Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

کس طرح اللہ کی عبادت کی گئی اور اسے پہچانا گیا اور اسے واحد تسلیم کیا گیا؟ اور شیعہ علماء کے اعتقاد کے مطابق اللہ تعالیٰ کی طرف کون سی راہ جاتی ہے؟

  الشیخ عبدالرحمٰن الششری

کس طرح اللہ کی عبادت کی گئی اور اسے پہچانا گیا اور اسے واحد تسلیم کیا گیا؟ اور شیعہ علماء کے اعتقاد کے مطابق اللہ تعالیٰ کی طرف کون سی راہ جاتی ہے؟

جواب: ان کے ائمہ کی وجہ سے عبادت ہوئی ہے شیعہ علماء نے سیدنا ابو جعفرؒ پر افتراء پردازی کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے فرمایا (حالانکہ وہ اس الزام سے بری ہیں) ہماری وجہ سے اللہ کی عبادت ہوئی ہمارے ذریعہ ہی سے اللہ کو پہچانا گیا ہمارے ساتھ اللہ تعالیٰ کی توحید کا پرچار ہوا۔ 

(اصول الكافی: جلد، 10 صفحہ، 104 كتاب التوحيد باب النوادر بحار الأنوار: جلد، 23 صفحہ، 102حدیث نمبر، 8) 

ایک روایت میں یہ الفاظ ہیں ”اللہ تعالیٰ تک پہنچانے کا راستہ ہم ہیں۔“

(إرشاد القلوب الى الصواب للديلمی: جلد،2 صفحہ، 490) 

ایک روایت میں اس طرح جھوٹ باندھا ہے کہ: ہماری وجہ سے اللہ کی پہچان ہوئی اور ہمارے ساتھ ہی اس کی عبادت ہوئی ہم اللہ کی جانب راہنمائی کرتے ہیں اور اگر ہم نہ ہوتے تو اللہ کی عبادت ہی نہ ہوتی۔ 

(التوحيد: صفحہ، 147 حدیث نمبر، 9) 

ایک روایت میں ہے ہم اللہ تعالیٰ کے امر کے والی ہیں اور علمِ الہٰی کے خزانچی ہیں وحیِ الہٰی کا تھیلا ہیں اللہ تعالیٰ کے دین کے اہل ہیں اور ہم پر اللہ تعالیٰ کی کتاب نازل ہوئی ہے ہماری وجہ سے اللہ تعالیٰ کی بندگی ہوئی ہے اگر ہم نہ ہوتے تو اللہ تعالیٰ کی معرفت بھی نہ ہوتی اور ہم اللہ تعالیٰ کے نبی کے وارث ہیں اور اس کی عترت (اولاد) ہیں۔

 (بصائر الدرجات الكبرىٰ للصفار: جلد، 1 صفحہ، 138 حدیث، 3 باب فی الأئمة انهم حجة اللہ)

 تعلیق:

ارشادِ باری تعالیٰ ہے:

مَنۡ يَّهۡدِ اللّٰهُ فَهُوَ الۡمُهۡتَدِ ‌وَمَنۡ يُّضۡلِلۡ فَلَنۡ تَجِدَ لَهٗ وَلِيًّا مُّرۡشِدًا ۞(سورة الكهف: آیت، 17)

ترجمہ: جسے اللہ ہدایت دے، وہی ہدایت پاتا ہے، اور جسے وہ گمراہ کر دے اس کا تمہیں ہر گز کوئی مددگار نہیں مل سکتا جو اسے راستے پر لائے۔

نیز ارشادِ ربانی ہے:

اِنَّكَ لَا تَهۡدِىۡ مَنۡ اَحۡبَبۡتَ وَلٰـكِنَّ اللّٰهَ يَهۡدِىۡ مَنۡ يَّشَآءُ‌ وَهُوَ اَعۡلَمُ بِالۡمُهۡتَدِيۡنَ ۞ (سورة القصص: آیت، 56)

ترجمہ: اے پیغمبر حقیقت یہ ہے کہ تم جس کو خود چاہو ہدایت تک نہیں پہنچا سکتے، بلکہ اللہ جس کو چاہتا ہے ہدایت تک پہنچا دیتا ہے، اور ہدایت قبول کرنے والوں کو وہی خوب جانتا ہے۔