صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کا ذکر خیر کرنا
الشیخ شفیق الرحمٰن الدراویان کی مدح و ثناء بیان کرنا ان کے محاسن اور خوبیوں کا تذکرہ کرنا۔
اس میں کوئی شک و شبہ نہیں کہ اس قدسی جماعت کا ذکرِ خیر کرنا ان کی محبت کا ایک حصہ ہے۔ جس کا دل ان پاکبازوں کی محبت سے بھرا ہو گا تو بلاریب اس کی زبان سے بھی ان کی محبت کے تذکرے ہوں گے۔ یہ عقیدہ تمام اہلِ سنت و الجماعت کے ہاں متفق علیہ رہا ہے اور اسے انہوں نے اپنی کتابو ں میں تحریر کیا ہے۔
امام مزنی رحمتہ اللہ فرماتے ہیں:
’’ان کی فضیلت بیان کی جائے گی اور ان کے افعال کے محاسن لوگوں میں نشر کئے جائیں گے۔‘‘
(شرح السنۃ: 87)
امام ابن ابی زمنین رحمتہ اللہ فرماتے ہیں:
’’ اہلِ سنت و الجماعت کا عقیدہ ہے کہ انسان کو نبی کریمﷺ کے اصحابؓ سے محبت کا عقیدہ رکھنا چاہیے اور ان کے محاسِن بیان کرنے چاہئیں۔‘‘
(أصول السنۃ لابن أبي زمنین: صفحہ، 263)
امام ابنِ ابی داؤد رحمتہ اللہ فرماتے ہیں:
’’تمام صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے متعلق صرف خیر و بھلائی کی بات کہنی چاہیے انسان کو طعنہ گر نہیں بن جانا چاہیے کہ ہر ایک کے عیب نکالے اور اس پر جرح کرے۔‘‘
(منظومۃ ابن أبي داؤد الحائیۃ مع شرحہا التحفۃ السنیۃ: صفحہ، 10)
الکواشف الجلیۃ عن معانی الواسطیۃ میں علامہ عبدالعزیز سلمانؒ نے (صفحہ، 689،604) اکتالیس ایسے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے نام جمع کیے ہیں جن کے نام لے کر انہیں جنتی ہونے کی بشارت دی گئی ہے۔