حضرت ابوبکر نے بنو ہاشم اور بنو مطلب کو خمس کا حصہ کیوں نہیں دیا تھا؟
جعفر صادقشیعہ مناظر کا اعتراض: فدک کی آمدنی نبی کی طرح خرچ نہیں کی جاتی تھی۔
حضرت ابوبکر نے بنو ہاشم اور بنو مطلب کو خمس کا حصہ کیوں نہیں دیا تھا؟
ان سب کا اصل خاندان ایک تھا عبدمناف کے چار بیٹے تھے ایک ہاشم جن کی اولاد میں رسول اللہ ﷺ تھے، دوسرے مطلب، تیسرے عبدشمس جن کی اولاد میں عثمان ؓ تھے، اور چو تھے نوفل جن کی اولاد میں جبیر بن مطعم ؓ تھے۔ : ہمیشہ ایک دوسرے کی مدد کرتے رہے اسی لئے کفار نے جب مقاطعہ کا عہد نامہ لکھا تو انہوں نے اس میں بنو ہاشم اور بنو مطلب دونوں کو شریک کیا۔ ابوبکر ؓ نے اس وجہ سے خمس نہیں دیا کہ وہ اس وقت غنی اور مالدار رہے ہوں گے، اور دوسرے لوگ ان سے زیادہ ضرورت مند رہے ہوں گے، جیسا کہ دوسری روایت میں علی ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے انہیں ایک حصہ خمس میں سے دے دیا تھا، جب حضرت عمر ؓ نے انہیں حصہ دینے کے لئے بلایا تو انہوں نے نہیں لیا اور کہا کہ ہم غنی ہیں۔
آپ گالیاں دینے سے بہتر ہے ملکیت ثابت کریں ۔ آپ کی جہالت سب کہ سامنے لاؤں گا۔ ان شاء اللہ۔
ترجمہ:عمر بن عبدالعزیز جب خلیفہ مقرر ہوئے تو فرمایا تحقیق رسول اللہ ص کہ پاس فدک تھا ان میں سے خرچ کرتے تھے اور لوٹاتے تھے اس میں سے بنوھاشم کہ صغیر (یعنی چھوٹے بچوں پر) اور شادیاں کرواتے تھے اور سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا نے رسول اللہ ص سے سوال کیا کہ یہ مجھے دیں تب رسول اللہ ص نے انکار کردیا اور ویسے ہی سیدنا ابوبکر صدیق اور عمر فاروق رضی اللہ عنہما کہ دور میں تھا الخ.....
اس کو کہتے ہیں صحیح سند روایت۔امید کرتا ہوں موصوف کو افاقہ ہوگیا ہوگا۔ برائے مہربانی گالیاں نہ دیں میں بھی دے سکتا ہوں مگر نہیں دے رہا کیونکہ اس سے تربیت اور نسل کا پتہ چلتا ہے۔
شیعہ مناظر: میں نے ذاتی بات کہی یا روایات اور کتب سے ثابت کیا؟ شاہ عبدالعزیز نے اپنی تحفہ میں لکھا کہ اہلسنت میں اس عنوان کی کوئی روایت موجود ہی نہیں۔ شاہ عبد العزیز نے یہاں یہ نہیں کہا کہ ضعیف ہیں۔ اُس نے بالکل انکار دیا ایسی کوئی روایت سرے سے نہیں ہے۔ میں نے جب روایات پیش کیں تو تم کو ثابت کرنا چائیے تھا کہ سنی کتاب نہیں ہے ورنہ حکم اور جھوٹ واضح ہے۔
شاہ عبدالعزیز نے تحفہ اثناعشریہ میں باغ فدک کا ہبہ اور گواہ طلب کرنے کے واقعے کا انکار اس لئے کیا ہے کیونکہ اہلسنت کتب میں یہ واقعہ صحیح روایات سے ثابت ہی نہیں ہے۔ ضعیف روایات اگر موجود بھی ہوں تو قابل حجت نہیں ہوتیں۔ ایسی روایات کا ہونا یا نہ ہونا برابر ہے۔
