Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

مشرک کے چھوڑے ہوئے جانور کو ذبح کر کے کھانا


سوال: ہماری طرف ہندو قوم اپنے باپ دادوں کے ایصال ثواب کیلئے ایک جانور داغ کر مطلق العنان چھوڑ دیتی ہے جو اُن کی ملکیت سے بھی خارج ہو جاتا ہے اور وَمَاۤ اُهِلَّ لِغَيۡرِ اللّٰهِ بِهٖ۔ (سورۃ المائدہ آیت، 3) کا حکم بھی ان پر صادق نہیں آتا۔ اس جانور سے فصلوں کا سخت نقصان ہوتا ہے۔ کیا ایسے جانور کو ذبح کر کے کھا لینے میں شرعاً کوئی حرج ہے؟ 

جواب: مشرک جو کچھ بھی چھوڑے اس میں: وَمَاۤ اُهِلَّ لِغَيۡرِ اللّٰهِ بِهٖ(سورۃ المائدہ آیت، 3) کا اثر ضرور ہوتا ہے علاوہ اس کے مالِ غیر ہے، بلا اجازت اس کا کھانا جائز نہیں۔ قرآنِ کریم کی رو سے جن چیزوں کا کھانا حرام ہے اُن میں ایک وہ چیز بھی ہے جس پر تعظیم و تقرب کے لیے کسی غیر اللہ کا نام پکارا جائے، یعنی غیر خدا تعالیٰ کیلئے اس کو شہرت دے دی جائے وہ چیز وَمَاۤ اُهِلَّ لِغَيۡرِ اللّٰهِ بِهٖ (سورۃ المائدہ: آیت، 3) میں داخل ہے۔

(فتاویٰ ثنائيه: جلد،1 صفحہ، 106)