زوجین میں سے کوئی ایک مرتد ہو جائے تو نکاح کا حکم
میاں بیوی میں سے کسی ایک کے (نعوذ باللہ من ذلک) مرتد ہو جانے سے ان دونوں کا نکاح ختم ہو جاتا ہے، اگر دوبارہ اسلام قبول کر لے تو نکاح کا اعادہ کیا جائے گا، بغیر تجدیدِ نکاح کے ایک ساتھ نہیں رہ سکتے۔
اگر عورت شوہر کے ساتھ رہنے پر راضی نہیں اس لیے دوبارہ اس سے نکاح نہیں کرتی ہے تو دوسرا نکاح کر سکتی ہے، لیکن اگر عورت شوہر سے پریشان اور عاجز آ کر نکاح توڑنے اور خاوند سے علیحدگی کی ہی غرض سے مرتد ہوئی ہے تو اس میں حضرات فقہاء کرامؒ نے لکھا ہے کہ ایسی عورت کو جبراً مسلمان کر کے شوہر اول سے ہی کم مہر پر دوبارہ نکاح کر دیا جائے، مگر یہ جبر و اکراہ اُس وقت ہے جبکہ شوہر اس کا طالب ہو، اگر شوہر خاموش ہے یا صراحتاً چھوڑ رکھا ہے تو پھر عورت دوسرے مرد سے نکاح کر سکتی ہے۔
(خزینة الفقہ: جلد، 1 صفحہ، 328)