صاحبزادہ مولانا قاری عبد الباسط صاحب کا فتویٰ(مقیم، جدہ سعودی عرب) شیعہ مرد سے نکاح
صاحبزادہ مولانا قاری عبد الباسط صاحب کا فتویٰ(مقیم، جدہ سعودی عرب)
شیعہ مرد سے نکاح
سوال: میرے شوہر شیعہ ہیں اور وہ مجھے مجبور کرتے ہیں کہ ان کے مسلک کے مطابق نماز پڑھوں اور وہ مجھے یہ بھی کہتے ہیں کہ میں شیعہ مذہب قبول کر لوں، میں کیا کروں؟
جواب: آپ کے شیعہ شوہر کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ آپ کو شیعہ مسلک قبول کرنے پر مجبور کرے۔ علماء کرام اور فقہاء کرام نے شیعہ مرد اور سنی عورت کے نکاح کے بارے میں بھی کتب فقہ میں یہ تصریح کر دی ہے۔ کہ اگر شیعہ قرآن کریم میں تحریف کا قائل ہے۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ کے بارے میں الوہیت کا عقیدہ رکھتا ہے، ام المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہؓ پر تہمت لگاتا ہے تو ایسا شخص کافر ہے اس سے نکاح جائز نہیں۔ وہ شیعہ جو کافرانہ عقائد نہ رکھتے ہوں صرف تفضیلِ حضرت علی رضی اللہ عنہ (یعنی صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین میں حضرت علی رضی اللہ عنہ کے سب سے زیادہ افضل ہونے کے) قائل ہوں اور ان کے باقی عقائد اہلِ سنت و الجماعت کی طرح ہوں تو ایسے شیعہ سے نکاح جائز ہے لیکن پھر بھی علماء کرام نے ایسے نکاح سے منع کیا ہے علامہ ابنِ عابدین شامی لکھتے ہیں۔
ان الرافضی ان کان ممن یعتقد الالوہیة فی علی او ان جبریل غلط فی الوحی او کان ینکر صحبة الصدیق او یقذف سیدۃ الصدیقة فھو کافر لمخالفتة القواطع المعلومة۔ (سوال و جواب : جلد 4 صفحہ 45)