Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

کافر کے مسجد میں داخل ہونے کا حکم


کافر کے مسجد میں داخل ہونے کا حکم

سوال: قنوج کی شاہی مسجد کو ہندو دیکھنے آتے ہیں مؤذن وغیرہ لالچ کی وجہ سے ان کو اجازت دے دیتے ہیں وہ لوگ ننگے پاؤں اور زانو کھلے ہوئے ہوتے ہیں، اور عورتیں لنگا پہنے ہوئے ہوتی ہیں ایسی حالت میں ان کو مسجد میں داخل ہونے کی اجازت دی جا سکتی ہے یا نہیں؟ مشرک لوگ ناپاک ہیں اس لیے ہم ان کو مسجد میں داخل ہونے سے منع کرتے ہیں۔ لوگ کہتے ہیں کہ ظاہر میں نجاست نہ ہو تو داخل ہونا جائز ہے کیا حکم ہے؟

جواب: مشرکوں کے بدن باطن کے پاک و ناپاک ہونے کی بحث میں پڑنے کی ضرورت نہیں جب مسلمان بچوں کا جبکہ غالب احوال میں ان کا بدن ناپاک ہوتا ہے مسجد میں داخل کرنا حرام ہے تو بالغان کفار جہاں علاوہ نجاست غالبہ کے دوسرے موانع بھی ادخال مسجد کے جمع ہیں ان کو مسجد میں داخل ہونے کی کیسے اجازت دی جائے گی؟ اور نجاست کا ان پر غالب ہونا ظاہر ہے خصوصاً پاخانے کے بعد نجاست کے زائل نہ کرنے کا اہتمام نہ ہونا ان کا یقینی ہے اور دوسرے موانع میں سے بڑا مانع یہ ہے کہ وہ مندروں میں مسلمانوں کو نہیں جانے دیتے تو غیرتِ اسلامی ضرور مانع ہونا چاہیے۔

(جامع الفتاویٰ:جلد، 9 صفحہ، 216)