کافر اور مشرک سے نکاح جائز نہیں
سوال: اگر کسی شخص کی بیوی ہندو ہو اور شوہر مسلمان، اور دونوں اپنے اپنے مذہب کے طریقہ پر چل رہے ہوں۔ نہ شوہر بیوی کو کہتا ہے کہ مذہب تبدیل کرو، اور نہ بیوی شوہر سے مطالبہ کرتی ہے دونوں ہنسی خوشی زندگی گزار رہے ہیں، ان کے بارے میں شرعی حکم کیا ہے؟
جواب: کسی مسلمان مرد کا نکاح کافر و مشرک (ہندو) عورت سے ہرگز کسی صورت میں جائز نہیں۔ یہ نکاح اصلاً منعقد ہی نہیں ہوا، شوہر کو چاہیے کہ فوراً بیوی سے علیحدگی اختیار کر لے، اور اپنے گناہ پر نادم ہو کر اللہ تعالیٰ جل شانہ سے توبہ استغفار کرے۔ اگر اسی عورت سے نکاح کرنا ہو تو اس کو اسلام کی دعوت دے اگر وہ اسلام قبول کر لے تو دوبارہ اس سے نکاح کرے ورنہ کسی مسلمان خاتون سے نکاح کرے۔ مسلمان مرد کا نکاح کافر و مشرک خاتون سے یا مسلمان عورت کا نکاح کافر و مشرک مرد سے کسی صورت جائز نہیں۔ سورہ بقرہ میں اللہ تعالیٰ جل شانہ کا ارشاد ہے۔ وَلَا تَنۡكِحُوا الۡمُشۡرِكٰتِ حَتّٰى يُؤۡمِنَّ
ترجمہ: اور مشرک عورتوں سے اس وقت تک نکاح نہ کرو جب تک وہ ایمان نہ لے آئیں۔
(سوال و جواب: جلد، 4 صفحہ، 125)