کیا شیعہ علماء شہادتین کی گواہی کے ساتھ کسی تیسری شہادت کے بھی قائل ہیں؟
الشیخ عبدالرحمٰن الششریکیا شیعہ علماء شہادتین کی گواہی کے ساتھ کسی تیسری شہادت کے بھی قائل ہیں؟
جواب: جی ہاں! ان کے نزدیک تیسری شہادت کا اقرار بھی ضروری ہے کہ حضرت علیؓ اللہ تعالیٰ کے ولی ہیں۔ وہ اس شہادت کا اقرار اپنی اذانوں میں بھی کرتے ہیں، اپنی نمازوں کے بعد اس کا ورد کرتے ہیں۔ اور مرنے والوں کو اس کی تلقین کرتے ہیں۔ شیعہ مذہب کے امام شیخ مجلسی نے کہا ہے:
شیخ اور علامہ اور شہید وغیرہ کی گواہی اور روایات وارد ہونے کی بنا پر ولایہ کی گواہی کے الفاظ کا اذان کے مستحب اجزاء میں سے ہونا کوئی مستبعد بات نہیں ہے۔
(بحار الانوار: جلد، 84 صفحہ،111، باب الاذان والإقامة)
اور الکلینی نے ابو جعفرؒ پر افتراء باندھتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے فرمایا: ( حالانکہ وہ اس سے بری ہے ) اپنے مرنے والوں کو موت کے وقت لا الہ الا اللہ اور ولایت کی تلقین کیا کرو۔
(فروع الکافی: جلد، 3۔صفحہ، 28 كتاب الجنائز: حوالہ، 5 باب تلقين الميت تهذيب الاحكام: جلد، 1 صفحہ، 195 حوالہ، 6 كتاب الطهارة وسائل الشيعة: جلد، 2 صفحہ، 422 حوالہ، 2 (كتاب الطهارة باب استحباب تلقين المحتضر الاقرار بالائمة عليهم السلام و تسميتهم)