Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

تونے بنایا آسماں، تونے بنائی یہ زمیں

  غلام محمد وامِق، محرابپور سندھ

تونے بنایا آسماں، تونے بنائی یہ زمیں

کیسے جھکے نہ سر میرا، کیسے جھکے نہ یہ جبیں

 

تونے کیا ہے پیدا سب، لوح و قلم، عرش بریں

پھیلا ہوا ہے ہر طرف تیرا ہی یہ نورِ مبیں

 

دنیا غموں کا گھر سہی، دل کو مگر ہے یہ یقیں

جس میں ہو تیری یاد پھر رہتا نہیں وہ دل حزیں

 

دل کا چمن یوں کھل اٹھے، جیسے کہ آجائے بہار

یاد خدا جو ایک بار ہوجائے دل میں جاگزیں

 

گرچہ نظر ہے نہاں، تیرا نہ کوئی راز داں

دیدہء بینا ہو اگر، تیرا نظارہ ہر کہیں

 

تیری ہی ذات "لم یلد " تیری صفات " لاشریک "

تجھ سا ہو دوسرا کوئی, ہر گز نہیں, ہر گز نہیں

 

رحمت کو تیری دیکھ کر، آئے ہیں تیرے در پہ ہم

بخشے تو ہم بھی جائیں گے، رہتا ہے یہ دل میں یقیں

 

مولا بھی تُو، آقا بھی تُو، ظاہر بھی تُو، باطن بھی تُو

چاہے جسے تو دے عروج، چاہے کرے غرق زمیں

 

ہو جائے گر تیرا کرم، رہ جائے وامق کا بھرم

مٹ جائیں دل کے داغ سب، بن جائے گی دنیا حَسِیں

شاعر ـ