قربانی میں مشرک کو شریک کرنا
سوال: قربانی کی گائے میں سات اور اونٹ میں دس آدمی شریک ہوں تو کیا اُن سب کا مسلمان ہونا ضروری ہے؟ اگر چند حصہ دار موحد، نمازی ہوں اور ان کے ساتھ چند مشرک بھی ہوں تو کیا اس صورت میں اہلِ توحید کی قربانی صحیح ہوگی؟
جواب: ایک جانور کی جان ایک ہے، چاہیئے تھا کہ ایک گائے، ایک ہی شخص یا گھر کی طرف سے قربانی ہو، کیونکہ قربانی خون بہانے کا نام ہے، گوشت کے حصوں کا نام نہیں وہ تو انسان خود ہی کھا لیتا ہے، اور جان بکری، دُنبے اور گائے کی ایک ہی ہے، پس گائے کا سات کا قائم مقام ہونا محض خدا تعالیٰ کی مہربانی ہے، اس لئے قربانی میں شریک بھی ایک ہی قسم کے ہونے چاہیئے، یعنی سب موحد مسلمان ہوں مشرک نہ ہوں۔
(فتاویٰ علمائے حديث: جلد، 14 صفحہ، 66)