Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

شیعہ مذہب میں متعہ صرف ایک جماع کے لیے

  مولانا اللہ یار خانؒ

شیعہ مذہب میں متعہ صرف ایک جماع کے لیے

عن خلف بن حمار الخ هل يجوز ان يتمتع الرجل بشرط مرة واحدة قال نعم۔

خلف بن حمار کا بیان ہے کہ میں نے امام سے دریافت کیا، آیا مرد کے لیے ایک باری کی شرط کر کے عورت سے متعہ کر لے امام نے جواب دیا کہ ہاں کر سکتا ہے۔

عن القسم بن محمد عن رجل سماه قال سئالت ابا عبد الله علیه السلام عن رجل يتزوج المرءة على عدد واحد فقال لا باس ولٰكن اذا فرع فليحرل وجهه ولا ينظر۔

 (فروعِ کافی: جلد 2 صفحہ 193)۔

قاسم بن محمد نے ایک شیعہ سے بیان کیا جس نے سیدنا (جعفر صادقؒ) سے سوال کیا تھا کہ کیا ایک مرد صرف ایک جماع پر عورت سے متعہ کر سکتا ہے سیدنا جعفر صادقؒ نے فرمایا کر سکتا ہے مگر جب عورت سے فارغ ہو جائے تو عورت سے منہ پھیر لے مکانِ جماع کی طرف نظر نہ کرے۔

عن زرارة قال له هل يجوز ان تمتع الرجل بالمرءة ساعة او ساعتين فقال الساعة و الساعتين لا توفقان على حدهما ولٰكن على عدد لوعددين۔ 

زرارہ نے امام سے سوال کیا تھا کہ کیا عورت سے ایک ساعت یا دو ساعت کے لیے متعہ جائز ہے تو امام نے جواب دیا کہ ساعت دو ساعت پر واقفیت مشکل ہے مگر ایک جماع یا دو جماع کے لیے متعہ کر سکتا ہے۔

فائدہ: کیوں علی نقی شیعہ "ھل استحییت" کیا اب بھی ممتوعہ کو زوجہ میں داخل کرنے کی جرأت کرو گے کیا اس کو بھی دنیا کا کوئی ذی عقل حیادار انسان زوجہ میں داخل کر سکتا ہے۔

مجتہد لفظ مرٔة اور عدد واحد اور عددین سے شیعہ کا متعہ کا وقت کا تعین کرنا بھی باطل ہوگیا۔ علی نقی شیع دنیا میں سوائے شیعہ کے کوئی عقل والا انسان پیش کر سکتے ہیں جو اس عورت کو زوجہ منکوحہ کہے جو صرف ایک جماع کے لیے اُجرت پر لی گئی ہو میں آپ کو تو نہیں کہتا، آپ تو بڑے محقق ہیں ساتھ ساتھ مجتہد بھی ہیں میں تو پوچھتا ہوں کوئی ذی عقل یقیناً ایک پیشہ والی عورت کو زوجہ نہ کہے گا۔