Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

ماتم کی مجلس اور تعزیہ کے جلوس میں شرکت کرنے کا حکم


عشرۀ محرم میں مسلمانوں کی بڑی تعداد ماتم کی مجلسوں میں، اسی طرح دسویں تاریخ کو تعزیہ کے جلوس کا نظارہ کرنے کے لیے جمع ہو جاتی ہے اور اس میں کوئی حرج نہیں سمجھتے، حالانکہ اس کے اندر کئی گناہ ہیں۔ 

ایک گناہ تو اس میں یہ ہے کہ ان مجالس اور جلوس میں شرکت کرنے سے دشمنانِ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کی رونق میں اضافہ ہوتا ہے، جبکہ دشمنوں کی رونق بڑھانا حرام ہے۔ نبی کریمﷺ کا ارشاد مبارکہ ہے۔ من كثّر سواد قوم فهو منهم۔

ترجمہ: یعنی جس نے کسی قوم کی رونق بڑھائی وہ انہیں میں سے ہے۔

دوسرا گناہ اس میں یہ ہے کہ جس طرح عبادت کا کرنا اور دیکھنا اور اس سے خوش ہونا باعث اجر و ثواب ہے، اسی طرح گناہوں کے کاموں کو بخوشی دیکھنا بھی گناہ ہے۔ ظاہر ہے کہ ماتم کرنا اور اس کی مجلس اور جلوس میں جانا اور تعزیہ نکالنا، یہ سب گناہ کے کام ہیں ۔

 تیسرا گناہ یہ ہے کہ جہاں اللہ تعالیٰ جل شانہ کی نافرمانی ہوتی ہے، وہاں اللہ تعالیٰ جل شانہ کا غضب نازل ہوتا ہے، اور ایسی غضب والی جگہ پر جانا بھی گناہ سے خالی نہیں۔ غرض یہ کہ ان مجلسوں اور جلوسوں سے بھی احتراز کرنا لازم ہے۔ 

(تحفہ محرم الحرام: صفحہ، 33)