فضیل بن مرزوق راوی پر گرما گرم بحث جاری
جعفر صادقشیعہ مناظر: اب تم کو جاہل نہ کہوں تو کیا کہوں؟
خاک جواب دیا ہے تم نے!
اس میں کہاں لکھا ہے ملکیت نہیں تھا فدک؟ تمہارا دماغ چکرا چکا ہے! یہ الُٹا میرے حق میں ہے!
یہاں موجود ہے کے حضور ص کی ازواج نے عثمان کو ابوبکر کے پاس بھیجا اور ان سے کہا کہ اللہ نے جو فئے اپنے رسول ص کو دیا تھا ، اس میں سے حصے دیں۔
1۔ یہاں واضح لکھا ہے مال فئے اللہ نے رسول ص کو دیا تھا کسی اور کو نہیں۔
2۔ ازواج رسول وفات کے بعد حصے مانگنے آئیں۔
3۔ اُنھوں نے اس دعوی کو لا نورث والی حدیث سے رد کیا جو موضوع سے خارج ہے فی الحال۔
4۔نبی کی بیویاں اور جناب عثمان باغ فدک کو نبی کی ملکیت ہی مانتے تھے اسی وجہ سے وراثت کا مطالبہ کرنے آئے۔
صریح روایت پیش کرو فدک ملکیت رسول ص نہیں۔ ڈرامے بازیاں نہ کرو۔ یہ انسان نہایت ہی بیوقوف جرح و تعدیل سے جاہل ہے ۔
فضیل بن مرزوق کی توثیق
1۔ فضیل بن مرزوق وہ ثقہ راوی ہے جس سے امام مسلم نے اپنی صحیح میں روایت لی ہے۔
حدثنا حدثنا إسحاق بن إبراهيم الحنظلي ، اخبرنا يحيى ابن آدم ، حدثنا الفضيل بن مرزوق ، عن شقيق بن عقبة ، عن البراء بن عازب ، قال: نزلت هذه الآية: حافظوا على الصلوات وصلاة العصر، فقراناها ما شاء الله، ثم نسخها الله، فنزلت " حافظوا على الصلوات والصلاة الوسطى سورة البقرة آية 238 "، فقال رجل، كان جالسا عند شقيق له: هي إذا صلاة العصر؟ فقال البراء: قد اخبرتك كيف نزلت، وكيف نسخها الله، والله اعلم،
سب سے پہلے یہ بیان کردوں سنی مناظر اپنے علماء کے منہج سے بالکل جاہل ہے کہ کونسی کتاب کس بنیاد پر لکھی گئی ہے۔
میزان العتدال لکھی ذھبی نے جس میں سب کے اقوال جمع کیے۔ فائنل کمنٹ اور روات پر حکم الکاشف میں لگایا۔اسی طرح ابن حجر نے تہذیب التہذیب لکھی، جس میں سب کے اقوال نقل کیے پھر فائنل کمنٹ تقریب میں دیا۔
2۔ امام ذھبی نے فضیل کو ثقہ کہا ہے۔
3۔احافظ ابن حجر نے فضیل کو صدوق کہا ہے۔
اتنی توثیقات کافی ہیں سب سے اہم دلیل امام مسلم کا روایت لینا ہے۔
فضیل بن مرزوق پر جرح کا جواب
اس جاہل انسان کو یہ بھی معلوم نہیں جرح مفسر کہتے کس کو ہیں بس پاگلوں کی طرح اسکین پھینکنا شروع کردیتا ہے۔امام نسائی کی جرح نقل کی جو کہ مبھم ہے۔ خود اصول بیان کر چکا ہے کہ مبھم جرح پر ایک تعدیل بھی مقدم ہوتی ہے۔
ابن حبان کا منکر الحدیث کہنا: ناظرین کسی کو منکر الحدیث کہنا یہ کوئی جرح مفسر نہیں ہے ۔
ملاحظہ کریں۔
"جو بھی منکر روایت کو نقل کرے اُسکو ضعیف نہیں کہا جا سکتا"
امام بخاری نے منکر الحدیث روات سے احادیث لیں ہیں۔
