قاتلین عثمان میں سبائی گروہ کا براہ راست ملوث ہونا اور ابن سبا کا خفیہ کردار!
جعفر صادق6: رانا سعید شیعہ کی انٹری!
قاتلین عثمان میں سبائی گروہ کا براہ راست ملوث ہونا اور ابن سبا کا خفیہ کردار!
رانا محمد سعید شیعہ : السلام علیکم محترم ۔ دوست بتا رہے کہ عبداللہ ابن سباء کے موضوع پر آپ چیلنج چیلنج کر رہے ہیں ۔
جعفر صادق: وعلیکم السلام ۔ ابن سبا ملعون پر گفتگو کرنے کے لئے جن لوگوں نے مجھے بار بار کہا ہے اس فہرست میں آپ بھی شامل ہیں۔ قاتلین عثمان پر گفتگو یاد ہے نہ۔
قصہ ایک جھوٹے دعوے کا!رانا سعید شیعہ کوگڑے مردے اکھاڑنا مہنگا پڑ گیا!
رانا محمد سعید شیعہ : جی محترم مجھے یاد ہے ۔ یہ بھی یاد ہے کہ آپ نے ادھر ادھر کی بہت سنائی تھیں لیکن بار ہا مطالبہ کے باوجود
ابن سباء کا بطور قاتل یا معاون قتل ہونا کسی ایک صحیح سند سے پیش نہیں کر سکے تھے
حالانکہ آپکا دعویٰ تھا اس پر ۔ سب یاد ہے!
یہ بھی یاد ہے کہ آپ اپنے ہی دیئے ہوئے اصول سے بھاگ کھڑے ہوئے تھے۔
جعفر صادق: واہ کیا بات کہہ دی ہے۔۔۔۔ وہ گفتگو آپ کے پاس محفوظ ہے یا میں بھیج دوں۔
⬅️ پہلے اسی بات کی تصدیق ممبرز کو کرادیتے ہیں کہ اس گفتگو میں میرا وہی دعوی تھا جو آپ فرما رہے ہیں۔جب آپ سچے ثابت ہوگئے تو پھر اصل مدعے پر آئیں گے۔ ان شاء اللہ
رانا محمد سعید شیعہ : جی جی آپ گفتگو بھیجیں آپ کہیں گے تو اسی تسلسل سے آگے چلیں گے، ایک سوال شروع میں ہی کر دیتا ہوں ۔
⬅️ *کیا آپ نے ابن سباء کا قتل عثمان میں کردار دکھانے کیلئے صحیح السند روایات پیش کرنے کا دعوی نہیں کیا تھا ؟*
جعفر صادق: تمام ممبرز فیس بک پر کی گئی گفتگو بغور پڑھیں۔ ایک پی ڈی ایف تو مکمل اسکرین شاٹس کی صورت میں بھی موجود ہے۔ یہ گفتگو فیس بک پر ایک شیعہ وحید کاظمی کی پوسٹ پر شروع ہوئی جو بغض صحابہ پر بنائی گئی تھی۔۔۔ اس شیعہ سے پوسٹ کے متعلق وضاحت پوچھی گئی لیکن شیعہ اور نکتے پر ٹک کر گفتگو کرے ممکن ہی نہیں۔۔۔ وہاں موصوف رانا صاحب نے آکر جس طرح اپنے فن کا مظاہرہ کیا وہ بھی تاریخ کا حصہ ہے۔
پہلے خود کو سچا ثابت کریں۔میرا وہ دعوی دکھادیں۔شاباش۔ آپ نے اوپر بڑھک کیوں ماری ہے کہ میں نے یہ دعوی کیا تھا۔جھوٹ بولتے ہوئے شرم بھی نہیں آتی۔۔ بس بداخلاقی میں مہارت ہے۔
پوری گفتگو ممبرز کے سامنے ہے۔اس گفتگو میں رانا صاحب کی شکست ہوئی تھی اور اس لئے موصوف نے مجھے آخر میں گالیاں دی تھیں اور کافی برا بھلا کہا تھا جو شکست کی علامت ہوتی ہے۔جب تک یہ بداخلاق بندہ میرا وہ دعویٰ نہیں دکھائے گا اس وقت تک اسے جھوٹا سمجھا جائے گا۔
رانا محمد سعید شیعہ : یعنی آپ نے دعویٰ نہیں کیا تھا ؟؟؟؟؟ کیا آپکا دعویٰ نہیں ہے یا نہیں تھا کہ عبداللہ ابن سباء قتل عثمان کا سرغنہ تھا یا پشت پناہ تھا ؟؟؟؟
