسودگی کا دن۔

اس دن یہ لوگ غلیظ اور بدذات مجوسی کے ہاتھوں امیر المومنین سیدنا عمر بن الخطابؓ کے قتل ہو جانے کی مناسبت سے نہایت مسرور و نہال ہوتے ہیں۔

يومِ عاشوراء:

یہ محرم کی دسویں تاریخ کو منایا جاتا ہے اس دن یہ لوگ تعزیتی مجلسیں منعقد کرتے ہیں نوحہ خوانی ہوتی ہے اس کے علاوہ عدمِ برداشت سینہ کوبی ماتم اور سروں کو تلواروں خنجروں چاقوؤں اور زنجیروں سے زخمی کرنے کے مظاہر دیکھنے میں آتے ہیں یہ سب افعال و اعمال سیدنا حسینؓ کی شہادت پر غم و اندوہ کے اظہار کے لیے کیے جاتے ہیں۔