Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

غیر مسلموں سے پیار کرنے والی جماعتوں کو چندہ دینا


سوال: اب تک کئی ایسی جماعتیں ہیں جو مسلمانوں کو نفرت سے دیکھتی ہیں اور غیر مسلموں سے پیار کرتی ہیں۔ ایسی جماعتوں کو چندہ دینا جائز ہے یا نہیں؟۔

جواب: اگر اِن سے تعاون کرنے کی وجہ سے ان کے برے پہلو نمایاں ہونے کا خطرہ ہے یا اس چندے سے وہ غلط کام کرنے شروع کر دیں گے تو ایسے لوگوں سے مالی تعاون نہیں کرنا چاہیے۔ جو لوگ خالص دین کے بجائے فرقہ پرستی اور نفرت انگیزی پھیلاتے ہیں ان کی وجہ سے مسلمانوں میں فتنہ فساد پھیلنے کا اندیشہ ہے، ایسے لوگوں کی مالی امداد نہیں کرنی چاہیئے۔ مسلمانوں سے نفرت اور غیر مسلموں سے پیار یہ کسی مسلمان کا شیوہ نہیں ہو سکتا دشمنانِ اسلام سے قلبی تعلق قائم کرنا اور مسلمانوں سے نفرت کرنا سنگین جرم ہے قرآن کریم نے واضح طور پر کہا ہے"يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَتَّخِذُوا عَدُوِّي وَعَدُوَّكُمْ أَوْلِيَاءَ" الخ۔ (سورۃ الممتحنہ: آیت، 1)

ترجمہ: اے ایمان والوں میرے اور اپنے دشمنوں کو دوست نہ بناؤ۔

تو معلوم ہوا کہ وہ غیر مسلم جن کے سینوں میں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف بغض و کینہ ہے اور مسلمانوں کو نقصان پہنچانے کے لیے کوشاں ہیں، مسلمان ایسے لوگوں کو دوست نہیں بنا سکتے۔

بہرحال ایسی جماعتیں یا ادارے جن کے طرزِ عمل سے اسلام اور مسلمانوں کو نقصان پہنچتا ہے اور اسلامی تشخص خطرے میں پڑ جاتا ہے ان سے تعاون نہیں کرنا چاہئے ،کیونکہ ان سے ایسا طرزِ عمل "ٱلۡإِثۡمِ وَ ٱلۡعُدۡوَٲنِ‌" کے زمرے میں آتا ہے۔(فتاویٰ صراطِ المستقیم: صفحہ، 527)