جعفر صادق: جب آپ کو علم ہی نہیں تو اوپر کیوں لکھا ہے کہ میرا یہ دعویٰ تھا؟
*ابن سبا کو صحیح سند روایت سے قاتل یا معان قاتل ثابت کرنے کا میرا دعویٰ دکھائیں عالم صاحب۔*
یہ جو آپ نے بات لکھی ہے کہ میرا یہ دعویٰ تھا، وہ جھوٹ ہے یا سچ؟
فیس بک پر کی گئی گفتگو کے دوران آپ لوگوں کو واٹس اپ پر گفتگو کرنے کا بھی کہا گیا تاکہ شرائط کے اندر قید کر کے علمی انداز سے گفتگو کی جائے لیکن حق تک پہنچنے کے لئے شیعہ گفتگو کرتا ہی نہیں ہے۔
اس گفتگو میں صحیح روایت سے ابن سبا کو قاتل یا معان قاتل ثابت کرنے کا کس جگہ لکھا ہے۔؟
ذرا نشان تو لگادیں۔
رانا محمد سعید شیعہ : یعنی آپ مانتے ہیں کہ ابن سباء کا قتل عثمان میں بلواسطہ یا بلاواسطہ ملوث ہونا صحیح سند سے ثابت نہیں ہے ۔اس سے آگے بھی مکالمہ ہے اور مکالمہ تسلسل سے آگے بڑھا ہے ۔
جعفر صادق: پہلے میرا وہ دعوی دکھائیں تاکہ آپ کی فتح کا اعلان کردیا جائے۔شاباش کوشش کریں۔
میں آپ کو سچا ہونے کا موقعہ دے رہا ہوں اور اس گفتگو میں فتحیابی کی تصدیق کرنا چاہ رہا ہوں۔
رانا محمد سعید شیعہ کی طرف سے اسکرین شاٹ
ابن سبا کو قاتل یا معاون قاتل ثابت کرنے والا دعویٰ غائب!
جعفر صادق: گفتگو کے آخر میں بھی آپ یہی رونا روتے رہے اور وہاں آپ کو جواب بھی دے دیا تھا۔ ممبرز کے لئے یہاں بھی بھیجتا ہوں۔
رانا محمد سعید شیعہ : جی محترم اس کمنٹ کا تعلق کس موضوع سے تھا ؟؟؟؟؟
جعفر صادق: یہاں خود آپ اقرار کر رہے ہیں کہ اس میں سبائی گروہ کا ذکر ہے۔
ابن سبا صحیح روایت سے قاتل یا معاون قاتل کا دعویٰ کہاں لکھا ہے؟
رانا محمد سعید شیعہ : آپ کا دعویٰ تھا ،جس پر میں نے بار بار مطالبہ کیا ۔ اب اگر آپ نے رونے جیسا لفظ استعمال کیا تو پھر میری اخلاقی ذمہ داری میں تھوڑی سی کمی آ جائے گی اور ایڈمن بلوچ صاحب پھر گلہ نا کیجئے گا کہ میں موصوف کواس کی اوقات دکھا رہا ہوں۔
جعفر صادق: یہی اعتراض آپ نے فیس بک پردوران گفتگو بھی کیا تھا اور وہاں یہ جواب دے کر سمجھایا بھی تھا، باقی ممبرز بھی پڑھیں۔ شیعہ اور جلدی سمجھ جائے ، بہت مشکل کام ہے۔
رانا محمد سعید شیعہ : یہ بھی میرے موقف کی تائید ہے محترم ۔ آپ نے سبائی ٹولے اور ابن سباء کو قتل عثمان میں ملوث قرار دیا اور اس پر صحیح روایات پیش کرنے کا دعوی ٰکیا ۔ یہ تو میرے موقف کی تائید ہے ۔ اس میں میرے موقف کی مخالفت کہاں ہے۔
جعفر صادق: دعویٰ دکھائیں حضور۔ابن سبا کو صحیح روایات سے قاتل اور معان قاتل میں نے کہاں لکھا تھا؟
رانا محمد سعید شیعہ : یہ آخر میں جب آپ روایات پیش کرنے سے عاجز آ گئے تب آپ نے ڈنڈی مارتے ہوئے موقف کو تھوڑا بدل لیا۔
