کافر مرد سے مسلمہ عورت کا نکاح
سوال: ہندہ کی شادی زید کے ساتھ بحالتِ لاعلمی کی گئی بعد معلوم ہونے کے ہندہ نے کہا مجھ کو ایسا آدمی منظور نہیں۔ ہندہ نے زید کو کہا کہ نماز پڑھو زید نے کہا ہم تمہاری نماز نہیں جانتے وہ کیا چیز ہے اور ہندہ باقاعدہ نماز روزہ ادا کرتی ہے اور وہ آدمی اللہ تعالیٰ و رسولﷺ کو پہچانتا ہی نہیں اور مسلمانوں کو بہت برا تصور کرتا ہے اور مذہب غیر اسلام کو برگزیدہ شمار کرتا ہے۔ اور مجلس اہلِ ہنود کے ساتھ رکھتا ہے اور مسلمانوں میں بیٹھنا ہی نہیں چاہتا اور لا اله الا الله کو بھی نہیں پڑھ سکتا۔ ہندہ کا سوال یہ ہے کے ایسے آدمی سے تفریق کرا کر دوسرے آدمی کے ساتھ نکاح کیا جائے تو جائز ہے یا نہیں؟
جواب: اگر سوال کا واقعہ صحیح ہے تو ایسا شخص مرتد ہے اس سے نکاح فسخ ہو جاتا ہے۔
شرفیہ: بلکہ صورتِ مذکورہ میں نکاح منعقد ہی نہیں ہوا اس لیے کے کافر سے مسلمہ کا نکاح صحیح نہیں۔ شخص مذکورہ شروع ہی سے کافر ہے۔
(فتاویٰ ثنائیہ: جلد، 2 صفحہ، 326)