Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

مختلف اہل تشیع علماء سے ابن سبا پر نامکمل گفتگو (اسکرین شاٹس)

  جعفر صادق

مختلف اہل تشیع علماء سے ابن سبا پر نامکمل گفتگو (اسکرین شاٹس)

1۔   شیعہ عالم علی میلانی کی  طرف سے ابن سبا پر گفتگو کی دعوت

ایک  سال قبل  22 دسمبر 2021 کے دن شیعہ عالم علی میلانی نے  مجھے ابن سبا پر باقائدہ گفتگو کی دعوت دیتے ہوئے  ایک شیعہ گروپ الاقتصاد فی الاعتقاد  میں یہ میسیج کیا تھا۔

علی میلانی: ہمارا عقیدہ ابن سبا سے متعلق واضح ہے کہ ابن سبا ایک ضال و مضل شخص تھا، باقی بعض لوگ جو یہ کہتے ہیں کہ  وہ " شیعت" کا بانی ہے، ہم اس کے " منکر" ہیں۔

اگر آپ بھی یہی اعتقاد رکھتے ہیں تو اس پر گفتگو ہو سکتی ہے۔ صحیح السند روایات کی روشنی میں ،وہ بھی آپ پر ہے چاہے تو گفتگو کریں چاہیں تو  نہ کریں۔

علی میلانی شیعہ کی دعوت قبول کی گئی

جعفر صادق: بیشک ملعون ابن سبا ضال و مضل شخص تھا۔ اس یہودی عالم کا  اسلام قبول کرنے کا مقصد ہی یہ تھا کہ مسلمانوں میں فتنہ فساد کرا سکے۔ سب سے پہلے اسی ملعون نے امت مسلمہ میں ایسے عقائد و نظریات کی بنیاد رکھی جو آج   شیعیت کے بنیادی عقائد ہیں۔ اسی وجہ سے ہم کہتے ہیں کہ شیعیت کے تانے بانے یہودیت کے ساتھ ملتے ہیں اور یہی شخص عبداللہ ابن سبا درحقیقت  شیعہ مذہب کے  بنیادی  عقائد کا بانی ہے۔

وقت کی شدید قلت ہے اور اگلے ہفتے فدک پر میری گفتگو بھی طئے ہے۔ اس کے بعد اس موضوع پر ضرور گفتگو کروں گا اگر آپ کی مرضی ہوئی تو ۔۔۔ یہ آپ پر ہے چاہیں تو گفتگو کریں چاہیں تو نہ کریں۔

ایک اور شعیہ عالم  عمار حیدر(ابومہدی)  کو  بھی یہ میسیج کیا گیا۔

 تمام تاریخی کتب یہی حقیقت بیان کر رہی ہیں۔ ویسے توشیعوں کا تاریخ پر پورا دین و ایمان ہوتا ہے،  لیکن انکار کرنا ہو تو تمام کتب ڈالو   ردی میں۔ مانیں گے صرف اس بات کو جو ضعیف ترین روایت سے بھی ثابت نہ ہوسکے!

علی میلانی گفتگو کے لئے تیار ۔۔۔اپنی شرائط بھی پیش کردیں۔

علی میلانی شیعہ: اس موضوع پر بات ہوگی ، لیکن چند شرائط کے ساتھ :

1 :  آپ کی عادت ہے کہ آپ دوران گفتگو "شیعہ ایسے ہیں شیعہ ویسے ہیں کہتے ہیں " چنانچہ اس طرح نہیں کہیں گے ۔

اگر مخاطب میں ہوں تو آپ میرا نام ہی استعمال کریں گے۔

شرط دوم: "عقیدہ کا بانی" ہونا صحیح روایات سے ثابت کریں گے۔

ثالثاً: کسی عالم کا قول بغیر دلیل ناقابل حجت ہے۔

چنانچہ آپ جب اگر ہمارے عالم کا قول بلا دلیل نقل کریں گے تو وہ ہم پر حجت نہیں ہوگا۔

نوٹ:شرط  2  اور 3 کو  علی میلانی شیعہ نے دوسری نشست میں غائب کردیا!  ان شرائط کی جگہ قرآن  اور متواتر روایات  کی شرط شامل کردی۔عالم کا قول پہلے حجت تھا لیکن چھ ماہ بعد حجت نہیں رہا! 