جعفر صادق: آپ کو اپنا مؤقف نہیں ثابت کرنا۔اس وقت آپ کو میرا وہ دعویٰ ثابت کرنا ہے۔سمجھ آئی؟
اگر میں نے بعد میں مؤقف بدل دیا تو پہلا مؤقف کدھر ہے؟
رانا محمد سعید شیعہ : محترم آپ باقی لوگوں کی آنکھوں میں دھول مت جھونکیئے ہر وہ بندہ جو مکمل گفتگو پڑھے گا وہ خود پہچان لے گا کہ آپ سے گفتگو کے تسلسل میں یہ دعویٰ ہو گیا کہ آپ صحیح السند روایات سے ابن سباء اور سبائی ٹولے کا قتل عثمان میں کردار پیش کریں گے ۔
جعفر صادق: آپ زبردستی اپنی باتیں میری طرف کیوں منسوب کر رہے ہیں، جبکہ میں فیس بک پر بھی آپ کو واضح طور پر جوابات دے چکا ہوں۔ ممبرز یہ پورا پیج دیکھیں اور نیچے ابن سبا پر میرا دوٹوک موقف بھی پڑھیں۔
رانا محمد سعید شیعہ : محترم اپنے تئیں تو آپ نے بدل لیا لیکن حقیقت میں مکالمہ پڑھنے والا بخوبی جان لے گا کہ آپ نے اصل میں دعویٰ کیا کیا تھا۔
جعفر صادق: مطلب ایک جھوٹی بات جھوٹا دعویٰ آپ لکھ کر میری طرف منسوب کر لیں تو سب آنکھ بند کر تسلیم کر لیں۔آپ شرمسار بھی نہیں ہوں گے!
رانا محمد سعید شیعہ : یار حد ہے ویسے کہ آپ اپنی ہی بات سے ثبوتوں کے باوجود کس طرح بھاگ رہے ہیں ۔ کیسے کر لیتے ہیں آپ یہ سب ۔
جعفر صادق: دعویٰ فریق خود لکھتا ہے،یا مکالمہ پڑھنے والا خود ہی سمجھ لیتا ہے؟بڑے ظالم ہو! آپ لوگ گالیاں دیں،جھوٹ بولیں،پھر بھی ہم سے شکوہ کہ ہم یہ سب کیسے کر لیتے ہیں۔
رانا محمد سعید شیعہ : اب ذرا انتظار کیجئے ، میں آپ کی گفتگو کو تھوڑا سا کمپائل کر کے لگاتا ہوں اور ون بائی ون آپ سے بات ہوگی ۔ تب تک کچھ لکھنے سے گریز کریں ۔ میں بلوچ صاحب کو زبان دیکر گروپ میں آیا ہوں ۔ آپ اس دجل و فریب سے گریز کریں اور میں آپ کی گفتگو ایک تسلسل سے پیش کرتا ہوں ۔
جب آپ کی گفتگو ایک تسلسل سے لگاتا ر ہو ں تو اس میں بہت سی چیزیں سامنے آ جاتی ہیں ۔ آپ صبر تو کیجئے اب۔
جعفر صادق: ممبرز۔۔۔ اس شخص کو میں نے اس کی بداخلاقی کی وجہ سے بلاک کیا ہوا ہے۔
علی میلانی ⬅️ گالیاں اور بداخلاقی کرتا رہا۔ گفتگو ختم کردی۔
شیخ حسن نجفی ⬅️ جھوٹا شخص مکمل ثبوت دکھادئے تھے۔ وائس میں گفتگو کا کہہ کر سائیڈ پر ہوگیا۔ویسے بھی جو بندہ اپنی باتوں سے مُکر جائے، اس سے کیا بحث کی جائے!
رانا محمد سعید ⬅️ ثابت شدہ جھوٹا اور بداخلاق
کیا اہل تشیع کے ہاں بس ایسے لوگ ہیں جو جھوٹ کو ثواب سمجھ کر بولتے ہیں۔ گالیوں کو گالیاں ہی نہیں سمجھتے۔۔ اخلاق ان کے پاس سے بھی نہیں گذرتا۔اللہ کی پناہ
رانا محمد سعید شیعہ : صبر کریں اب قریشی صاحب۔
ایک ہاتھ سے تالی بجانے کی کوششیں! دو جملوں پر مشتمل دعویٰ دکھانے کے بجائے رانا سعید شیعہ نے پوری پی ڈی ایف کے اسکرین شاٹس رکھنا شروع کردیئے!!
