Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

کیا شیعہ علماء اللہ تعالی کے جسم کا عقیدہ رکھتے ہیں؟

  الشیخ عبدالرحمٰن الششری

کیا شیعہ علماء اللہ تعالیٰ کے جسم کا عقیدہ رکھتے ہیں؟

جواب: جی ہاں! سب سے پہلے اس عقیدے کا اظہار ان کے علامہ ہشام بن الحکم نے کیا تھا۔ اس نے کہا تھا کہ اللہ تعالیٰ کا جسم ہے، جس کی ایک حد اور انتہاء ہے وہ طویل و عریض اور گہرا ہے اس کا طول اس کے عرض جتنا ہے بے شک اللہ کا جسم اس کی بالشت کے حساب سے سات بالشت ہے۔ (اصول الکافی: جلد، 1 صفحہ، 73 کتاب التوحید باب النھی عن الصفۃ بغیر بحار الانوار: جلد، 3 صفحہ، 288 باب نفی الجسم والصورۃ)

سُبۡحٰنَهٗ وَتَعٰلٰى عَمَّا يَقُوۡلُوۡنَ عُلُوًّا كَبِيۡرًا‏۞ (سورة الإسراء: آیت، 43)

 ترجمہ: اللہ تعالیٰ کی ذات ان کے اس شرک سے بہت بلند اور بہت پاک ہے۔ 

ان کے صدوق نے محمد بن الفرج الرخجی سے روایت کیا ہے وہ کہتا ہے میں نے ابو الحسنؓ کو خط لکھ کر دریافت کیا کہ تجسیم کے متعلق ہشام بن حکم کے عقیدہ کی کیا حقیقت ہے؟ تو انہوں نے جواب میں لکھا: حیران کی حیرانگی و درماندگی کو چھوڑ دے اور شیطان مردود کے شر سے اللہ تعالیٰ کی پناہ میں آ جو کچھ یہ دونوں ہشام کہتے ہیں یہ کوئی عقیدہ نہیں ہے۔ (التوحید: صفحہ، 94 ح، 2 باب انه عزوجل لیس بجسم ولا بصورۃ)

مزید برآں سہل بن زیاد سے روایت کیا گیا ہے وہ کہتا ہے میں نے دو سو پچپن ہجری میں ابو محمد کے نام خط لکھا کہ "جناب محترم! ہمارے اصحاب کے درمیان توحید کے مسئلہ میں اختلاف ہو گیا ہے ان میں سے بعض کہتے ہیں اللہ تعالیٰ جسم ہے اور بعض کہتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ صورت ہے۔ (المصدر السابق: صفحہ، 99 ح، 14)(باب انه عزوجل لیس بجسم ولا بصورۃ)

جب کہ ابنِ المرتضیٰ زیدی کہتا ہے: اکثر رافضی اللہ کے جسم ہونے کے قائل ہیں سوائے ان شیعوں کے جو متعزلہ کے ہمنوا ہو گئے۔ (المنبه ولامل: صفحہ، 19 الحور العین، 148 اور 149) 

تضاد بیانی: شیعہ روایت کرتے ہیں کہ یعقوب سراج کہتا ہے: میں نے ابو عبداللہؒ سے کہا ہمارے بعض اصحاب کا دعویٰ ہے کہ اللہ تعالیٰ کی انسان جیسی صورت ہے۔ ایک اور شخص کہتا ہے اللہ کی شکل بے ریش گھنگریالے چھوٹے چھوٹے بالوں والے نوجوان نا بالغ لڑکے کی طرح ہے۔ یہ سن کر ابو عبداللہؒ سجدے میں گر گئے پھر سر اٹھایا تو فرمایا: پاک ہے اللہ جیسی کوئی چیز نہیں اسے کوئی آنکھ نہیں دیکھ سکتی اور نہ ہی کوئی علم اس کا احاطہ کر سکتا ہے۔ (التوحید ابنِ بابویہ: 101 حدیث نمبر، 19 (باب انه عزوجل لیس بجسم ولا بصورۃ)

اپنا پاؤں اپنا کلہاڑا!

مجلسی نے کہا: مخلوق میں اللہ تعالیٰ کے حلول کر جانے کا عقیدہ اور یہ کہ اللہ تعالیٰ جسم ہے یہ تمام باتیں کفریہ ہیں۔ (العقائد: صفحہ، 48 الباب الاول فیما یتعلق باصول العقائد)

اور ایک روایت بھی نقل کی ہے: علی بن محمد سے روایت ہے وہ ابو جعفر الجواد سے روایت ہے کرتا ہے، ان دونوں نے کہا ہے:

جو کوئی یہ کہے کہ: اللہ تعالیٰ جسم ہے اسے نہ تو اپنے مال کی زکوٰۃ ادا کرو اور نہ ہی اس کے پیچھے نماز پڑھو(التوحید: 98 ح،11 باب: انه عزوجل لیس بجسم ولا بصورۃ)