ثبوت  آگے ملاحظہ فرمائیں!

علی میلانی شیعہ  کو ان الفاظ میں جواب دیا گیا!

جعفر صادق:ٹھیک ہوگیا۔ 

اگر موضوع کے مطابق ٹو دی پوائنٹ گفتگو کی گئی تو مجھے ایسا کہنے کی ضرورت ہی نہیں کہ شیعہ ایسے ہیں یا ویسے ہیں۔ 

میں صحیح روایات سے ثابت کروں گا کہ شیعہ اثنا عشریہ کے وہ کونسے اہم عقائد ہیں جن کا بانی ملعون ابن سبا ہے۔ ان شاء اللہ۔ آپ کو میرے دلائل کا رد دو طرح سے کرنے کی اجازت ہوگی۔

1- پیش کئے گئے دلائل ضعیف ، جھوٹی روایات ہیں۔

2- ابن سبا سے پہلے بھی وہی عقائد اہل تشیع کے ہاں موجود تھے اور ابن سبا ان کا موجد نہیں ہے، اس کے لئے آپ کو بھی صحیح روایات پیش کرنی ہوں گی۔

⬅️ دوران گفتگو جیّد علماء کے اقوال بطور تائید پیش کئے جائیں گے۔

(اس کے بعد علی میلانی کے امتحانات کی وجہ سے) گفتگو اگلے ماہ فروری میں ہوگی  اور رات دس سے بارہ کے درمیان روزانہ مسلسل تین چار دن جاری رہے گی کیونکہ موضوع اتنا بڑا نہیں ہے۔  تاریخ ، دن ، شرائط میں کمی بیشی وغیرہ کا تعین بعد میں کریں گے۔ ان شاء اللہ

  أصول مناظرہ کے مطابق اہل سنت  دلائل کا رد کیا جائے گا۔(علی میلانی شیعہ)

علی میلانی شیعہ: اب غور سے سنیں:

سائل صرف معارضہ میں کوئی دلیل پیش کر سکتا ہے ( اور ہمیشہ عارض ہی لانا لازم نہیں )

اور دلیل کس نوعیت کی ہو؟

اس کا تعین بھی علم مناظرہ نے کر دیا

آپ کو الگ سے کسی کو پابند کرنے کی ضرورت نہیں ۔



 اس کے بعد کافی گفتگو ہوئی کہ اُصول  مناظرہ کے مطابق  دعویٰ کس طرح ثابت کیا جاسکتا ہے اور دلائل کی نوعیت کیا ہوگی سائل (فریق مخالف) کے پاس رد کرنے کے لئے کیا کیا آپشنز ہوتے ہیں وغیرہ وغیرہ

اس دوران علی میلانی صاحب کو ایک  بہت ہی سادہ مثال دی گئی کہ فریق مخالف دعویٰ کا رد اس طرح کر سکتا ہے۔

جعفر صادق: جواب دے چکا ہوں۔ آپ تین طرح سے ہی دلائل کا رد کیجئے گا۔  

میں کہہ رہا ہوں کہ زید نے گلاس توڑا۔اب اس کا انکار تین طرح سے ہوگا۔

آپ ثابت کریں گے کہ 

1: گلاس ٹوٹا ہی نہیں۔

2: گلاس فلاں نے توڑا ۔

3:  گلاس زید کے آنے سے پہلے ٹوٹا ہوا تھا۔

(آسان الفاظ میں سائل یعنی فریق مخالف شیعہ مناظر   ثابت کرے گا کہ۔۔ )

1: یہ عقائد شیعہ مذہب کے نہیں ہیں۔  

2:عقائدقرآن و حدیث/ فلاں امام سے ثابت ہیں۔

3:   عقائد ابن سبا سے پہلے بھی موجود تھے۔

 گفت و شنید کے بعد اہل سنت کی طرف سے دعوی( 24 دسمبر 2021 )

