حضرت علامہ مفتی محمد خورشید مصطفیٰ رحمۃ اللہ و حضرت علامہ مفتی ذوالفقار احمد رضوی رحمۃ اللہ و حضرت علامہ محمد شکیل احمد تحسینی رحمۃ اللہ کافتویٰ مسجد کی تعمیر کے لئے رافضی سے چندہ لینا
حضرت علامہ مفتی محمد خورشید مصطفیٰؒ و حضرت علامہ مفتی ذوالفقار احمد رضویؒ و حضرت علامہ محمد شکیل احمد تحسینیؒ کافتویٰ
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ میں کہ رافضی سے مسجد و مزار کے لئے چندہ لے سکتے ہیں یا نہیں؟
جواب: وہ رافضی جو شیخینؓ پر تبراء بکتے ہیں اور شیخینؓ پر سیدنا علیؓ کو فضیلت دیتے ہیں وہ یقیناً گمراہ ہیں۔ اور اگر خلافتِ صدیق اکبر رضی اللہ عنہ یا فاروقِ اعظم رضی اللہ عنہ کے منکرین ہیں تو یقیناً کافر ہیں۔
فتاویٰ رضویہ میں فتح القدير و حاشيه تبيين سے ہے في الروافض من فضل علياؓ على الثلاثة فمبتدع وان انكر خلافة الصديقؓ او عمرؓ فهو كافر
ان سے چندہ لینا ناجائز ہے۔ اور جو سیدنا علیؓ کو شیخینؓ پر فضیلت نہیں دیتے بلکہ خلیفہ چہارم مانتے ہیں تو ان سے لینا جائز ہے۔
(فتاوىٰ ضياء العلوم: صفحہ، 1)