لہذا منکر الحدیث ہونا کوئی جرح مفسر نہیں ہے۔
ابن حبان کی وہ جرح جس میں منفرد ہوں قبول نہیں ہوتی۔
ابن حبان جرح کے معاملے میں *متشدد * تھے۔
ملاحظہ ہوں
ذہبی کہتے ہیں ابن حبان ثقہ لوگوں پر ایسے جرح کرتے تھے گویا وہ نہیں سمجھتے وہ کیا کر رہے ہیں۔
پس واضح ہے کہ ابن حبان متشدد تھے جرح کے معاملے ہیں۔ یہ دیکھیں متشدد کی جرح قبول نہیں ہوتی۔
لہذا ابن حبان کا تضعیف کرنا کوئی اہمیت نہیں رکھتا۔
خلاصہ
1- امام مسلم نے اس سے روایات لی ہیں
2- ابن حجر و ذھبی نے توثیق کی ہے۔
3- کوئی جرح مفسر نہیں ہے۔
4- پس راوی ثقہ ہے۔
اہل سنت مناظر کی طرف سے پیش کیا گیا جرح و تعدیل کا اصول
شیعہ مناظر کا علمی رد: فضول میں یہ سکین بھیج کر ٹائم پاس کیا تھا۔اسکے بعد اس نے فضول سی حرکتیں کی ہیں۔
بھائی نے سید خوئی رح سے استدلال کیا کہ یہ اصحاب صادق ع میں تھا۔میں نے جواب دیا اصحاب صادق ع میں ہونا شیعہ ہونے کی دلیل نہیں مثال ابو حنفیہ کی دی ۔ بھائی نے فضول میں آدھا گھنٹہ اس پر ٹائم ضایع کردیا۔
اہل سنت مناظر کے علمی دلائل کو شیعہ مناظرغیرسنجیدگی اور بداخلاقی سے ٹالتے رہے۔
شیعہ مناظر: قاعدہ: بدعتی کی روایت اُسکے حق میں قبول نہیں۔ میں نے مطالبہ کیا کہ فضیل بن مرزوق میں بدعت ثابت کی جائے۔ اس کا جواب نہیں دیا بس شیعہ ہونا جرح نہیں اور میں قبول کرتا ہوں کہہ کر بھاگ گئے۔ فضیل بن مرزوق عقیدے کے لحاظ سے سنی مذہب پر تھا۔ فقط امام علی ع کو جناب عثمان پر فضیلت دینے کی وجہ سے شیعہ(تفصیلی) تھا۔
*شیعہ* کون ہوتا ہے۔"جو عثمان پر علی ع کو فضیلت دے اور شیخین کو افضل مانتا ہو وہ شیعہ ہے"
اب میں ایک حوالہ دے دوں جو جناب عثمان پر مولا علی ع کو فضیلت دے وہ اہلسنت ہی ہوتا ہے۔ ملاحظہ کریں
"اعمشق *کوفہ کے اہلسنت* شیعوں میں سے تھا جو کسی بھی صحابی کو برا نہیں کہتا تھا اور عثمان پر علی ع کو فضیلت دیتا تھا"
لہذا واضح ہوگیا یہاں شیعوں کو اہلسنت میں شمار کیا ہے جس سے واضح ہے شیعہ فقط فضیلت کی وجہ سے کہا گیا ہے اور عقیدہ سنی ہی تھا انکا۔ فضیل عقیدے کے لحاظ سے سنی ہی تھا۔ اسپر صریح دلیل پیش کرتا ہوں۔
فضیل بن مرزوق راوی ہے کہ رسول ص کے بعد افضل ابوبکر عمر ہیں پس کوئی شیعہ اثنا عشری یہ عقیدہ نہیں رکھتا۔
مطالبہ
سنی مناظر ثابت کرے فضیل بن مرزوق عقیدے کے لحاظ سے شیعہ اثنا شری رافضی تھا۔
شیعہ مناظر خود اسکینز پیش کر کے دکھا چکا ہے کہ زمانہ قدیم میں شیعہ اثناعشری کا کوئی وجود ہی نہیں تھا، صرف افضلیت صحابہ پر اختلافت تھا۔ اس کے باوجود اس کا یہ مطالبہ اس کی جہالت کا ثبوت ہے