جعفر صادق:  محترم میں دعویٰ اہل سنت پیش کر رہا ہوں۔ اس کے بعد گفتگو کن مراحل میں ہوگی اس کے بارے میں بھی بتا  دیتا ہوں۔

⬇️⬇️⬇️⬇️

دعویٰ اہل سنت

شیعہ اثناعشریہ کے اہم عقائد سیدنا علی خلیفہ بلافصل، وصی رسول اللہ، عقیدہ امامت، خلفائے ثلاثہ سمیت 99.99 فیصد صحابہ کرام پر الزام بازی اور تبرہ ۔(معاذ اللہ) اور عقیدہ رجعت (نبی اور ائمہ اہل بیت کی دوبارہ دنیا میں واپسی) ان سب عقائد کا موجد عبداللہ ابن سبا یہودی ملعون ہے۔

  عبداللہ ابن سبا ایک تاریخی شخصیت ضرور ہے لیکن اس کی تعلیمات ، عقائد و نظریات مذہب تشیع کی جڑ ہیں، اہل سنت و اہل تشیع کتب بلکہ کئی تاریخی روایات سمیت ایک دو نہیں بلکہ کئی جیّد شیعہ علماء نے اس حقیقت پر سر تسلیم خم کیا ہے اور دوٹوک الفاظ میں اس حقیقت کا اقرار بھی کیا ہے۔ 

گفتگو کے دو مرحلے ہوں گے۔

1: اہل تشیع عقائد پیش کئے جائیں گے، فریق مخالف ان عقائد کا اقرار کرے گا یا بالفرض انکار کرنے پر پہلے وہ عقائد معتبر شیعہ روایات سے ثابت کئے جائیں گے۔

⬅️ پہلا مرحلہ اس طرح مکمل ہوگا کہ اہل تشیع کی طرف سے اقرار کیا جائے گا کہ واقعی وہ تمام عقائد شیعہ اثناعشریہ کے ہی ہیں ۔

اس کے بعد دوسرے مرحلے کا آغاز ہوگا۔

2: مدعی کے دعوی کی روشنی میں دلائل پیش کئے جائیں گے کہ ان تمام عقائد کا موجد عبداللہ ابن سبا یہودی ہے۔ 

گفتگو اصول مناظرہ کے مطابق کی جائے گی۔ ایک دو دن میں گفتگو کا اختتام کیا جائے گا۔ ان شاء اللہ

آپ آرام و سکون سے غور کر کے اپنی رائے دیجئے گا۔اللہ حافظ

(علی میلانی  شیعہ  نے دوران گفتگو  کئی اشکالات کئے ، جن پر کافی بحث کی گئی،   ان  کی خواہش  کے مطابق دعویٰ میں  ایک   لفظ "بعض"  کا اضافہ کیا گیا، یعنی ابن سبا  شیعیت کے "بعض عقائد"    کا موجد ہے۔)

علی میلانی  شیعہ اہل سنت کے  سادہ سوالات پر ڈھیر! اپنے ایک عقیدے  کا ہی انکار کردیا! (اسکرین شاٹ)

علی میلانی: شیعہ کے تو بہت سے اہم و بنیادی عقائد ہیں۔بارہ معصومین کا منصوص من اللہ ہونا   صرف علی (علیہ السلام) کا نہیں۔عصمت ،خصوصا  عصمت زھراء علیہا السلام) عقیدہ ظہور مہدی، معصومین کا عالمین غیوب ہونا  ،اور دوسرے اہم عقائد جن کا انکار تشیع سے خارج کر دیتا ہے۔

اگر آپ کے مطابق آپ کے ذکر کردہ عقائد ہی کا عبداللہ ابن سبا بانی ہے تو پھر آپ دعوی میں " شیعہ کے بعض اعتقاد"  کا اضافہ کریں یا پھر آپ تمام عقائد  کا بانی اس کو ثابت کریں۔

  جعفر صادق: کمال ہے۔ اچھی خاصی علمی شخصیت ہوتے ہوئے میرے دعوی پر بچوں جیسے اعتراضات کر رہے ہیں۔ کیا میں اس موقعہ پر آپ کو جہلاء میں سے کہنے کی گستاخی کروں؟

