اہل ذمہ کی خوشیوں میں شرکت کرنے کی ممانعت
سیدنا عطاء بن دینارؓ سے روایت ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا تہوار کے دن مشرکین کے عبادت خانوں میں نہ جاؤ، کیونکہ ان پر خدا تعالیٰ جل شانہ کی ناراضگی کا نزول ہوتا ہے۔
حضرت سلمہؓ سے روایت ہے کہ حضرت عمر بن خطابؓ نے فرمایا : اللہ تعالیٰ جل شانہ کے دشمنوں سے اُن کے عید کے دن اجتناب کرو ۔
سیدنا عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جو شخص عجمیوں کے شہر تعمیر کرے اور اُن کے فیروز اور مرجان (عید اور تہوار کے ایام) میں ان سے میل جول کرے اور ان کے ساتھ مشابہت اختیار کرے یہاں تک کہ وہ اسی حال میں مر جائے تو وہ بھی ایسا ہی ہے، قیامت کے دن ان کے ساتھ ہی اس کا حشر ہو گا۔ البتہ جو شخص ان (ذمی کفار) میں قیام پذیر ہوں مگر ان سے محبت نہ کرتا ہو بلکہ انہیں اللہ تعالیٰ جل شانہ کی طرف دعوت دیتا ہو اور انہیں تا دم حیات جہالت کے اندھیرے سے نکالتا رہا ہو وہ گناہ گار نہیں ہو گا، ان شاء اللہ تعالیٰ۔ جو شخص ان سے محبت و دوستی رکھتا ہو اور ان کے طریقہ کو اختیار کرتا ہو وہ شخص یقیناً قابلِ مذمت ہے۔
(فقہ حنفی قرآن و سنت کی روشنی میں: جلد، 2 صفحہ، 361)