جعفر صادق: آپ نے خود آتے ہی دجل فریب کیا ہے۔ میں نے تو صرف نشاندھی کی ہے۔
رانا محمد سعید شیعہ : صبر کریں نا یار۔
جعفر صادق: رات دس بجے حاظر ہوتا ہوں۔آپ آرام سے تلاش کریں۔
رانا محمد سعید شیعہ : چلیں ٹھیک ہے ۔ آپ دس بجے آ جائیں تب تک گفتگو کا تسلسل یہاں پیش ہوگا ۔ ممبرز دیکھ لیں گے۔
قریشی صاحب کی بنائی ہوئی فائل کا صفحہ نمبر 2 ۔ قریشی صاحب نے انٹری مارتے ہی چیلنج کیا کہ حضرت عثمان کا قاتل کسی صحابی کو صحیح السند روایت سے ثابت کرو ، قیامت تک چیلنج ہے۔ اسی صفحہ پر نیچے دیکھ سکتے ہیں۔
موصوف نے دعوی کیا کہ *سبائی گروہ* کی بدمعاشیاں تمام مورخین نے بیان کی ہیں۔ *خود ہی شرط لگائی کہ قاتل صحیح السند روایت سے پیش کیئے جائیں اور خود ہی دعوی کیا کہ یہ سبائی گروہ کی بدمعاشی تھی*
فائل کا صفحہ نمبر تین ، موصوف فرماتے ہیں *ہم ضعیف روایات پر ایمان نہیں رکھتے* واضح رہے کہ صفحہ نمبر 2 پر دعوی کیا گیا کہ *حضرت عثمان کا قتل سبائی گروہ کی بدمعاشی تھا۔
یعنی ان کی گفتگو بتا رہی ہے کہ اصولی طور پر قاتل اور اسکے پشت پناہ گروہ کو صحیح السند روایات سے دکھانا لازم ہے۔
چالاکی: رانا سعید شیعہ سبائی گروہ سے مراد ابن سبا لے رہا ہے!
صفحہ نمبر چار ، موصوف فرماتے ہیں اگر آ پ کی بات سچ ہوتی اور تاریخ میں *قاتلین عثمان کے وہی نام صحیح روایات سے ثابت ہوتے تو ۔۔۔۔۔۔ الخ
⬅️ مزید فرماتے ہیں میں صحیح روایات کی روشنی میں پوسٹ کا حشر نشر کرنے کو تیار ہوں*۔ گویا اصول یہ ہے کہ قاتل *صحیح روایات سے دکھائے جائے اور دعویٰ یہ ہے کہ یہ *سبائی گروہ کی بدمعاشی تھی*
میری انٹری ، سلام دعا کے بعد میں نے پوچھا قاتلین عثمان کے نام بتا دیں ۔ حال احوال کے بعد فرماتے ہیں *تاریخ میں مصر ، کوفہ اور بصرہ سے آئے ہوئے ڈھائی تین ہزار بدمعاش تھے لیکن کوئی بھی صحابی نہیں تھا، مزید فرماتے ہیں *میرا چیلنج ہے کہ کسی ایک صحابی کے متعلق صحیح السند روایت سے نہیں دکھا سکتے کہ وہ قاتل عثمان تھا* حالانکہ میں نے صرف یہ پوچھا کہ قاتل تھے کون میں نے کسی صحابی کا ابھی تک کوئی نام نہیں لیا۔ *گویا اصول ہے صحیح السند روایت ہو اور دعوی ہے کہ سبائی گروہ تھا*
اگر کوئی بیچ گفتگو میں داخل ہو تو اسے کم از کم موضوع کا علم ہونا چاہئے۔۔ رانا سعید شیعہ اپنے شیعہ وحید کاظمی کی پوسٹ ہی پڑھ لیتا تو علم ہوجاتا کہ کس نکتے پر گفتگو ہو رہی ہے۔ اس طرح منہ اٹھا کر اپنی کہانیاں شروع نہیں کی جاتیں!