چلیں اب آپ کا ہلکا سا امتحان لیتا ہوں۔ آپ کے ان چار اشکالات پر چار سوالات کا دو ٹوک جواب دیں۔

1: دعویٰ اہل سنت میں بیان کئے گئے عقائد کا انکار تشیع سے خارج کر دیتا ہے۔ متفق یا اختلاف ہے؟

2: دعویٰ اہل سنت میں کس جگہ بیان ہوا ہے کہ صرف یہی عقائد اہل تشیع کے ہیں ان کے علاوہ کسی دوسرے عقیدے کا کوئی وجود شیعیت میں نہیں ہے؟

3: دعویٰ اہل سنت میں شیعہ کے بعض عقائد کا اضافہ کیوں کیا جائے؟ کیا اس میں شیعہ کے تمام عقائد کا لفظ بیان ہوا ہے، جس کی تصحیح اور ترمیم ضروری ہے؟ 

4: دعویٰ اہل سنت  میں شیعہ کے اہم عقائد کہہ کر عقیدے بیان کئے گئے ہیں۔ کیا واقعی وہ عقیدے غیر اہم ہیں؟

علی میلانی شیعہ  کا جواب

میں تو ایک ادنی سا طالب علم ہوں برادر۔آپ کے اسئِلہ کے اجوبہ مندرجہ ذیل ہیں،ممتاز قریشی صاحب :

1: دعویٰ اہل سنت میں بیان کئے گئے عقائد کا انکار تشیع سے خارج کر دیتا ہے۔ متفق یا اختلاف ہے؟

عبدالزھراء : عقیدہ امامت اہل اہلسنت اور تشیع میں متفق علیہ ہے ،بس ان کے مصادیق و شرائط میں اختلاف ہے، جس طرح امام کا نصب کرنا اہل تشیع کا واجب ہے اسی طرح اہل السنت کے ہاں بھی۔اثنا عشر 12 کو خلفاء و امام مانتے ہیں  اور ان میں سے کسی ایک کا انکار تمام کا انکار ہے۔ چنانچہ جو ایک ( امیر علی) پر آکر رکا یا چھٹے ( جعفر صادق) کی امامت پر یا ساتویں ( موسی بن جعفر) پر آکر رکا وہ " واقفی" تو ہو سکتا ہے اثنا عشری نہیں۔چنانچہ یہی وجہ ہے کہ  ہم نے کہا " صرف امیر المؤمین  علی کو امام ماننے والا اثنا عشری نہیں ۔اور آپ کا دعویٰ بھی یہی ہے  کہ  شیعہ اثناعشری کے اہم عقائد۔۔۔الخ

ثانیا:  99۔ 99فیصد تو درست نہیں البتہ ہم ان اکثر پر تبرا کرتے ہیں اور اگر کوئی 99۔99 پر تبرا کرنے سے انکار کرے تو وہ تشیع سے خارج نہیں،  ہاں جن کا ظلم و غصب و متفق علیہ ہے ان پر اگر تبرا نہیں کرے گا تو بحرحال اثناعشری نہیں۔

(حاصل مفہوم:ان عقائد کا منکر شیعیت یعنی  اثنا عشریہ سے خارج ہے)

3 :  عقیدہ رجعت فی حین ظھور مھدی "عقیدہ اثنا عشری" ہے۔

عقیدہ رجعتِ " امیر المومنین علی " ہمارا عقیدہ نہیں۔

2: دعوی اہل سنت میں کس جگہ بیان ہوا ہے کہ صرف یہی عقائد اہل تشیع کے ہیں ان کے علاوہ کسی دوسرے عقیدے کا کوئی وجود شیعیت میں نہیں ہے؟

عبدالزھراء : برادر اسی وجہ سے عرض کہ تمام عقائد یا بعض عقائد کا موجد ہے؟ توضیح طلب کرنے کی وجہ ہی آپ کے کلام کا مطلق ہونا تھا۔

(دعویٰ میں وہ تمام عقائد لکھ دئے گئے تھے جو ابن سبا نے گھڑے تھے۔ اس لئے تمام عقائد مرا د لینا درست نہ تھا۔)

