ایران میں سنیوں کی اقتصادی حالت
الشیخ ممدوح الحربیایران میں سنیوں کی اقتصادی حالت
ان ملاؤں اور آیت کہلوانے والوں کی نئی حکومت قائم ہوئی تو بعض سنی لوگوں نے ان سے بڑی بڑی امیدیں وابستہ کر لیں۔ کیونکہ خمینی کا دعویٰ تھا کہ وہ عدل و مساوات کرے گا، لیکن جلد ہی حقائق سامنے آگئے ان کے جھوٹے دعووں کی قلعی کھل گئی۔ اور سنیوں کی آرزؤں کا خوبصورت محل زمین بوس ہوا، ان کی تمناؤں کا خون ہوا، یہ شاہِ ایران کے دور سے بھی بدتر حالت میں چلے گئے۔ یہ معاشی تنگی کرنے کا راز یہ ہے کہ ایران کے شیعہ ہرگز یہ گوارا نہیں کرتے کہ سنی ایران میں قوت پکڑیں نہ عقیدہ میں نہ ہی اقتصادیات میں، ان پر یہ خوف سوار ہے کہ سنی قوت اور شوکت نہ پکڑ جائیں۔ حکومت نے تمام غذائی ذرائع پر قبضہ کر رکھا ہے۔ بغیر پرمٹ غذا نہیں ملتی۔ افرادِ خاندان کے مطابق غذا ملتی ہے، اور خاندان کا سربراہ لائن میں لگتا ہے، اور ہر چیز کے لیے لائن میں لگنا پڑتا ہے۔ ایک اگر تیل لینے کی لائن میں ہے، تو دوسرا روٹی والی لائن میں لگا ہوا ہے، تو تیسرا گوشت خریدنے کی لائن میں لگا ہوا ہے، لوگ شدید مشقت کا شکار ہیں۔