مشرک کے ساتھ نکاح کرنا
ایک مسلمان عورت یا ایک مسلمان مرد کا نکاح کسی دوسرے مذہب کے مرد یا عورت سے نہیں ہو سکتا۔ قرآن و حدیث میں اہلِ کتاب یعنی یہودیوں اور عیسائیوں کی عورتوں سے نکاح کی اجازت دی گئی ہے، مگر ان کو بھی اپنی لڑکیاں دینا حرام ہے مگر مشرک قوموں کی لڑکیاں جب تک وہ مسلمان نہ ہو جائیں ان کو عقدِ نکاح میں لینا حرام اور مشرک مردوں کو اپنی لڑکیاں دینا بھی حرام ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے۔ وَلَا تَنۡكِحُوا الۡمُشۡرِكٰتِ حَتّٰى يُؤۡمِنَّ وَلَا تُنۡكِحُوا الۡمُشۡرِكِيۡنَ حَتّٰى يُؤۡمِنُوۡا۔ (سورۃ البقرة: آیت، 221) ترجمہ: اور مشرک عورتوں سے اس وقت تک نکاح نہ کرو جب تک وہ ایمان نہ لے آئیں۔ اور اپنی عورتوں کا نکاح مشرک مردوں سے نہ کراؤ جب تک وہ ایمان نہ لے آئیں۔
(اسلامی فقہ: جلد، 2 صفحہ، 74)