 3: دعوی اہل سنت میں شیعہ کے بعض عقائد کا اضافہ کیوں کیا جائے؟ کیا اس میں شیعہ کے تمام عقائد کا لفظ بیان ہوا ہے، جس کی تصحیح اور ترمیم ضروری ہے؟

الجواب : تاکہ معلوم ہو کہ آپ  ابن سبا کو عقائد تشیع کا مکمل بانی مانتے ہیں،    منواتے ہیں ، یا محض بعض عقائد کی وجہ سے اس پر پوری تشیع کے بانی ہونے کا تاج پہنایا جا رہا ہے!!؟

4: دعوی اہل سنت  میں شیعہ کے اہم عقائد کہہ کر عقیدے بیان کئے گئے ہیں۔ کیا واقعی وہ عقیدے غیر اہم ہیں؟

الجواب : اس کے علاوہ جو عقائد ہم نے بیان کریے ہیں وہ بھی اہم ہیں ۔ اگر آپ ان اہم عقائد کا بانی ابن سبا کو نہیں سمجھتے تو بعض کا اضافہ فرمائیں ۔ جزاک اللہ

(دعویٰ  میں بیان کئے گئے عقائد کے متعلق سوال پوچھا گیا تھا، سادہ سوال کا سادہ جواب یہ تھا کہ یہ عقائد شیعیت کی جڑ ہیں۔)

  غیر معصوم  اگر ثقہ ہو تو اس کی خبر حجت ہے!(علی میلانی شیعہ) اسکرین شاٹ

علی میلانی شیعہ: ہمارے ہاں معصومین (کا قول و فعل و تقریر) سب حجت ہیں استثنائی موارد ہر جگہ ہوتے ہیں برادر۔

البتہ کسی غیر معصوم کی خبر حجت ہے یا نہیں،اس کا عمل ہم پر حجت نہیں لیکن اس کی خبر ہم پر حجت ہے جب کتب   علم الرجال کی روشنی میں اس کی وثاقت او مدح ثابت ہو جائے۔یہ سوال تھا برادر ۔

اس کے بعد مختلف نکات پر گفتگوکرنے کا بعد  علی میلانی شیعہ  نے ایک وائس میں اپنے امتحانات کا بتاتے ہوئے کہا کہ فروری مارچ 2022کے بعد  ہم باقائدہ اس موضوع پر تفصیلی گفتگو کریں گے۔چھ ماہ کے عرصے میں ان سے دو بار پرسنل میں رابطہ کیا گیا  لیکن انہوں نے گفتگو کرنے میں کوئی  دلچسپی نہ دکھائی۔ (اسکرین شاٹ)

 

علی میلانی شیعہ عالم سے دوسری نشست :قرآن ومتواتر روایات کا مطالبہ کر کے  گفتگو سے فرار!

 جون 2022  میں کچھ دوستوں کی ذاتی کوششوں سے  ایک بار  پھر انہیں گھیر کر ایک گروپ میں لایا گیا۔  

دوسری نشست میں  ان سے کافی گرماگرم بحث ہوئی۔ ان کی فرمائشیں بالآخر اتنی بڑھ گئیں کہ انہیں مجھ سے جان چھڑانے کے لئے ایسا مطالبہ کرنا پڑا جو ناممکن تھا۔! 

علی میلانی شیعہ :اگر ابن سبا کو بانی  ثابت کرنا ہے تو دو آپشنز ہیں ۔

1 :- قرآن 

2 :- احادیث متواترہ

ظاہر ہے یہ مطالبہ نہ صرف نامناسب تھا بلکہ ان شرائط کے صریح خلاف تھا جو علی میلانی شیعہ نے اس موضوع پر گفتگو کی دعوت دیتے وقت پہلی نشست میں پیش کی تھیں۔ (اسکرین شاٹ)

2:شیعہ عالم دلشاد کا شرائط کی روشنی میں ابن سبا  پر گفتگوسے صاف انکار!