فائل کا صفحہ 5
رانا سعید شیعہ کی کم علمی! صحابہ کے متعلق صحیح روایات نہیں اور قاتلین ہزاروں میں تھے! یہ دو متضاد مؤقف کیسے ؟
فائل کا صفحہ 8 ، قریشی صاحب نے اصول رکھا کہ قاتل صحیح السند روایت سے ہو ،اور دعویٰ کیا کہ قاتل سبائی گروہ کے بدمعاش تھے اوپر ثبوت لگا دیئے گئے ہیں ۔ میرا بار بار سوال کرنا کہ چلیں آپ ہی صحیح السند روایت سے قاتل دکھا دیں ۔ اب یہاں خود ہی سٹھیا گئے اور ایک ہی کمنٹ میں دو متضاد دعوے کر دیئے ۔
لکھتے ہیں کہ *قاتل ہزاروں تھے کوئی ایک ہوتا تو صحیح السند سے مل جاتا حالانکہ خود ہی اصول بنایا کہ صحیح السند سے دکھایا جائے اور خود ہی کہہ رہے کہ قاتل کوئی ایک ہوتا تو صحیح السند سے دکھایا جا سکتا تھا اگرچہ وہ بھی لازمی نہیں، غور کریں پیچھے رٹ لگائی ہوئی صحیح السند کی اب یہاں کہہ رہے اگرچہ صحیح السند لازمی نہیں* مزید لکھتے ہیں کہ ہمارا موقف ہے *قاتل جو بھی تھے وہ صحابی نہیں تھے (پہلے دعویٰ کر چکے کہ وہ سبائی گروہ تھا) اور ہمارے پاس تو اپنے دعوے کے حق میں بیشمار صحیح روایات اور ان کی تائید میں مضبوط قرائن موجود ہیں*
⬅️ واضح رہے کہ ابھی تک میں نے کسی کے قاتل ہونے کا دعوی نہیں کیا بلکہ انہی کے اصول کے تحت میرا مطالبہ تھا کہ صحیح السند روایت سے حضرت عثمان کے قاتل دکھا دیں ۔ ایک ہی کمنٹ میں اپنی ہی متضاد گفتگو ۔
(مطالبہ یہ تھا کہ صحابہ کو صحیح روایات سے قاتلین عثمان ثابت کیا جائے !فیس بک پوسٹ اسی کے متعلق تھی!)
فائل کا صفحہ نمبر 9 ، صحیح السند روایت کے اصول کی گردان جاری رکھتے ہوئے فرماتے ہیں *صحابہ کے ناموں کے متعلق آپ ایک بھی صحیح روایت پیش کرنے میں ناکام ہو چکے ہیں ، مجھ سے صحیح روایت کا مطالبہ اس بات کی علامت ہے کہ آپ کے پاس ککھ بھی نہیں ہے*
⬅️ خود ہی اصول بنایا کہ قاتل کیلئے روایت صحیح السند ہو
(حقیقت: قاتل کے لئے نہیں صحابہ کے لئے صحیح روایت کا کہا تھا)
جب وہی مطالبہ فریق مخالف نے کیا تو فرمانے لگے کہ یہ اس بات کی علامت ہے کہ آپ کے پاس ککھ بھی نہیں ہے ۔ *گویا صحیح السند کا اصول صرف اور صرف اپنے حق میں ہے ،مخالف کو یہ حق نہیں کہ صحیح السند کا مطالبہ کرے* ۔
(حقیقت:اسی پی ڈی ایف میں تین قاتلین کے نام صحیح روایات سے ثابت کئے گئے تھے!)
رانا سعید شیعہ کی طرف سے دو مختلف باتوں کو ایک کرنے کی کوشش!