شیعہ مناظر: جاتے ہوئے ایک چھوٹی سی دلیل
پہلی بات تو یہ کہ فضیل بدعتی نہیں تھا بلکہ عقیدہ کے لحاظ سے سنی تھا۔
لیکن اگر کوئی بدعتی راوی ثقہ ہو اپنی بدعت میں بھی روایت کرے تو قبول ہوتی ہے۔
صاف اسکینز
غور فرمائیں۔۔ واضح لکھا ہے کہ شیعہ ثقہ راوی کی بدعت والی روایت اس وقت قبول ہوگی جب بدعت مکفرہ نہ ہو۔ فدک کا ہبہ ہونا مطلب پوری صحابہ کرام کی جماعت اتنے اہم واقعے سے لاعلم تھی یا جان بوجھ کر چھپایا، اس بدعت کا اثر دین کے اولین راویوں کے ساتھ براہ راست قرآن و سنت پر ہوتا ہے کیونکہ قرآن و سنت صحابہ کے وسیلے امت تک پہنچا ہے۔ اس سے بڑی بدعت مکفرہ اور کیاہوگی؟
شیعہ مناظر: میں ملکیت پر حدیث اور دو علماء کے اقرار دے چکا ہوں۔ لیں ایک اور حوالہ پیش کرتا ہوں۔
فدک ملکیت رسول ص تھا
یہ پورا کا پورا رسول ص کی ملکیت تھا اور رسول ص کا خاصہ تھا اور کسی دوسرے کا اس میں حق نہیں تھا۔
بالکل بالکل واضح ہوگیا۔
خلاصہ
1۔ فدک رسول ص کی ملکیت تھا
2۔ رسول ص جناب زھرا س کو عطاء کردیا
3۔ جناب زھرا س نے گواہ دیے رد کردیا حق نہ دیا گیا۔
4۔ فضیل بن مرزوق ثقہ سنی عقیدہ راوی تھا اس لیے اُس میں کوئی بدعت نہیں تھی۔
سُنی مناظر:آپ کی لاچاری اور پریشانی میں سمجھ سکتا ہوں۔ کیا اب باغ فدک کے ہبہ پر بات ہوگی۔ آپ نے کیا کہا تھا پچھلی باری میں ذرا بتا دیں۔ جرح مفسر مقدم ہوتی ہے تعدیل مفسر اور مبھمپر اس کو تو آپ نے ہاتھ بھی نہیں لگایا۔
شیعہ مناظر کی طرف سے بیچ میں دخل اندازی: جرح مفسر کونسے عالم نے بیان کی اور جرح کیا تھی وہ بھی بیان کردیں زرا۔
سُنی مناظر: صبر کریں آپ مجھے میری آخری ٹرن پوری کرنے دیں آپ نے نئے حوالے پیش کیے ہیں اور یہ صریح اصول مناظرہ کی خلاف ورزی ہے۔
شیعہ مناظر: اوکے آپ کرلیں۔
سُنی مناظر: بیچ میں بولنا یہ آپ کی شکست کی علامت ہے صبر کریں اور اپنے استدلال کا آپریشن دیکھیں۔ معزز قارئین میں نے ایک اصول پیش کیا۔ شیعہ و سنی دونوں کتب سے ، جس میں مذکور تھا کہ جرح مقدم ہوتی ہے تعدیل پر چاہے تعدیل مفسر ہو یا مبھم ہو، موصوف نے اس کو ہاتھ تک نہیں لگایا۔ میں نے سمجھا صدر مناظر مجھے اس کا جواب لے کر دے گا مگر نہیں دلوایا۔
الفاظوں کا چناؤ آخر تک شیعہ مناظر نے درست نہیں کیا۔ افسوس ہوا اس بات پر۔
اس حدیث میں صاف لکھا ہوا ہے کہہ ان تمام حضرات نے بطور متولی کہ باغ فدک کو سنبھالا جس سے ملکیت کی نفی ثابت ہوگئی اگر ملکیت ہوتی تو متولی کیوں؟
فضیل بن مرزوق کی توثیق کا جواب