 مشہور کاپی پیسٹر عالم دلشاد  شیعہ  مختلف واٹس گروپس میں ابن سبا کے حوالے سے ایک تحریر کاپی پیسٹ کر کے اہل سنت کا للکارتا رہا کہ اس کا جواب دیا جائے۔

انہیں باقائدہ شرائط طئے کر کے گفتگو کا چیلنج کئی بار   کیا گیا لیکن وہ أصول مناظرہ کے اندر رہ کر شیعیت کا دفاع کرنے پر تیار نہ ہوئے۔ 

 

3:ملک أعوان شیعہ نے آتے ہی دعویٰ پیش کردیا!

ایک اور شیعہ ملک مجاہد أعوان نے آتے ہی دعویٰ رکھ  کر گفتگو شروع کی، اہل سنت جواب دعویٰ کے بعد ٹُھس ہوگئے!


4:علی حیدری شیعہ سے گفتگو کی شروعات

عبدالحمید بلوچ  : عبداللہ بن سبا کے موضوع پر ایک شیعہ عالم دین نے آپ کا چیلنج قبول کیا  ہے، شرائط وضوابط کے ساتھ آپ سے گفتگو کرنے کے لیے تیار ہیں۔

علی حیدری: بھائی مجھے علامہ نہ لکھیں  میں بس عام انسان ہوں ۔۔

جعفر صادق: ٹھیک ہوگیا۔  دن اور وقت طئے کروائیں۔میں نے  اوپر ایک اہل سنت مؤقف  لکھا ہے۔۔ اسے ہی میرا دعوی سمجھا جائے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔  شرائط فائنل کرنے کے بعد میں باقائدہ دعوی پیش کروں گا۔ اس وقت شوق سے تنقیحات پیش کیجئے گا۔ yes

ابھی دن اور وقت بتائیں۔میں شرائط گفتگو کے آغاز کے وقت بھیجوں گا۔ آپ بھی اپنی شرائط لکھ کر رکھ لیں۔ اس کے بعد میرا دعوی،پھر تنقیحات وغیرہ، پھر  آپ کی طرف سے جواب دعوی،پھر میری طرف سے دلائل اور آپ کی طرف سے ان کا علمی رد۔

علی حیدری: سب سے پہلے ٹائم کی قید نہیں مناظرہ  ہی نہیں ،آپکے ساتھ بات ہے عام اور اسی میں آپ کی کئے ہوئے دعوے پر گفتگو کا آغاز کردیا اگر آپ سمجھتے ہیں مناظرہ ہو تو شیعہ گروپ میں کسی مناظر سے آپکی بات کروا دونگا ۔۔اگر یہاں ممکن ہوا تو یہاں بھی کروا دیں گے۔باقی ایسے بات کرو تو بندہ نا چیز حاضر ہے ۔

جعفر صادق: جب سنی و  شیعہ کے مابین متنازعہ موضوعات پر گفتگو کی جائے تو پہلے شرائط طئے کرنا لازمی ہوتا ہے تاکہ دونوں فریق ان متفقہ شرائط کے مطابق ہی گفتگو کریں ، اور سب کے سامنے ہو کہ کس فریق نے اپنے مؤقف کا دفاع شرائط کے مطابق کیا یا نہیں۔ دوسری بات اس موضوع پر پہلے سے دونوں فریق اپنا واضح مؤقف بھی سامنے رکھ دیں گے تو عوام جان سکتی ہے کہ کسے کیا ثابت کرنا ہے۔مثال کے طور پر اس تنقیح میں نمبر 2 سے واضح ہوتا ہے کہ آپ بھی ابن سبا کے وجود کو تسلیم کرتے ہیں لیکن اسے شیعہ کے بنیادی عقائد کا بانی نہیں سمجھتے۔

ہوسکتا ہے میں نے سمجھنے میں غلطی کی ہو کیونکہ آپ نے دوٹوک بتایا ہی نہیں کہ ابن سبا حقیقت ہے یا افسانہ

یہی وجہ ہے کہ گفتگو سے پہلے اس موضوع پر *فریقین کی رائے/مؤقف/عقیدہ/نظریہ* سب کے سامنے موجود ہو۔ اس کے بعد جن نکات پر اختلاف ہے بس انہی نکات کو زیر بحث لایا جائے۔