1:قاتلین عثمان۔۔ہزاروں میں تھے، کسی ایک کا تعین ممکن نہیں۔
2:قاتلین عثمان۔۔ ایک بھی صحیح روایت سے کوئی صحابی قاتل ثابت نہیں ہوتا۔
دیکھتے رہیں آگے ابھی بہت کچھ ہے
فائل کا صفحہ نمبر 13 ، صحیح روایت کے اصول کو دہراتے ہوئے فرماتے ہیں کہ *ایسی کوئی صحیح روایت ہے ہی نہیں جس میں کسی خاص کو قاتل عثمان کہا گیا ہو*
(پہلے یہی مؤقف بتایا گیا تھا لیکن دوران گفتگو مزید تحقیق کی گئی توتین قاتلین کے نام صحیح روایات سے سامنے آگئے)
جبکہ خود انہوں نے *اصول طے کیا کہ قاتل ثابت کرنے کیلئے صحیح السند روایت لازم ہے اور ساتھ میں یہ دعوی بھی یاد رکھیں کہ قاتل سبائی بدمعاش گروہ تھا* مزید صحیح السند روایت کے اصول کی گردان مسلسل جاری ہے کمنٹس کو غور سے پڑھ لیں ۔
*بار بار کہہ رہے کہ کسی صحیح السند سے ثابت نہیں کہ قاتل صحابی تھے حالانکہ میں بار بار کہہ رہا ہوں کہ سوال یہ نہیں کہ کون نہیں تھا سوال یہ ہے کہ کون تھا اور یہ قریشی صاحب نے اپنے صحیح السند کے اصول پر رہتے ہوئے بتانا تھا یہی میرا مطالبہ تھا*
⬅️ کیونکہ اصول ہے صحیح السند روایت۔
فائل کا صفحہ نمبر 14 موصوف فرمانے لگے کہ ہمارے درمیان اختلافی نقطہ ہے کیا ، میں عرض گزار تھا کہ سادہ سا سوال ہے کہ *حضرت عثمان کے قاتلین کے نام بتا دیں (اصول انہی کا چلے گا روایت صحیح السند ہو) جبکہ موصوف فرما رہے ہیں کہ کسی صحابی کے متعلق قاتل ہونے کی صحیح السند روایت موجود نہیں ۔ جبکہ میرا سوال یہ نہیں کہ صحابی ہے یا نہیں میرا مطالبہ ہے کہ صحیح السند روایت جو کہ آپ نے خود اصول طے کیا اسی کے مطابق قاتل پیش کر دیں*۔
⬅️ یاد رہے ان کا دعوی ہے کہ قاتل سبائی تھے اور اصول ہے صحیح السند روایت ➡️
(نوٹ: اگر کسی قاتل کا تعین صحیح روایات سے نہ ہو تو کیا یہ دلیل ہے کہ کسی بھی صحابی کو حضرت عثمان کا قاتل مان لیا جائے؟جبکہ صحابہ کے متعلق ایک بھی صحیح روایت موجود نہیں!)
قاتلین عثمان کے تین نام ثابت کئے گئے!رانا سعید شیعہ کا إقرار
فائل کا صفحہ نمبر 18 ، موصوف نے ابتدا میں دعویٰ کیا تھا کہ *قاتل سبائی بدمعاش تھے* پھر انہوں نے روایات دیں کہ جس میں تھا کئی لوگوں نے حملہ کیا جس میں تین نام سرفہرست تھے (یاد رہے ان کا دعویٰ شروع سے ہی یہ تھا کہ سبائی بدمعاش تھے) جس پر میں نے ان پر دوبارہ سوال دہرایا کہ مکتب دیوبند کے لوگ جو دن رات مالک اشتر اور ابن سباء پر قتل عثمان کا بہتان لگاتے ہیں وہ جھوٹ ہے ؟
جس پر موصوف نے ایک بار پھر دہراتے ہوئے کہا کہ *ابن سباء پیٹھ پیچھے چھرا گھونپنے والا تھا باقی سب اسی کے سکھائے ہوئے تھے* جس پر میں نے دوبارہ ان کو انہیں کا بنایا ہوا أصول
⬅️ *صحیح السند روایت* ➡️ یاد کرواتے ہوئے کہا کہ قاتل کا نام پتا اسی اصول پر رہتے ہوئے دے دیجئے ۔ جس پر موصوف نے سیخ پا ھو کر محدثین کی طرف گولہ باری شروع کر دی کہ تم کلینی کا نام پتا بتاؤ اس کا بتاؤ اسکا بتاؤ ۔ میں بدستور اپنے مطالبے پر قائم ہوں کہ جس میں اصول ان کا ⬅️ *صحیح السند روایت* ➡️ اور دعوی ان کا ⬅️ *قاتل سبائی گروہ اور پشت پناہ ابن سباء* ➡️ یہ ثابت کرنا تھا۔
