کینیڈا اور ریاست ہائے امریکہ کے شیعہ
الشیخ ممدوح الحربیکینیڈا اور ریاست ہائے امریکہ کے شیعہ
ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں شیعوں کی سرگرمیاں بہت نمایاں ہیں اور نظر آ رہی ہیں، ان کی سالانہ مجالس منعقد ہوتی ہیں ان کے دعوتی امور اور قضایا نمٹائے جاتے ہیں۔ 1996ء میں ان کا اجلاس عام ہوا تھا۔ جس میں شمالی امریکہ میں انہوں نے مجمع اہل البیت کے نام سے تنظیم بنائی۔ اس اجلاس میں (38) تنظیموں سے زائد شیعہ تنظیموں نے شرکت کی۔ ریاست ہائے متحدہ امریکہ اور کینیڈا کے کچھ علاقوں سے لوگ آئے تھے۔ اس کا صدر اجلاس حجتہ الاسلام سید محمد رضا حجازی تھا یہ شمالی امریکہ میں مجمع اہلِ بیت کا سربراہ بھی ہے اور واشنگٹن میں مرکز تعلیم اسلامی کا مدیر بھی ہے۔ یہ آدمی کئی فنون میں تخصص رکھتا ہے۔ شریعتِ اسلامیہ، تصوف، منطق، فلسفہ، لاہوت، مغربی فلسفہ کی تاریک علم الاخلاق میں ماہر ہے۔ یہ نجف میں پیدا ہوا تھا جو کہ عراق میں ہے، اس اجلاس کا بنیادی مقصد یہ تھا کہ مسلمانوں میں اتحاد پیدا کیا جائے، ان کا نظریہ تھا اہلِ بیت ہی تفسیر القرآن کی معرفت رکھتے ہیں، یہی اس روشنی کے علمبردار ہیں۔ متحدہ امریکہ میں شیعوں کی تقریباً (265) مساجد ہیں (666) جائے نمازیں (634) حسینی مراکز ہیں۔ یہ وہ مقامات ہیں جن میں شیعہ اپنی مذہبی رسومات ادا کرتے ہیں، تعزیہ وغیرہ جس میں سَروں اور جسموں کو زنجیروں اور تلواروں سے گھائل کرتے ہیں، ان کی (700) تنظیمیں ہیں (297) ثقافی مرکز ہیں۔ (770) ابتدائی تعلیم کی کلاسیں ہیں (55) مڈل سکول ہیں (21) نشریاتی ادارے ہیں جو دعوت شیعہ پھیلاتے ہیں۔ 1995ء میں ان کے (1140) دینی اور ثقافتی اجتماعات ہو چکے ہیں۔ کینیڈا میں (27) کلاسیں مڈل کی ہیں (22) نشریاتی ادارے ہیں۔ 1995ء میں یہاں (189) ثقافتی اور دینی شیعوں کے اجتماعات منعقد ہو چکے ہیں ۔ (25) سال میں مسلمانوں کی تعداد امریکہ کی متحدہ ریاستوں میں (2115) فیصد ہے اس نسبت سے شیعوں کی تعداد 350 فیصد ہے۔
امریکی شہروں میں شیعی مساجد کی تعداد:
کیلیفورینا میں شیعہ کی (22) مساجد ہیں، نیو یارک میں (18) مساجد ہیں۔ ٹیکساس میں کل (83) مساجد ہیں۔ (17) شیعوں کی ہیں۔ فلوریڈا میں کل (74) مساجد ہیں۔ ان میں (16) شیعوں کی ہیں۔ ادہا یومین (61) مساجد ہیں۔ ان میں سے شیعوں کی (12) ہیں۔ نیوجرسی میں (48) ہیں ان میں (9) شیعوں کی ہیں۔ جارجیا میں (39) میں شیعہ کی (7) مساجد ہیں۔ فیرجینیا میں (38) مساجد ہیں (7) ان میں شیعوں کی ہیں۔ اندیانا میں (32) ہیں (6) ان میں شیعہ کی ہیں۔ میرلانڈ میں (30) مساجد ہیں۔ شیعوں کی (6) ہیں۔ الباما میں شیعوں کی (4) مساجد ہیں (8) جائے نماز ہیں (11) حسینی مراکز ہیں (7) جماعتیں ہیں اور (4) مراکز ہیں۔ اسکا میں ایک حسینی مرکز ہے (3) جماعتیں ہیں دو مرکز ہیں۔ اریزونا میں شیعوں کی (3) مساجد ہیں (7) جائے نماز ہیں۔ (9) حسینی مرکز ہیں (21) جماعتیں (3) مراکز ہیں۔ کینیڈا میں انٹاریو ریاست میں سارے مسلمانوں کی مساجد کی تعداد (34) ہے، (9) شیعوں کی ہیں۔ طوبو ریاست میں (30) مسلمانوں کی مساجد ہیں (7) ان میں شیعوں کی ہیں۔
امریکہ میں شیعہ لٹریچر:
طلبہ کا رابطہ پہلا شرارہ تھا جس نے امریکہ میں شیعہ لٹریچر کی راہ ہموار کی۔ ایک اخبار ”الہدٰی“ ہے اسے نیو یارک سے امام خوئی جاری کر رہا ہے۔ ایک ”الحق“ اخبار ہے۔ یہ کینیڈا سے خدمات اسلامیہ جاری کر رہا ہے۔ جعفریہ اوپزفت ہے یہ کیلفورینا سے جاری ہو رہا ہے۔ ”القبلہ“ ہے یہ نیو یارک کے علاقہ ہوسٹ سے نکل رہا ہے۔ ایک ”الحسینی“ ہے یہ شکاگو سے جاری ہو رہا ہے۔ رسائل درج ہیں۔ مجلّہ ”زرایباست“ ہے۔ یہ انٹاریو ریاست سے جاری ہوتا ہے۔ ایک مجلّہ ”لبدن اسلام“ ہے یہ کیلیفورینا سے جاری ہوتا ہے۔
قارئین کرام! یہ جو کچھ میسر آیا ہے وہ ہم نے زیرِ قلم رکھا ہے وگرنہ یہ معاملہ نہایت ہی خطرناک ہے، باقی جو ہمارے علم میں نہیں وہ تو اللہ ہی جانتا ہے کتنا خطرناک منصوبہ ہے۔ مسلمان علمائے کرام کا اور امراء کا یہ عظیم فرض ہے کہ اگر ان میں وصف تقویٰ زندہ ہے تو سنی عوام کو اس گھمبیر خطرہ اور قیامت خیز مصیبت سے بہ حفاظت نکالیں۔ یہ وہ فتنہ ہے نہ تو یہ بڑا نہ ہی چھوٹا، نہ ہی امیر نہ ہی حقیر نہ ہی مرد نہ ہی عورت میں فرق کرتا ہے بلکہ ہر ایک کو اپنی لپیٹ میں لے رہا ہے۔ یہ شیعہ سب سنیوں کو اہلِ بیت کے دشمن گردانتے ہیں لہٰذا ان کی چیرہ دستیوں سے بچیں۔ امراء، علماء داعی، بچے، مرد و خواتین جو بھی سنی ہیں ہم سب کی مثال ایک کشتی سے دیتے ہیں ہمیں اسے چھیدنے سے روکنا ہو گا اسے محفوظ توحید و سنت ہی رکھ سکتی ہے۔ ان شیعوں کے منحرف اور گمراہ کن عقائد جو ہمارے درمیان گھسیڑے جا رہے ہیں ان کا دفاع توحید کی صاف و شفاف دعوت اور رسول اکرمﷺ کی سنتِ مطہرہ کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ روئے زمین کے سنی اپنی کشتی ساحل سلامتی تک پہنچانے کے لیے کمربستہ ہو جائیں، اسے دشمن کے سوراخ سے بچائیں۔
اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں التجا ہے کہ وہ مسلمانوں کو اس دھرتی پر بحفاظت و سلامتی رکھے اور جہاد اور سنت عزیزہ کا جھنڈا ہمیشہ فضاؤں میں لہراتا رہے اور یہ دعا ہے کہ ہمیں شہادت کی موت دے، وہ ہر چیز پر قادر ہے۔