علی حیدری: پھر مناظرہ والی بات ؟  ممتاز صاحب میں نے  بتایا ہے ، کیا  میرے میسج کی سمجھ نہیں آئی ؟

جعفر صادق: جس طرح ایک ملک بغیر آئین کے نہیں چل سکتا۔۔۔اسی طرح سنی و شیعہ مباحث بھی بغیر شرئط کے نہیں ہوسکتے۔میں آپ کی بات سمجھ چکا ہوں۔آپ کسی عالم سے بات کریں۔ میں نے وضاحت کردی ہے۔

علی حیدری شیعہ  نے بھی باقائدہ شرائط طئے کر کے گفتگو کرنے سے انکار کردیا۔۔۔!!

علی حیدری: کل بات کرتے ہیں بھر حال ۔ آپ کی کیا شرائط ہیں؟  لکھ دیں۔  آپ کی طرف سے اسی پر ہو سکتا ہے اكتفا کر لوں ۔پر میرے کیے گئے سوال کے جواب دینے کے بعد ہی بات آگے بڑھے گی چاہے تو آپ مناظرہ سمجھیں یا شرائط کے بنا وضاحت دینے سے قاصر رہیں ۔

مناظرہ کے لئے مناظر کو ہی کہیں گے  باقی اگر مجھ سے اس طرح اور حسب وقت بات کریں تو کر سکتے ہیں ۔۔لیکن یہ اصول بلکل مناظرہ والے نہیں ہونگے ۔۔اس لیے آپ بھی صحیح فیصلہ کریں ممتاز صاحب

علی میلانی  شیعہ کی اہل سنت گروپ میں آمد

عبدالحمید بلوچ  : آج گفتگو شروع کرنے سےقبل کچھ منٹ پہلے مجھے بتائیں۔میں کوشش کروں گا علی میلانی کو ایڈ کرنے کی تاکہ سب باتیں اس کے سامنے کیا جائیں۔

  علی حیدری:  ممتاز صاحب انہیں پسند نہیں کرتے کیوں کہ ممتاز میں در گزر کرنے کا مادہ نہیں ۔۔بھر حال ہر کسی کی اپنی مرضی ہے۔ جی ممتاز صاحب

 جعفر صادق: کمال ہوگیا۔۔۔ کچھ ہی دن پہلے علی میلانی صاحب! ایک گروپ میں مجھ سے گفتگو کرتے وقت بداخلاقی کر چکے ہیں۔جو لوگ گالیاں دیں جو لوگ جھوٹ بولتے رہیں۔۔۔بلکہ انہیں بار بار سمجھایا بھی جاتا رہے کہ گالیاں دینا گناہ ہے۔۔ اور جھوٹ بولنا جائز نہیں ہے۔۔اس کے باوجود وہ ڈھیٹ بن کر اسی روش کو برقرار رکھیں۔۔۔وہ لوگ ہوگئے مؤمن۔۔۔ اور بقول ان لوگوں کے ہم ہوگئے منافق ،ناصبی وغیرہ وغیرہ

دوسری بات گالیاں اور جھوٹ بولنے والوں میں درگذر اور برداشت کا مادہ بھرا ہوا ہے۔۔۔۔۔ اورجو لوگ گالیاں سن کر بھی گالیاں نہ دیں۔۔۔ بدتمیزی اور بداخلاقی کا جواب بھی حسن اخلاق سے دیں وہ لوگ ہوگئے عدم برداشت والے۔         

انا لللہ وانا الیہ راجعون۔

 میں نے علی میلانی کو یاد نہیں کیا بلکہ وہ مجھے اپنے گروپ میں  یاد کر رہا ہے۔۔۔باقی جب بھی ابن سبا پر کسی شیعہ عالم سے گفتگو ہوگی تو وہ لوگ تو ضرور یاد آئیں گے جو اس موضوع  پر گفتگو سے بھاگ چکے ہیں۔

 یہ پکے منافق کی چاروں نشانیاں علی میلانی شیعہ  میں ہیں۔ اسے بتادیجئے گا۔ شاید ھدایت مل جائے۔