Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

عراق میں سنیوں پر قاتلانہ حملوں کا خفیہ ہاتھ

  الشیخ ممدوح الحربی

عراق میں سنیوں پر قاتلانہ حملوں کا خفیہ ہاتھ

سنی اساتذہ، علماء فوج کے اعلیٰ افسران اور پاںٔلٹوں کو قتل کرنے کا انہوں نے کوڈ ورڈ رکھا تھا۔ سابقہ حکومت کے گر جانے کے بعد قتل کا عمل شروع ہوا اور ناموس طریقہ سے سنیوں کو قتل کرتے تھے۔ عراقی معاشرہ کے مختلف طبقات ان کو ہدف بناتے تھے۔ یونیورسٹیوں کے اساتذہ، علمائے دین، فوجی افسران، اور پائلٹ جو ایران، عراق جنگ میں شریک تھے ان پر الزامات لگائے جاتے اور انہیں ختم کر دیا جاتا کچھ دیر بعد یہ بات واضح ہوئی کہ ایران اور اس کے ہمنوا گروہ اس ظلم کے پیچھے ہیں عراق کے وزیر داخلہ نے کہا تھا جو کہ ایرانی ہے کہ ہم نے انتقام لینا ہے۔ عراقیوں سے سخت ترین انتقام لینا ہے جو ایران کے خلاف عراقی لڑے ہیں۔ ہم نے ان سے انتقام لینا ہے، یہ دراصل اسی بات کی طرف اشارہ تھا چند سالوں سے دسیوں سنی علماء خطباء مؤذن اور مساجد کے محافظ ملیشیاء کے مسلح ہاتھوں سے شہید ہوئے یہ ملیشیاء خود کالے اور ان کا لباس بھی کالا تھا عربی بولنے سے عاجز تھے انہوں نے یہ بھیانک کھیل کھیلا 

ایک بیان سے واضح ہوتا ہے کہ ایران نے سابقہ قیدیوں کو گروہ کی شکل دی ہے اور گروہی تعصب کا فتنہ برپا کرنے کے لیے انہیں قاتلانہ حملوں کے لیے تیار کیا ہے۔ میزان اخبار 2005-30-10 میں آتا ہے کہ سابقہ عراقی جنگی پاںٔلٹ جو ہیں انہیں اپنی زندگیوں کا خطرہ ہے کیونکہ دسیوں پائلٹ کا صفایا کر دیا گیا ہے۔ ربیعہ طائی جو پائلٹوں کا پرنسپل ہے یہ اس صفایا اور اپنے دوستوں کے اغواء سے بہت خوف میں مبتلا ہے وہ دھمکیوں میں زندگی گزار رہا ہے وہ کہتا ہے: 

لم اعد اخرج من منزلی خوفا من الاغتیال۔ 

"میں قتل کے خوف سے گھر سے باہر نہیں آتا"۔

اور مزید کہا 36 بڑے بڑے آفیسر ہیں جن میں 23 ہوائی فوج کے آفیسر ہیں انہیں قتل کر دیا گیا ہے انہیں ان گروہوں نے قتل کیا جنہیں ایران سپورٹ کرتا ہے۔ یہ ہم سے انتقام لے رہا ہے اور بہت سارے فضائی افسر علاقہ چھوڑ کر چلے گئے ہیں، جو تھوڑے سے باقی ہے وہ خوف و ہراس کے منحوس ساۓ میں زندگی کے دن پورے کر رہے ہیں۔