شیعہ مناظر: میں نے لعنت جھوٹوں پر کی ہے۔ شکایت کا مطلب آپ مان گئے شاہ عبد العزیز جھوٹا ہے۔بہت شکریہ
(شیعہ مناظر نے باقائدہ نام لیکر اہلسنت عالم کو جھوٹا کہا اور صاف نام لے کر لعنت بھی کی ہے۔ اوپر اسکرین شاٹ بھی دئے گئے ہیں اور سادگی دیکھیں کہ کس طرح معصوم بن رہا ہے۔ اہل تشیع اسی طرح عوام کو گمراہ کرتے ہیں۔)
شیعہ مناظر: باقی روایت کی سند پر کلام آرہا ہے رجال سے ویسے ہی مجھے بہت محبت ہے۔ رٹا رٹایا کون؟ سب دیکھ سکتے ہیں کون موقع پر اصل کتابیں کھول کر حوالے بھیج رہا ہے۔ کون وہی ۱۰ سال پرانے بنے بنائے سکین چلا رہا ہے۔ بیٹا مطالعہ کرو بہت پٹو گے (علمی میدان میں) تم ورنہ۔ جھوٹوں پر خدا کی لعنت۔ عبد السلام ناصبی صاحب نے جھوٹ بولا تین حوالے دیے ہیں۔
1۔پہلا حوالہ دیا فیض الباری سے کہ بالکل ہی کمزور اور شاذ قول ہے جس میں احتمال ہی اتنے ہیں لہذا استدلال ہی نہیں بنتا
2۔ دوسرا جو پیش کیا وہ تو ہے ہی مبھم دوسرا اُدھر عالم اجتہاد کر رہا ہے کہ جناب زھرا س نے اس وجہ سے ایسا کیا ہوگا
جسکا رد میں نے شہزادی س کا اپنا عمل دکھا کر کردیا کہ وہ فدک کو بابا کی ملکیت سمجھ کر ہی ہبہ کا دعوی کر رہی ہیں کہ بابا رسول ص نے مجھے دے دیا۔ اسکے علاوہ کیا ہے آپ کے پاس ؟
فدک کی ملکیت پر دلائل:
1۔ حدیث رسول ص بسند حسن پیش کی ہے کہ شہزادی س کو رسول ص نے باغ ہبہ کردیا اور یہ قضیہ شرطیہ ہے دینے سے ملکیت خود ثابت ہو جاتی ہے۔
2۔تقی عثمانی کا حوالہ دیا۔
3۔ بدائع واصنائع پیش کی۔
مختصر حدیث اور اقرار علماء سے استدلال پکڑا ہے۔
چیلنج
حدیث لاؤ کے فدک رسول ص کی ملکیت نہیں تھا۔مولوی پر لعنت ۔ دکھاؤ کب کہا مولوی حجت نہیں ہے!تم پر تو حجت ہے، تم حنفی ہو پورا مذہب بابوں پر ہے۔ ابو حنفیہ کے بارے میں کیا خیال ہے؟
بیوقوف انسان جو میں دار العلوم دیوبند کا حوالہ دیا وہاں بھی انہوں نے روایت سے استدلال کیا ہے ۔ ذاتی قول نہیں ہے ، اتنا تو علم حاصل کرلو ذاتی قول اور روایت میں فرق کر سکو عجیب ۔ اب مزہ آئے گا رجال کا پنگا لیا میرے ساتھ اب میں بتاؤں گا ، آجاؤ سکھاؤں تم کو رجال۔ہم ان مراحل سے گزریں گے تاکہ معاملہ بالکل واضح ہو جائے۔
1۔فضیل بن مرزوق کی توثیق
2۔فضیل میں تشیع تھی؟
3۔تشیع سے مراد کیا ہے؟
4۔فضیل میں بدعت کیا تھی؟
5۔ کیا فضیل پر اس اصول کا اطلاق ہوتا ہے؟
فضیل بن مرزوق کی توثیق
امام ذہبی نے الکاشف میں فائنل حکم اس راوی پر جو لگایا ہے وہ ثقہ کا ہے۔
لہذا *فضیل بن مرزوق * بالکل ثقہ راوی ہے ۔