فائل کا صفحہ نمبر 20 ، میں یہاں ان کی کتب سے کچھ صحابہ کے متعلق نقل کر چکا تھا جن کے متعلق انکے جرح و تعدیل اور صحابہ کے حالات لکھنے والے محدثین نے ان کو
قتل عثمان میں ملوث قرار دیا تھا ، میں نے نقل کیا اور کہا کہ یہ آپ کی کتب کے مطابق مشہور ہے کہ یہ یہ قاتل تھے اور یہ صحابی تھے ۔ موصوف نے کہا *مشہور ہونا سچ کی علامت کب سے ہو گیا* گویا دوبارہ اصول دہرایا کہ صحیح السند روایت سے ثابت کرو *اہل علم بھی اگر کسی چیز کے متعلق ذکر کریں تو جب تک صحیح السند روایت نا ہو قابل قبول نہیں ہے*
⬅️ قارئین۔۔ ان کی گفتگو کو ذہن میں رکھیئے گا ۔ اصول صحیح السند کا ، اہل علم چاہے جتنا بھی ذکر کریں بغیر سند کے ھو تو مقبول نہیں ، اور دعوی ہے ان کا *قاتل سبائی گروہ اور پشت پناہ ابن سباء*
فائل کا صفحہ نمبر 21 ، میں یہ کہہ رہا ہوں کہ آپکے آئمہ نے جو جرح و تعدیل پر کتب لکھیں اور صحابہ کے حالات پر جو کتابیں لکھی ہیں ان میں کسی کے بارے رائے دینا ایک الگ چیز ہے اور صرف روایت نقل کر دینا ایک الگ چیز ہے ۔ وہ اپنی رائے میں کچھ صحابہ کو حضرت عثمان کا قاتل لکھ گئے ہیں ، چلیں کچھ دیر آپ کا موقف ہی مان لیتے ہیں کہ محدثین کا صحابہ کو حضرت عثمان کا قاتل لکھنا درست نہیں ۔ قاتل صحیح السند روایت سے ہی ثابت ہوگا تو آپ پیش کریں صحیح السند روایت سے قاتل ، موصوف کہنے لگے کہ بالفرض صحیح السند روایت سے کوئی بھی قاتل ثابت نا ہو تو صحابہ کو قاتل کیسے قرار دے سکتے ہیں؟ (میرا موقف ان کے محدثین کی رائے پر تھا نا کہ ذاتی) *اسی لئے میں کہہ رہا تھا کہ آپ صحیح السند روایت سے قاتل پیش کر دیں آپ کا دعوی ہے قاتل سبائی گروہ تھا پشت پناہ ابن سباء تھا اور اصول ہے صحیح السند روایت سے ثبوت*
فائل کا صفحہ نمبر 22 ، کمال کی بات لکھی جناب نے ، لکھتے ہیں *جب تک کسی صحیح السند روایت سے تصریح نا ہو ، کوئی کیسے کسی کو قاتل ٹھہرا سکتا ھے؟ یہ منصف مزاجی تو نہیں ہے ۔* بہترین بات یہی میرا مطالبہ تھا کہ محترم آپ نے صحیح السند روایت کا اصول بھی سختی سے اپنایا ہوا ہے اور یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ صحیح روایت کی تصریح کے بغیر کسی کو قاتل کیسے ٹھہرایا جا سکتا ہے۔ لیکن *ساتھ یہ بھی دعویٰ ہے کہ حضرت عثمان کے قاتل سبائی بدمعاش تھے جن کا پشت پناہ ابن سباء تھا تو آپ اپنے ہی اصول اور معیار انصاف پر رہتے ہوئے یہ موقف صحیح السند روایات سے ثابت کر دیں جس کا آپ نے شروع میں دعوی بھی کیا کہ آپ کے دعوے اور موقف پر آپ کے پاس صحیح السند روایات موجود ہیں ، اوپر پیش کیا جا چکا ہے*
جعفر صادق: آپ کو مزید کچھ کہنا ہے؟ یا میں جوابات شروع کروں؟
رانا محمد سعید شیعہ : ثبوت مکمل کرنے دیں ابھی اور بھی ہیں، صبر و تحمل رکھیں۔
جعفر صادق: ثابت یہ دعویٰ کرنا ہے، اگر میں نے واقعی کیا تھا! خود کو سچا ثابت کریں۔
رانا محمد سعید شیعہ : آپ دس بجے ہی حاضر ہوئیے گا۔
صبر رکھیں ہر چیز کا تسلسل ہے مکالمے میں اور اسی تسلسل سے چیزیں سامنے آئیں گی محترم۔
