شیعہ علماء کا صفات الہی کی تعطیل میں کیا عقیدہ ہے؟
الشیخ عبدالرحمٰن الششریشیعہ علماء کا صفاتِ الہٰی کی تعطیل میں کیا عقیدہ ہے؟
جواب: شیعہ علماء نے صفاتِ الہٰی کے اثبات میں خوب غلو کے بعد بعض نے وحدت الوجود کے عقیدہ کا بھی خوب پرچار کیا۔ تیسری صدی کے آخر میں شیعہ مذہب میں تبدیلی آنا شروع ہو گئی۔ جب شیعہ علماء علامہ ابنِ مطہر نے اس کی صراحت کرتے ہوئے فرمایا اللہ تعالیٰ کے اسماء اور صفات میں ہمارا شیعہ مذہب معتزلہ کے مذہب جیسا ہے۔(نہج المسترشدین فی اصول الدین تالیف حسن یوسف بن مطہر: صفحہ، 32)
تعلیق و تبصرہ: اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے اپنے انبیاء اور رسل کو اپنی صفات کے مفصل اسباب اور مجمل نفی کے ساتھ مبعوث فرمایا اس لیے کتاب اللہ میں صفات کا اثبات مفصل آیا ہے اور نفی مجمل آئی ہے ارشاد باری تعالیٰ ہے:
فَاطِرُ السَّمٰوٰتِ وَالۡاَرۡضِ جَعَلَ لَـكُمۡ مِّنۡ اَنۡفُسِكُمۡ اَزۡوَاجًا وَّ مِنَ الۡاَنۡعَامِ اَزۡوَاجًا يَذۡرَؤُكُمۡ فِيۡهِ لَيۡسَ كَمِثۡلِهٖ شَىۡءٌ وَهُوَ السَّمِيۡعُ الۡبَصِيۡرُ۞ (سورة الشوری: آیت، 11)
ترجمہ: (وہ) آسمانوں اور زمین کا پیدا کرنے والا ہے۔ اس نے تمہاری جنس سے جوڑے بنا دیے اور چوپایوں کے بھی(ان کی جنس سے) جوڑے بنائے، وہ تمہیں اس (زمین) میں پھیلاتا ہے۔ اس جیسی کوئی چیز نہیں اور وہ خوب سننے والا اور دیکھنے والا ہے۔
لہٰذا نفی مجمل آئی ہے (لَيۡسَ كَمِثۡلِهٖ شَىۡءٌ) اس جیسی کوئی چیز نہیں قرآنِ مجید کا نفی میں غالب اسلوب یہی ہے جبکہ صفات کو مفصل بیان کرتا ہے۔(وَهُوَ السَّمِيۡعُ الۡبَصِيۡرُ) یا جیسے سورۃ الحشر کے آخر میں تفصیلی صفات بیان ہوئی ہیں۔اس بات کے شواہد قرآنِ مجید میں بے شمار ہیں۔