Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

کیا شیعہ علماء کے نزدیک اجماع حجت ہے؟ اور اگر ہے تو کب؟

  الشیخ عبدالرحمٰن الششری

 کیا شیعہ علماء کے نزدیک اجماع حجت ہے؟ اور اگر ہے تو کب؟

جواب: ان کے نزدیک حجت نہیں ہے بجز اس کے کہ ان کے ائمہ معصومین میں سے کوئی ایک اس میں موجود ہو، ان کے شیخ المطہر الحلی نے کہا ہے: اجتماع ہمارے نزدیک حجت ہے کیونکہ اس میں ہمارے امام معصوم کا قول شامل ہے، ہر جماعت خواہ کثیر ہو یا قلیل، ہمارے امام کا قول بھی ان جملہ اقوال میں سے ایک ہو، یہ اجماع صرف اسی قول امام کی وجہ سے حجت ہے صرف اجماع ہونے کی وجہ سے حجت نہیں ہے۔ 

(تہذيب الوصول الى على الاصول: صفحہ، 70 تاليف ابن المطهر الحلی، اور اوائل المقالات: صفحہ، 121 ( القول في الاجماع)

یعنی اجماع اس وجہ سے حجت ٹھہرا کہ امام کا قول اس میں شامل و داخل ہے اجماع ہونے کی وجہ سے نہیں۔

(كتاب السرائر الحاوى لتحرير الفتاویٰ: جلد، 2 صفحہ، 539) كتاب النكاح: من فجر بعمته او خالته)

وضاحتی نوٹ:

ایسی صورت میں اجماع کی کیا قدر و قیمت رہ جاتی ہے جب تک وہ اپنے امام کی عصمت کا اعتقاد رکھیں گے اس وقت تو انہیں اس اکیلے کا قول ہی کافی ہے؟