سنی مناظر: میری جان کتنی بار کہہ چکا ہوں توثیق تم کو کوئی فائدہ نہیں دے گی ، کیوں بات سمجھ نہیں آرہی آپ کو؟میں نے جرح مفسر پیش کی ہے اور اس کہ مقابلے میں تعدیل کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔
فضیل بن مرزوق اور صحیح مسلم
مطلب وہی ثقہ ہوا نا تمہاری دلیل سے؟ وہیں تعدیل ہوئی جو جرح کہ مقابلہ میں اس کی کوئی حیثیت نہیں ہے موصوف ثقہ ثابت کرنے کی کوشش کررہا ہے میں نے کب انکار کیا ہے کہ وہ ثقہ نہیں ہے یا اس کی کسی نے توثیق نہیں کی۔ اگر کہا ہے تو نشاندہی کریں! فضیل بن مرزوق کی توثیق ہے مگر جرح کہ مقابلہ میں اس کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔
دلیل میزان الاعتدال اور الکاشف کے حوالے
یہ حوالہ آپ پہلے بھی پیش کرچکے ہو۔ اس لیے تو کہا کہ نکتہ مکمل ہوا اور اس کہ ساتھ آپ کا رٹہ بھی۔ جاہل، پاگل، ذلیل ان الفاظوں کہ علاوہ آپ کے پاس کچھ نہیں ہے۔
چلیں آپ نے یہاں امام نسائی کی جرح مبھم مان لی ہے۔ منکر الحدیث کہنا جرح مفسر نہیں تو میں نے جو حوالہ لگایا ہے اس کو ہاتھ کیوں نہیں لگایا؟
جرح مفسر کے لئے جو الفاظ استعمال ہوتے ہیں ان میں منکر الحدیث بھی مذکور ہے جو موصوف کو نظر نہیں آیا۔اب امام بخاری رح کی طرف آتے ہیں۔
قال بخاری منکر الحدیث ونقل ابن قطان ان البخاری قال کل من قلت فیه منکر الحدیث فلاتحل روایة منه.
ترجمہ۔ ابن قطان نے نقل کیا ہے کہ امام بخاری رح نے فرمایا ہر روایت یا راوی جس کہ بارے میں منکرالحدیث کہوں اس سے روایت لینا حلال (جائز) نہیں ہے۔
چلیں امام بخاری رح والا روش بھی ختم ہوگیا ۔الحمدلللہ۔
شیعہ اشکال کا رد: منکر الحدیث ہونا کوئی جرح مفسر نہیں ہے۔
سُنی مناظر: اس کا رد امام بخاری رح کہ قول سے ثابت ہے۔ آپ جرح کہہ رہے ہو امام بخاری تو اس کو قابل حجت ہی نہیں مانتے۔
شیعہ اشکال: ابن حبان کی وہ جرح جس میں منفرد ہوں قبول نہیں ہوتی۔
سُنی مناظر: منفرد نہیں ہے آپ اوپر اقرار کرچکے ہو صبر اسکرین شاٹ لگاتا ہوں۔
یہ لیں آپ نے جرح قبول کی ہے چاہے مبھم ہی کیوں نہ ہو۔ باقی مفسر تو الحمدلللہ میں ثابت کرچکا ہوں اور منفرد کا رد بھی آپ نے خود امام نسائی رح کہ قول سے کردیا ہے۔
اور یہ جھوٹ بولتے ہوئے آپ کو شرم نہیں آئی؟ کہاں میں نے کہا ہے کہ جرح مبھم پر ایک بھی تعدیل مقدم ہوتی ہے۔ اب یہ بچ گیا ہے آپ کے پاس؟ اس میں تفصیل ہے جو میں باربار بیان کرچکا ہوں۔
تساھل ابن حبان رح کا رد ملاحظہ فرمائیں
امام حاکم رح کہ بارے میں لکھ رہے ہیں مصنف کہ وہ متساھل(سست) تھے ۔ جس کو وہ صحیح کہیں او اس راوی کہ بارے میں کسی معتمد شخصیت کی تصحیح موجود نہ ہ اور نہ کسی نے اس راوی کو ضعیف کہا ہو تب ہم اس پر حسن کا حکم لگائیں گے مگر یہ کہ کوئی علت اس میں ایسی ظاہر ہو جو اس کہ ضعف کو واجب کرے۔
