[ائمہ معصومین سے روایت کا دعوی اور اس پر رد]
امام ابنِ تیمیہؒ[ائمہ معصومین سے روایت کا دعوی اور اس پر رد]٭ شیعہ کا یہ قول کہ: ’’ امامیہ ثقہ رایوں سے نقل کرتے ہیں ۔ تم خلفاً عن سلفٍ روایت کرتے چلے جاؤ گے یہاں تک کہ یہ روایت ائمہ معصومین میں سے کسی امام تک پہنچ جائے گی۔‘‘ہم جواباً کہتے ہیں کہ:اول : ....’’ اگر یہ بات درست ہے تو ایک ہی معصوم سے روایت کرنا کافی ہے، ہر زمانے میں معصوم کی کیا ضرورت ہے؟ ۔نیز جب نقل و روایت موجود ہے اور اس پر اکتفاء کیا جا سکتا ہے، تو اس امام منتظر کا کیا فائدہ جس سے ایک لفظ بھی منقول نہیں ،اور اگر یہ نقل ناکافی ہے[ تو شیعہ بارہ سو سال سے خسارہ و جہالت میں رہے]پھر یہ ان کے ماننے والوں کے لیے بھی کافی نہیں ہوسکتی۔دوم: ....مزید برآں یہ کہ : اگر ان میں سے کسی ایک سے منقول ثابت بھی ہوجائے جو کہ اس نے اپنے سے پہلے امام سے سنی ہو تو اس کا حکم وہی ہوگا جو اس کے امثال کی مسموعات و مرویات و منقولات کا ہے۔