غیر مسلم کو سلام کرنا
غیر مسلم کو سلام کرنا
سوال: اگر کوئی غیر مسلم سلام کرے تو اس کو کیسے جواب دینا چاہیے؟ اگر کسی کے بارے میں پتہ ہی نہ ہو کہ وہ مسلمان ہے یا غیر مسلم تو اس کو کیسے سلام کیا جائے؟ پورا جملہ السلام علیکم کہیں یا صرف سلام کہنا کافی ہے؟
جواب: غیر مسلموں کو سلام کرنے میں پہل نہیں کرنی چاہیے۔ اگر وہ خود سلام کرے تو صرف وعلیکم کہا جا سکتا ہے۔ اسی طرح جس شخص کے بارے میں اطمینان نہ ہو کہ وہ مسلمان ہے یا نہیں، اس کو بھی سلام نہ کیا جائے۔ سلام اللہ تعالیٰ جل شانہ کا نام مبارک بھی ہے، اور اللہ تعالیٰ جل شانہ کی طرف سے سلامتی کا مستحق صرف مسلمان ہی ہے۔
(سوال و جواب : جلد 3 صفحہ 160)
سوال: کیا غیر مسلم کو سلام کرنا جائز ہے؟ نیز اگر کوئی غیر مسلم مسلمان کو سلام کرے تو وہ کس طرح جواب دے؟
جواب: سلام کرنا اسلامی شعار اور مسلمانوں کی نشانی و علامت ہے۔ یہ صرف مسلمان کا مسلمان پر حق ہے، غیر مسلم نہ تو سلام کر سکتا ہے، اور نہ ہی اسے سلام کا جواب دیا جائے گا۔ جو تعارفی جملہ یا تعارفی کلمہ عام طور پر مشہور ہو، غیر مسلموں کے لیے وہی استعمال کیا جائے۔ اگر کسی غیر مسلم کو سلام کرنا ہو تو اسے السلام علی من اتبع الہدی کہا جائے اور اگر کوئی غیر مسلم سلام کرے یا کچھ اور کہے تو مسلم اس کے جواب میں وعلیکم کہے۔
(سوال و جواب : جلد 3 صفحہ 183)