Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

تعزیہ بنانے اور محرم کے دیگر بدعات کا حکم


سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ میں کہ ایام محرم الحرام میں اپنے بچوں کو سیدنا حسینؓ کے نام پر فقیر بنانا اور اس کو گود میں لے کر بھیک منگوانا اور سقّہ بنانا اور پیک بنانا اور گلے میں پیلا سرخ ڈورا جس کو کلادہ کہتے ہیں پہنانا اور سبز کپڑے رنگ کر پہنانا اور علَم اور تعزیہ پر سرخ سبز رومال رنگ چڑھانا اور یہ کام لڑکپن سے زندگی بھر تک جاری رکھنا جائز ہے یا ناجائز؟ اور مٹی کے برتنوں کے منہ پر پیلا سرخ ڈورا باندھ کر شربت پلانا اور اس پر سیدنا حسینؓ کی فاتح دلانا مصنوعی کربلا کو جانا علَم اور تعزیہ بنانا اور سینہ کوٹ کر ماتم کرنا جائز ہے یا ناجائز؟ 

جواب: فقیر بننا اور بھیک مانگنا ناجائز بلا ضرورت شرعیہ سوال حرام ہے، حدیث شریف میں اس کی سخت ممانعت آئی ہے۔ سقّہ بنانا اور زیور پہنانا بھی حرام ہے۔ مگر نہ زیور پہنے نہ رنگے ہوئے ہرے کپڑے کے عشرہ محرم میں یہ تعزیہ داروں کی علامت اور منع ہے۔ اور پیک بننا بھی بالکل ناجائز و مہمل اور اس کی کمر میں گھنٹیاں باندھنا حرام ہے۔ کلادہ پہننا پہنانا بھی ناجائز، علَم و تعزیہ بنانا ناجائز اور اس پر کپڑے چڑھانا بھی ممنوع ہے۔ شربت کے گھڑوں پر کلادہ باندھنا بھی ناجائز۔ اسی طرح مصنوعی کربلا کو جانا، سینہ کوٹ کر ماتم کرنا حرام ہے۔

اللہ تعالیٰ مسلمانوں کو عمل خیر کی توفیق دے، وہ کام کریں جس سے سیدنا حسینؓ کی روحیں خوش ہوں، نہ کہ بیکار باتوں پر مال ضائع کریں، اور آخرت کا مواخذہ سر پر لیں۔ 

(فتاویٰ امجدیہ: جلد، 4 صفحہ، 13)