امام بخاری رحمۃ اللہ کا فتویٰ
میں ایک جہمی یا رافضی کے پیچھے نماز پڑھ لینے میں اور کسی یہودی یا نصرانی کے پیچھے نماز پڑھ لینے میں کوئی فرق نہیں سمجھتا اس لیے کہ یہ دونوں فرقے یہود و نصاریٰ کی طرح کافر ہیں، اگرچہ یہ خود کو مسلمان کہیں نہ ان کو سلام کرنا چاہیے، نہ ان کے مریضوں کی عیادت کرنی چاہیے، نہ ان سے شادی بیاہ کرنا چاہیے نہ ان کی شہادت قبول کرنی چاہیے، نہ ان کا ذبیحہ کھانا چاہیے ۔
تشریح: بات بالکل واضح ہو گئی کہ امام بخاریؒ کے نزدیک شیعہ بدترین کافر اور دائرہ اسلام سے خارج ہیں۔
ذرا غور فرمائیں!
کیا ان شیعوں سے بڑا کافر بھی کوئی ہے کہ ان کو چھوٹا دشمن سمجھنے کے فریب میں مبتلا ہو کر بڑے دشمن کا مقابلہ کرنے کے عنوان سے ان کے ساتھ اتحاد کرنا یا ان کو ساتھ رکھنا جائز ہو سکے؟
(اكفار الملحدين: صفحہ، 170)