اور صفحہ ٥١ میں لکھا ہے کہ
اور قریب ہے اس کہ (یعنی امام حاکم کہ) اس کہ صحیح ہونے کہ حکم میں ابی حاتم اور ابن حبان۔
استدلال*
ابن حبان رح پر مطلق حکم جاری کیا شیعہ مناظر نے بلکہ اس میں تاویل اور قید ہے۔ متساھل/متشدد کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ ہر جرح ان کی مردود ہے جو شیعہ صاحب نے مفہوم نکالا بلکہ اگر کوئی علت ہے جو اس کہ ضعف کو واجب کرتی ہے تو اس کو ضعیف کہا جائے گا اور علت موجود ہے ضعف کی منکر الحدیث۔
بلکل یہ بھی میری تائید میں ہے متشدد کی جرح دوسرے محدثین کے اقوال دیکھے بغیر نہیں لینی چاہیے۔ ہم نے دوسرے محدثین کی جرح دیکھ کر ہی فضیل بن مرزوق کو ضعیف راوی کہا ہے۔
خلاصہ
1۔ امام مسلم رح کا اس سے روایت لینا اس کہ ہرگز منافی نہیں کہ اس پر جرح مفسر ہے اور وہ شیعہ ہے اور وہ اپنے مذھب کی تائید میں روایت کررہا ہے۔۔ اگر بات روایت لینے کی ہے تو امام بخاری رح نے بھی شیعہ راویوں سے روایت لی ہے کتنی بار کہہ چکا ہوں آپ کی کھوپڑی میں یہ بات نہیں گھس رہی۔
2۔ توثیق کی جرح کہ سامنے کوئی حیثیت نہیں ہوتی۔ پھر بھی جرح تعدیل پر مقدم ہوگی۔
شیعہ مناظر: فضیل بن مرزوق کی بدعت کا جواب ابھی تک نہیں دیا۔
سُنی مناظر: بدعت کی معنی کیا ہے ؟ کچھ سمجھ بھی رہے ہو یا فضول میں وقت ضایع کررہے ہو۔ بدعت یعنی نئی چیز اور نیا مسئلہ ایجاد کرنا اور اس نے یہ مسئلہ اپنی طرف سے نیا ایجاد کیا ہے ، جو شیعہ مذہب کی تائید کرتا ہے اور سنی مذہب کے بلکل ہی خلاف ہے۔
اللہ اکبر ! جو اپنے مذھب کی تائید میں ہو ٹائم پاس بندے بات سمجھ نہیں آرہی کیا۔
اس روایت میں کونسی تائید کی ہے شیعہ مذھب کی بتاؤ ذرہ؟
اس سے معلوم ہوا کہ موجودہ شیعہ اور ان شیعہ راویوں میں فرق تھا۔ اس دور میں سب خود کو شیعہ کہلاتے تھے،اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ اثناعشریہ شیعہ تھے، جب آپ جیسے شیعہ پیدا ہوئے تو سب نے شیعہ کہلوانا چھوڑ دیا۔
فضیل بن مرزوق کے نزدیک افضل ابوبکر و عمر
کریں میموری صاف آپ نے اپنا وقت پورا جو کرنا ہے اور رٹہ بھی ختم کرنا ہے چاہے بات بنے یا نہ بنے۔
اس دور میں شیعہ مذہب باقائدہ گھڑا نہیں گیا تھا۔ اس لئے شیعہ اثناعشریہ کے موجودہ عقائد کے خد وخال کسی کو معلوم ہی نہیں تھے۔
شیعہ مناظر کا مطالبہ : فضیل بن مرزوق کو شیعہ اثنا عشریہ ثابت کیا جائے۔
سنی مناظر: مطلب آپ کہ نظریہ کے مطابق امام جعفر صادق رح شیعہ اثناعشریہ اور رافضی نہیں تھے؟