Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے فتاویٰ

  الشیخ ممدوح الحربی

صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے فتاویٰ

شیعہ کا امامیہ فرقہ گمراہ ہے۔ ہر شر اور انحراف ان کے عقائد میں موجود ہے۔ جمہور علمائے کرام نے ان کے کفر اور ان کی زندیقیت کا فیصلہ دیا ہے۔ سب سے پہلے سید الاولین و الآخرین امام العلماء والمتقین خاتم الانبیاء والمرسلین حضورﷺ ہیں۔ کہ آپﷺ نے ان امامیہ شیعوں کے مشرک ہونے کا فتویٰ دیا ہے۔

1) سیدنا علیؓ بن ابی طالب کو اس کی وصیت کی تھی۔ سیدنا عبداللہ بن عباسؓ بیان کرتے ہیں میں نبی اکرمﷺ کے پاس تھا اور آپﷺ کے پاس حضرت علی رضی اللہ عنہ تھے، آپﷺ نے فرمایا: 

یا علی سیکون فی اُمتی قوم ینتحلون حبل اھل البیت لھم نبذ یسمون الرافضة فاقتلوھم فانھم مشرکون۔ (معجم الکبیر طبرانی:جلد 12 صفحہ 232، رقم: 12998 و اسنادہ حسن) 

اے علی! عنقریب میری امت میں ایسی قوم ہوگی جو ہم اہلِ بیت ہیں ان کی محبت کا دعویٰ کرے گی ان کا نام رافضی(شیعہ) ہوگا انہیں قتل کر دو یہ مشرک ہیں۔

2) سیدنا علیؓ نے کہا: ہمارے بعد ایک قوم ہوگی جو ہماری دوستی کا دم بھرے گی جھوٹ بولے گی دین سے نکل جائے گی اس کی نشانی یہ ہوگی کہ وہ سیدنا ابوبکرؓ اور سیدنا عمرؓ کو گالی دے گی۔ (یہ شیعہ امامیہ ہیں) 

3) سیدنا عمار بن یاسرؓ سے عمرو بن غالب بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی نے سیدہ عاںٔشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا پر تنقید کی تو سیدنا عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ نے کہا تو ایسا برا ہے کہ یہاں سے چلا جا کیا تو رسول اللہﷺ کی پیاری بیوی کو اذیت دیتا ہے۔(ترمذی باسنادہ حسن)

4) سعید کہتے ہیں میں نے اپنے والد محترم عبدالرحمٰن بن ابزی سے کہا اس آدمی کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے جو حضرت ابوبکر صدیقؓ کو گالی دیتا ہے؟ انہوں نے کہا اسے قتل کر دیا جائے، پھر میں نے کہا: حضرت عمر فاروقؓ گالی دے؟ کہا اسے بھی قتل کیا جائے۔

5) سالم بن ابی حفصہ جو کہ شیعہ ہے یہ کہتا ہے میں نے ابو جعفر اور اس کے بیٹے جعفر سے سنا، ان کا پورا نام ہے۔ جعفر بن محمد بن علی بن حسین بن علی ابن ابی طالب ۔ یہ اہلِ بیت کے امام فرما رہے ہیں اور سالم نے سوال کیا ہے کہ سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ اور سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کے متعلق آپ کی کیا رائے ہے۔ انہوں نے فرمایا اے سالم! ان دونوں سے دوستی رکھو اور جو ان کا دشمن ہے۔ اس سے اظہارِ بیزاری کرو، یہ دونوں راہِ ہدایت کے پیشواء تھے۔ اور کہا اے سالم! کیا کوئی آدمی اپنے دادا کو گالی دے سکتا ہے۔ حضرت ابوبکر صدیقؓ میرے دادا ہیں۔ اگر میں ان دونوں سے دوستی نہ رکھتا ہوں تو مجھے رسول اللہﷺ کی سفارش ہی حاصل نہ ہو، میں ان کے دشمنوں سے اعلانِ بیزاری کرتا ہوں اور جو ان دونوں سے بیزار ہے اللہ تعالیٰ اس سے بیزار ہے۔