شیعہ فاؤنڈیشن JDC سے متعلق دارالعلوم کراچی کا فتویٰ شیعہ فاؤنڈیشن سے راشن لینا یا ان کے ساتھ تعاون کرنا
شیعہ فاؤنڈیشن JDC سے متعلق دارالعلوم کراچی کا فتویٰ
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ بندہ کے علاقے میں JDC فاؤنڈیشن کی طرف سے راشن تقسیم ہو رہا ہے جو کہ ایک شیعوں کی فاؤنڈیشن ہے۔ تو کیا اس فاؤنڈیشن سے راشن لینا یا ان کے ساتھ کوئی مالی تعاون کرنا جائز ہے یا نہیں؟
جواب: رفاہی اداروں سے متعلق اصولی جواب یہ ہے کہ جو رفاہی ادارے کسی گمراہ فرقے سے تعلق رکھتے ہیں عموماً ان کے فلاحی کاموں کے پس پردہ دیگر مقاصد کے ساتھ درج ذیل مقاصد بھی ہوتے ہیں۔
- اپنے گمراہ کن عقائد اور باطل نظریات کی ترویج کرنا۔
- غریب، نادار لوگوں کو اپنے مذہب کی دعوت دینا۔
- نیز اہلِ سنت عوام کے دلوں میں اپنے گمراہ کن باطل نظریات سے متعلق نرم گوشہ پیدا کرنا۔
- اسلام اور اہلِ اسلام کے خلاف سازش کرنا اور موقع ملنے پر ان کو نقصان پہنچانے سے گریز نہ کرنا۔
اس لیے ایسی رفاہی تنظیموں سے امداد لینے میں اگر اپنے یا دوسروں کے نظریات خراب ہونے کا اندیشہ ہو تو حتیٰ الامکان امداد لینے سے اجتناب کیا جائے۔
نیز ایسی تنظیموں کے ساتھ کسی بھی قسم کے تعاون سے مکمل اجتناب کیا جائے۔ اور اس کے بجائے ان رفاہی تنظیموں کے ساتھ تعاون کیا جائے جس کے ذمہ دار حضرات گمراہ کن نظریات کے حامل نہیں اور ان کا مقصد تھوڑا سا کام کر کے زیادہ دکھانا نہیں، بلکہ محض اللہ تعالیٰ جل شانہ کی رضا مندی کی خاطر نام و نمود سے بچتے ہوئے اس کے حقوق کی خدمت کرنا ہوتا ہے۔ اہلِ حق کی ایسی بہت سی رفاہی تنظیمیں شہر میں موجود ہیں۔
اہلِ حق سے تعلق رکھنے والی رفاہی تنظیموں کو بھی چاہیے کہ وہ اعتدال کے ساتھ اپنے رفاہی کاموں کو عوام کے سامنے لائیں تاکہ ان کے رفاہی کاموں سے زیادہ سے زیادہ لوگ آگاہ ہو سکیں اور لوگ اپنے عطیات انہیں دے کر ضائع ہونے سے بچا سکیں۔
(فتویٰ نمبر: 152191 جولائی، 2020ء، 23 ذیقعده، 1441 ہجری)