صفحہ نمبر 23 ، موصوف کو پتا ہے کہ جب یہ ھینکی پھینکی کی کوشش کرتے ہیں تو مجھے انتہا کا غصہ آتا ہے اور پھر میں ان کو کچھ تحفے بھیجتا ہوں ان کی ھینکی پھینکی کے وزن کے مطابق ۔ یہاں موصوف نے موضوع کو ڈی ریل کرنے کیلئے پینترا بدلا اور کہنے لگے آپ بضد ھو کہ قاتلین کا نام و نسب ولدیت اور فلاں فلاں چیز صحیح السند سے دکھائی جائے *(حالانکہ خود انہوں نے یہ اصول رکھا کہ صحیح السند روایت ہو قاتلین کو ثابت کرنے کیلئے اور یہ بھی کہا کہ صحیح روایت کی تصریح کے بغیر کیسے کسی کو قاتل کہا جا سکتا ہے یہ انصاف کے خلاف ہے)* جبکہ شیعہ کلینی کے مکمل احوال دکھانے سے بھی قاصر ہیں (فرار کی کوشش تاکہ اصل موضوع سے کسی طرح نکلا جا سکے) اور رانا سعید اس کو تلخ کر کے دوسری طرف پھیرا جا سکے ۔
فائل کا صفحہ 24 میرا دعویٰ قریشی صاحب پر صاف اور شفاف ثابت ہو رہا ہے حالانکہ میں نے پورا بیک گراؤنڈ بھی بطور ثبوت پیش کر دیا ہے۔
انہوں نے شیخ کلینی پر بات کی جس پر میں نے ٹوکتے ہوئے کہا کہ موضوع پر رہو اور دو چیزوں پر بات کرو ،
⬅️ *اول ۔ حضرت عثمان کے قتل کا الزام لگاتے ہو صحیح السند سے ثابت کرو ،
دوم ۔ ڈھائی ہزار (سبائی) بدمعاشوں والی کہانی صحیح روایات سے ثابت کرو*۔ موصوف نے جواب میں کہا
⬅️ *میں سبائی گروہ اور ملعون ابن سباء پر بھی روایات دوں گا*
یہاں تک کی گفتگو کا خلاصہ
⬅️ *1 ۔ حضرت عثمان کے قاتل سبائی گروہ اور ابن سباء تھا۔* صفحہ نمبر 2,5,18,22,24
⬅️ *2 ۔ قریشی صاحب اور ان کا مسلک ضعیف روایات پر ایمان نہیں رکھتا, کسی بھی ثبوت کیلئے صحیح السند روایت ھو۔* صفحہ نمبر 2,3,4,5,8,9,13,14,20,22,24
⬅️ *3 ۔ جب تک صحیح السند روایت میں تصریح نا ملے کسی کو قاتل نہیں ٹھہرایا جا سکتا، یہ منصف مزاجی نہیں ھے۔* صفحہ 22
*سب گفتگو کی روشنی میں قریشی صاحب پر لازم ہوا کہ وہ صحیح السند روایات کی روشنی میں ابن سباء اور سبائی گروہ کو حضرت عثمان کا قاتل ثابت کریں گے جس کو انہوں نے گفتگو کے دوران کئی مقامات پر اصول بنایا اور دعوی کیا ، اور صفحہ 24 پر واضح طور پر میرے مطالبے پر حسب دعوی صحیح روایات پیش کرنے کا کہا ۔*
میں یہاں پر فی الحال اینڈ کر رہا ہوں ، میرے حق میں یہ کافی و شافی ہے ۔ البتہ مزید ضرورت پڑی تو پیش کروں گا ۔
(پی ڈی ایف کے 17 پیجز رکھنے کے بعد آخر میں رانا سعید شیعہ خود کہہ رہا ہے کہ سنی مناظر پر لازم ہوا کہ وہ صحیح السند روایات کی روشنی میں ابن سبا اور سبائی گروہ کو قاتلین عثمان ثابت کرے! اورگروپ میں آتے ہی ، جھوٹ بول کر ایک دعویٰ منسوب کیا تھا ، اس دعویٰ کو کسی ایک پیج سے دکھانے میں ناکام رہا!)
جعفر صادق: ممبرز دیکھ سکتے ہیں کہ شیعہ رانا صاحب کو صرف وہ دعویٰ میری طرف سے ثابت کرنا تھا جہاں *ابن سبا کو صحیح روایات سے قاتل عثمان یا معاون قاتل* ثابت کرنے کی بات بیان کی گئی ہو۔ وہ سبائی گروہ دکھاتے رہے اور اس سے مراد ابن سبا سمجھاتے رہے!!
کیا وہ اپنے قول میں سچے ثابت ہوئے؟
دنیا جہاں ایک کر لی لیکن میرا یہ دعویٰ کسی ایک جواب سے دکھانے میں ناکام رہے۔ جھوٹے آدمی کی یہی پہنچان ہوتی ہے کہ ہزار باتیں کہہ کر سچا ہونے کی کوشش کرتا رہتا ہے۔