Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

شعیوں کے نزدیک نکاح متعہ کی فضیلت

  الشیخ ممدوح الحربی

شعیوں کے نزدیک نکاحِ متعہ کی فضیلت

شعیہ امامیہ اثناء عشریہ نے ایسی روایات اور احادیث نکاحِ متعہ کی فضیلت کے متعلق گھڑ رکھی ہیں جن کے پڑھنے سےان کے ہم مسلک افراد کے دلوں میں اس کی خوب رغبت و آرزو پیدا ہوتی ہے اس حد تک کہ انہوں نے اس کھلی بے حیائی کو اور خفیہ طور پر عورتوں کی شرم گاہوں کو حلال کر لینے کے اس عملِ بد کو عظیم ترین عبادت اور تقرب کا ذریعہ قرار دے رکھا ہے جس کے توسط سے یہ لوگ اللہ تعالیٰ کا قرب تلاش کرتے ہیں ان کا عقیدہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ متعہ کرنے والے شخص کے گناہوں کو اس جرم سے فراغت حاصل کرنے اور اس فاحشہ و بدکارہ عورت سے اٹھتے ہی اتنی مقدار میں معاف کر دیتا ہے جس قدر پانی نے غسل جنابت کے لیے سر اور بدن پر ڈالا ہوتا ہے شیعی امام مجلسی نے اپنی کتاب بحار الانوار میں یہ روایت درج کی ہے:

عن صالح بن عقبہ عن ابیه عن ابی جعفر علیه السلام قال قلت للمتمتع ثواب قال ان یرید بذلک وجه اللہ تعالیٰ وخلافا علی من انکرھا لم یکلمھا کلمۃ الا کتب الله له بھا حسنۃ ولم یمد یده الیھا الا کتب الله له حسنۃ فاذا دنا منمھا غفرالله له بذلک ذنبا فاذا اغتسل غفرالله له بقدر ماصب من الماء علی شعره قلت بعدد الشعر؟ قال بعدد الشعر۔

 (بحار الانوار جلد 10 صفحہ 306)۔

صالح بن عقبہ اپنے باپ کے توسط سے ابوجعفر سے روایت کرتا ہے اس کے باپ کا بیان ہے کہ میں نے ان سے پوچھا متعہ کرنے والے کو ثواب بھی ملتا ہے؟ تو انہوں نے کہا کہ اگر وہ اس عمل سے اللہ کی رضا جوئی اور اس کے منکرین کی مخالفت کا ارادہ رکھتا ہے تو وہ اس عورت سے (جس سے وہ یہ بے حیائی کر رہا ہے اور اسے اسلام اور دین کا نام بھی دے رہا ہے) جو بھی بات کرے گا اس کے بدلے میں اللہ تعالیٰ اس کے لیے نیکی لکھ دیتا ہے اس کی طرف ہاتھ بڑھائے گا تو اس کے عوض بھی اللہ تعالیٰ اس کے لیے اجر و ثواب لکھ دیتا ہے جب وہ اس سے ہمبستر ہوگا تو اس کے صلہ میں اللہ تعالیٰ اس کا گناہ معاف کر دیتا ہے اور جب وہ غسلِ جنابت کرے گا تو جتنی مقدار میں وہ اپنے سر پر پانی ڈالے گا (تو اس کے قطرات کے برابر) اس کے گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں میں نے کہا بالوں کی تعداد کے برابر؟انہوں نے کہا (ہاں) بالوں کی تعداد کے برابر۔