جو شخص مرثیہ خوانی کرے اور تعزیہ داری کی محفل میں جائے، ایسے شخص کے پیچھے نماز پڑھنا
سوال: جو شخص مرثیہ خوانی کرے اور تعزیہ داری کی محفل میں جائے، ایسے شخص کے پیچھے نماز درست ہے یا نہیں؟
جواب: جو شخص مرثیہ خوانی کرے اور تعزیہ داری کی محفل میں جائے، سو ایسا شخص اگر نماز پڑھ رہا ہو، اور کوئی اس کے ساتھ نماز میں شریک ہو جائے، تو اس کی نماز ہو جائے گی مگر ایسے شخص کو بالقصد امام نہیں بنانا چاہیئے اور نماز پڑھانے کیلئے آگے نہیں کرنا چاہیئے۔ اس واسطے کہ مرثیہ خوانی اور تعزیہ داری بلاشبہ فسق و فجور کے کام ہیں، اور فسق و فجور کے کام سے جو راضی ہو، اور اس کی محفل میں جائے، وہ بھی فاسق ہے اور فاسق کے پیچھے نماز تو ہو جاتی ہے مگر اس کو بالقصد امام نہیں بنانا چاہیئے۔
(فتاویٰ علمائے حديث: جلد، 11 صفحہ،411)